واشنگٹن:
امریکا نے سرد جنگ کے زمانے میں روس سے کیے گئے ہتھیاروں کی بندش کے معاہدے سے دست برداری کا اعلان کر دیا جس کے بعد خطے میں جدید اور خطرناک اسلحے کی نئی دوڑ کے آغاز کے امکانات قوی ہوگئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کی جانب سے روس کے ساتھ 1987ء میں کیے گئے معاہدے ’ انٹرمیڈیٹ نیوکلئیر فورسز ٹریٹی‘ (INF) سے دست برداری کا باضابطہ طور پر اعلان کردیا ہے، چھ ماہ قبل امریکا نے اس معاہدے کو معطل کرکے معاہدے سے مکمل طور پر انخلا کے لیے اقدامات کا آغاز کر دیا تھا۔
رواں برس فروری میں امریکا کے معاہدے کو معطل کر کے مکمل انخلا کی دھمکی پر پہلے تو روس نے معاہدے کو برقرار رکھنے کی کوشش کی تاہم جب بات نہ بنی تو اگلے ہی ماہ روسی صدر نے بھی معاہدے کو معطل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ روس ویسا ہی کرے گا جیسا امریکا نے کیا، امریکا کو اسی کی زبان میں جواب دینا ہوگا۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے معاہدے کی منسوخی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جوہری جنگ کے خلاف ایک اہم پیش رفت کا اختتام ہوگیا جس سے خطے میں جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ میں اضافہ ہوگا اور خطرناک ہتھیاروں کی تیاری کی نہ رکنے والی دوڑ شروع ہوجائے گی۔
واضح رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ریگن نے 8 دسمبر 1987ء کو وائٹ ہاؤس میں سابق سوویت یونین کے صدر میخائل گوربا چوف کے ساتھ ’’ درمیانے رینج کے نیوکلیئر میزائل کی بندش کے معاہدے پر دستخط کیے تھے جس کے تحت 500 سے 5500 کلومیٹر تک مار کرنے والے جوہری میزائلوں پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔