سڈنی:
پاکستان سے پہلے ٹی 20 میں جیت کا موقع ہاتھ سے نکلنے پر آسٹریلوی کپتان ایرون فنچ نے آئی سی سی قوانین پر ہی اعتراض جڑدیا۔
آسٹریلیا اور پاکستان کے درمیان پہلا ٹوئنٹی 20 میچ بارش کی نذر ہوا، جس میں میزبان سائیڈ نے گرین شرٹس کو 15 اوورز میں 107 رنز 5 وکٹ پر محدود رکھا اور بدلے اور ڈک ورتھ لوئس قانون کے تحت کامیابی کیلیے 119 رنز کا ہدف پایا۔ 31.1 اوورز میں آسٹریلیا نے بغیر کسی نقصان کے 41 رنز بنائے تھے کہ بارش سے میچ پھر روکنا پڑا، اس میں فنچ کا حصہ 37 رنز کا تھا، مقابلے کے بعد وہ مضبوط پوزیشن کے باوجود خالی ہاتھ رہنے پر کافی برہم دکھائی دیے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ واقعی ہمارے لیے فرسٹریشن کا باعث ہے، 2 اننگز کے درمیان 20 منٹ کا بریک اچھی چیز ہے لیکن جب آپ چند اوورز کھو چکے ہوں اور پھر بھی 20 منٹ کا وقفہ دیا جائے تو یہ اور بھی زیادہ دلچسپ ہے، اگر آپ میچ کے اوورز میں کٹوتی کرتے ہیں تو پھر میرے نزدیک بدستور 20 منٹ کے بریک کی کوئی منطق نہیں ہے، بہرحال یہ قوانین کا حصہ اور آپ اس حوالے سے زیادہ کچھ نہیں کرسکتے۔
ایرون فنچ کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے اس مقابلے میں بہت اچھا پرفارم کیا، حریف سائیڈ کو 15 اوورز میں 107 رنز تک محدود رکھنا بلاشبہ ایک اچھی کاوش تھی اور پھر ہم کامیابی کی راہ پر گامزن تھے، بہرحال آپ کو اس کیلیے کچھ قسمت بھی درکار ہوتی ہے، اچھی بات یہ ہے کہ پچ پر کچھ وقت گزارنے کا موقع ملا لیکن جیسا کہ میں نے کہا کہ بدقسمتی سے بارش نے اپنا کھیل کھیلا۔ سیریز کا اگلا میچ منگل کو کینبرا میں کھیلا جائے گا جبکہ آخری میچ پرتھ میں شیڈول ہے، اس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان 2 ٹیسٹ میچز کی سیریز کھیلی جائے گی۔