شیطانی غذائیں

0
38
سید کاظم رضوی
سید کاظم رضوی

محترم قارئین کرام آپ کی خدمت میں سید کاظم رضا نقوی کا سلام پہنچے آج آپ کے ساتھ حاجی محمد نواز صاحب کی آپ بیتی شیئر کرتا ہوں اس کو پہلے آپ پڑھیں اس کے بعد آپ خود سوچئے گا کس طرح ہم کو شیطان نے اپنے جال میں جکڑا ہے جو بنی نوع آدم علیہ السلام کا دشمن ہے نہ صرف ان کے ایمان پر حملہ کرتا ہے بلکہ ان کی جان کا بھی دشمن ہے ان کو بیماری و آذاری میں دیکھنا شیطانی خواب ہے جو وہ ہر حال میں پورا کرنا چاھتا ہے ۔
مجھے ایک بار ایران کے ایک گمنام قصبے میں جانے کا اتفاق ہوا یہ اصفہان اور شیراز کے درمیان تھا میں اس کا نام بھول گیا ہوں مجھے وہاں رات گزارنا پڑ گئی میں یہ جان کر حیران رہ گیا پورے قصبے میں فریج نہیں تھا میزبان نے بتایا ہم خوراک کو فریج میں رکھنا گناہ سمجھتے ہیں میں حیران رہ گیا وہ بولا شاہ ایران کے دور میں حکومت عوام کو فریج خریدنے کی ترغیب دیتی تھی قسطوں پر ٹی وی اور فریج مل جاتے تھے پورے شہر نے فریج خرید لیے۔
ہمیں چند دن بعد احساس ہوا ہمارے دل تنگ ہو گئے ہیں ہم نے فالتو کھانا فریجوں میں رکھنا شروع کر دیا ہے لوگ اس سے پہلے اضافی کھانا ضرورت مندوں یا ہمسایوں میں بانٹ دیا کرتے تھے ہم میں سے ہر شخص اپنی ڈش ہمسائے کے گھر بھجواتا تھا اور ہمسائے اپنا کھانا ہمیں دے دیتے تھے فریج نے میزبانی اور محبت کا یہ سلسلہ روک دیا ہمارے امام صاحب نے ایک دن پورے شہر کو اکٹھا کیا اور فریج کو حرام قرار دے دیا حکومت نے بہت زور لگایا لیکن ہم لوگوں نے اپنے فریج بیچ دیے یا پھر اپنے دور دراز کے رشتے داروں کو دے دیئے وہ دن ہے اور آج کا دن ہے ہمارے قصبے میں فریج واپس نہیں آیا۔میں نے پوچھا اس سے کیا فائدہ ہوا؟ وہ ہنس کر بولا بہت فائدہ ہوا ہمارے پورے شہر میں کوئی شخص بھوکا نہیں سوتا لوگ پیٹ بھر کرکھانا کھاتے ہیں اور باقی کھانا کسی نہ کسی مسکین حاجت مند یا بھوکے کو دے دیتے ہیں ہم لوگ ہمسایوں میں بھی کھانا بانٹتے ہیں یوں پورے شہر میں کوئی بھوکا نہیں رہتایہ کہانی گئیے وقتوں کی کہانی ہے آجکل ایران ہو یا کوء اور دوسرا ملک ہو وہاں آرام و آسائش کے نام پر جو سہولتیں تصور کی جاتی ہیں وہ دراصل شیطانی چالیں ہیں جہاں تک جان بچانے والی ادویات یا انتہاء ضرورت کے وقت فریج یا فریزر کا استعمال ہے اس کی افادیت سے انکار نہیں لیکن ہر گھر میں سہولت کے تصور سے اور آرام طلبی کی نیت سے فریج کا ہونا معیوب ضرور ہے کیونکہ کھانا تازہ ہو تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا اس میں مضر صحت جرثومے پیدا ہوں بلکہ کھانا تازہ ہوگا توہاضم بھی ہوگا اور معدہ و جسم کو فائدہ دیگا جبکہ ناقص غذا بوسیدہ کھانے نظر نہ آنے والی پھپھوندی انسانی جسم پر انتہائی منفی اثرات ڈالتے ہیں جس کا اندازہ عمر عزیز کے پچاس سے پچپن برس ہونا شروع ہوتا ہے !!ان سہولیات میں نہ صرف فرج ضرورت سمجھا جاتا ہے بلکہ ایئر کنڈیشن بھی اس زمرے میں آتا ہے جبکہ یہ انرجی کا ضیاں ہے دنیا کی پیدا کی گء الیکٹریسٹی کا چالیس سے پچاس فیصد حصہ موسم گرما میں درجہ حرارت کم کرنے کی مشینوں پر خرچ ہوتا ہے اس کے نتیجے میں کرہ ارض کا درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے ہوا میں کاربن گیس بڑھتی ہے جس سے تیزابی بارشیں ہوتی ہیں اور درختوں کو جلا ڈالتی ہیں سمندروں سے تبخیر کا عمل تیز تر ہورہا ہے جس سے بادل پھٹنا جیسے واقعات ہورہے ہیں حال ہی میں ملائیشیا کی اور ایک اور ایشیاء ملک کی ایئر لائن میں ٹربولینس واقع ہوء جس کی وجہ عالمی حدت میں اضافہ ہے دونوں جہاز بخیریت زمین پر الحمد للہ بحفاظت اترے لیکن ایک جان ضائع ہوء اور کچھ ریڑھ کی ھڈی میں معزوری کے کیس ہوئے اور لوگ معزور ہوئے جان بچ گء لیکن زندہ لاش بن گئیے نتیجتا ایئر لائنز نے حفاظتی تدبیر کے طور پر مسافروں کو کھانا و سہولیات دینے پر پابندی شروع کردی ہے کیونکہ اس طرح کے حادثات میں جہاز انتہاء تیزی سے ایئر پاکٹ میں جانے کے سبب کء کء سو فٹ ہوا میں نیچے کی جانب بے قابو ہوکر گرتا ہے اس تیزی سے زمین کی طرف آنے کی وجہ سے جو مسافر سیٹ بیلٹ نہ باندھے ہوں ان کے سر اچھل کر اوپر لگتے ہیں یا شولڈر جس سے وہ زخمی ہوجاتے ہیں ایئر لائن اسٹاف کیونکہ فضاء خدمات کے دوران بیلٹ نہیں باندھے ہوتا اس وجہ سے وہ انتہاء رسک پر ہوتا ہے !! دیکھئیے بات کہاں سے نکلی اور کہاں پہنچی قارئین کرام سمجھانا بھی یہی چاھتا ہوں وہ شیطان جو نظر نہیں آتا لیکن ہر دم مصروف عمل ہے اور کہاں کہاں سے وسوسہ ڈالتا ہے آپ تصور نہیں کرسکتے !میں اُمید کرتا ہونا قارئین کرام اور اہل ایمان ہر شیطانی غذا و وسوسہ سے امان میں رہیں اور وہ تمام شیطانی چالوں سے باخبر رہیں ،آمین! اس دعا کے ساتھ اجازت دیں ملتے ہیں اگلے ہفتے اس ہی موضوع کو آگے بڑھاتے ہیں۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here