لاہور:
پی سی بی کرکٹ کمیٹی نے پہلے اجلاس میں دی جانے والی تجاویز پر حتمی رائے قائم کرلی جب کہ نئے چیف سلیکٹر کیلیے امیدواروں کی لائنیں لگ گئیں۔
پی سی بی کرکٹ کمیٹی کا اجلاس2اگست کو قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ایم ڈی وسیم خان کی زیرسربراہی ہوا تھا،اس میں سابق کپتان مصباح الحق، ویمنز ٹیم کی سابق کپتان عروج ممتاز، ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ ذاکر خان، ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ ہارون رشید، ڈائریکٹر کرکٹ اکیڈمیز مدثر نذر بھی شریک ہوئے۔
انگلینڈ میں موجود سابق کپتان وسیم اکرم نے وڈیو لنک کے ذریعے اپنی رائے کا اظہار کیا، اس دوران سابق چیف سلیکٹر انضمام الحق،ہیڈ کوچ مکی آرتھر اور کپتان سرفراز احمد سمیت پاکستان ٹیم کی گذشتہ3 سال کی کارکردگی کا پوسٹ مارٹم ہوا،تینوں بڑوں سے سوالات کرتے ہوئے مسائل کی جڑ تک پہنچنے کی کوشش ہوئی تاہم کمیٹی کسی نتیجے تک نہیں پہنچ سکی۔
فیصلہ کیا گیا کہ سامنے آنے والی تجاویز پر منگل کو اراکین سے دوبارہ ٹیلی فون پر مشاورت ہوگی،پھر پاکستان کرکٹ کی بہتری کیلیے چیف سلیکٹر،کوچ اورکپتان سمیت دیگر معاملات پرسفارشات تیار کرکے چیئرمین پی سی بی احسان مانی کے حوالے کی جائینگی،گذشتہ روز یہ مرحلہ بھی مکمل ہوگیا۔
ذرائع کے مطابق چیف سلیکٹر کا عہدہ سنبھالنے کیلیے راشدلطیف مضبوط امیدوار ہیں، سابق کپتان کے ساتھ راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر کا نام زیر غور ہے، محسن خان بھی دوڑ میں شامل اورمعین خان کا نام بھی لیا جارہا ہے۔
ذرائع کے مطابق فی الحال ان دونوں میں سے کسی کیساتھ رابطہ نہیں کیا گیا، ذرائع کے مطابق سفارشات کو چیئرمین پی سی بی کی منظوری ملنے کے بعد راشد لطیف اور شعیب اختر سے باقاعدہ بات چیت ہوگی۔
اسلام آباد میں رہائش پذیر راشد ان دنوں پی ٹی وی کے ساتھ وابستہ اور حال ہی میں ان کے 3سالہ معاہدے میں توسیع بھی ہوچکی ہے، اس کے باوجود وہ اپنی شرائط پر بورڈ کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہوسکتے ہیں، اس سے پہلے کئی معاملات کو طے کرنا پڑے گا۔
دوسری جانب کمیٹی اراکین کی اکثریت کا موقف ہے کہ غیر ملکی کوچنگ اسٹاف کی جگہ پاکستانیوںکی خدمات حاصل کی جائیں تو ٹیم کی کارکردگی میں نکھار آسکتا ہے،کرکٹ کمیٹی کے رکن وسیم اکرم اور ایم ڈی وسیم خان مکی آرتھر و معاون اسٹاف کو کم ازکم آئندہ سال آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ تک توسیع دینا چاہتے ہیں۔
یاد رہے کہ اس وقت غیرملکی کوچنگ اسٹاف میں ہیڈکوچ مکی آرتھر، بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور، فیلڈنگ کوچ گرانٹ بریڈبرن، فزیوتھراپسٹ کلف ڈیکن اور فٹنس کوچ گرانٹ لوڈن شامل ہیں، ان میں سے گرانٹ فلاور پہلے ہی پی سی بی کو مطلع کرچکے کہ وہ ورلڈکپ کے بعد مزید کام جاری نہیں رکھنا چاہتے، سرفراز احمد پر ٹیسٹ کرکٹ کی کپتانی کا بوجھ ختم کرکے اظہر علی کو ذمہ داری سونپنے کا امکان بڑھ گیا، یاد رہے کہ کمیٹی کا کام صرف سفارشات تیار کرنا تھا، حتمی فیصلوں کا اختیار چیئرمین بورڈ احسان مانی کے پاس ہے۔