قائد اعظم محمد علی جناح رحمتہ اللہ علیہ نے کہا تھا کہ ”پاکستان از گوئنگ ٹو بی اے لبارٹری فار اسلامک ویلیوز مطلب ”پاکستان اسلام کی ویلیوز کے لیے ایک تجربہ گاہ کا کام کرے گی جس سے پوری دنیا مستفید ہوگی پاکستانی مسلمانوں نے اسلام کی شکل ہی بدل دی ،کوئی مزار کا مجاور بن گیا تو کوئی مدرسے کا مولوی کوئی اونچی شلوار میں اسلام کو تلاش کرتا ہے تو کوئی ہری پگڑی میں کسی نے ہاتھ اوپر باندھنے کو اسلام کی معراج جانا تو کسی نے ہاتھ چھوڑ کر نماز پڑھنے میں عافیت ڈھونڈی کسی نے کلمے کے ساتھ اضافت لگائی تو کسی نے اسے بدعت سے تشبیہ دی کوئی قرآن پاک کے تحفظ کی گواہی قرآن پاک میں تلاش کرتا ہے تو کسی کا عقیدہ بکری کے پارے کھا جانے پر منتج ہوتا ہے کوئی جھنڈے میں چاند ستارہ استعمال کرتا ہے تو کوئی رنگ برنگی پٹیاں کسی کا پہناوہ شلوار قمیض تو کوئی تہمند کو سنت رسول گرندانتا ہے کوئی کلمہ گو کو کافر کہتا ہے تو کوئی مرتد کوئی شعیہ، کوئی سنی، کوئی وہابی تو کوئی دیوبندی کوئی احمدی تو کوئی اسماعیلی کسی کے خیال میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نوری ہیں تو کوئی انہیں بشر کہتا ہے وہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم جس نے ایک رسی کو مضبوطی سے تھام لینے بارے اللہ سبحان و تعالی کا حکم ہم تک پہنچایا صحاح ستہ مرتب کرنے والوں نے انکے ایک ایک اقوال کو رقم کیا حدیث کے راویوں کے بارے میں مستند معلومات موجود ہیں رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے تیئس سالوں میں ایک لاکھ بتالیس ہزار سات سو پندرہ تو صرف فرض نماز کی رکعات ادا کیں نفلی نمازیں اس کے علاوہ ہیں تو ان کے نماز پڑھنے کا طریقہ بارے اختلاف کیوں لوگ ہاتھ چھوڑ کر چھاتی پر یا ناف سے نیچے باندھنے کو ہی دین اسلام کا رکن سمجھنے لگے اسی سے پہچان بننے لگی اونچی آواز میں آمین کہنے والے کو ہی مسلمانی کی خلعت عطا کرنے لگے، عمران خان جس پر تمام جھوٹے مقدمے ختم ہو گئے لیکن ایک مقدمہ جس پر یقینا اس کی بخشش ہو جائے گی وہ القادر یونیورسٹی پراجیکٹ ہے جہاں اس نے اوپر لکھے گئے قائد اعظم محمد علی جناح رحمتہ اللہ علیہ کے قول کی صحیح لفظوں میں ترجمانی کی اس نے پاکستان کے طول عرض میں سے ذہین اور فطین محنت کرنے والے نوجوان لڑکے لڑکیوں کو القادر یونیورسٹی میں سکالر شپ پر داخل کروایا دنیا بھر سے بہترین اسلامک سکالرز اس یونیورسٹی کی فیکلٹی بنوائی، زبردست لوکیشن پر پاکستان کے سب سے بڑے بلڈر سے یونیورسٹی کی ایک شاندار عمارت تعمیر کروائی تاکہ اسلام اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر تحقیق ہو سکے پتا چلے کہ ہم پیچھے کیوں رہ گئے وہ اسلام جس نے سو سال کے قلیل عرصہ میں پوری دنیا کو سر نگوں کر لیا تھا اور جہالت میں ڈوبی ہوئی بدو قوم پوری دنیا کی امامت کے لیے تیار ہوگئی تھی کو جانچا جا سکے اسلامک ویلیوز پر ایک لبارٹری کا قیام جس کا کونسیپٹ ہمارے بابائے قوم نے پاکستان بننے سے پہلے دے دیا تھا عمران خان نے اس پر عملی اقدام اٹھانے کا بیڑا اٹھایا یہی وجہ ہے کہ اغیار کو اس کی یہ ادا پسند نہ آئی پاکستانی قوم ایک ڈگر پر چل پڑنے کی صلاحیت سے مالا مال ہے قوم کو صراط مستقیم پر چلنے سے روکنا مقصود تھا لہزا خان کو ڈرائیونگ سیٹ سے ہی اتار دیا گیا قوم کا اور عالم اسلام کا ایک بڑا دماغ جیل میں قید ہے اسے آزاد کروانے کے لیے جو بھی بن پڑے کرنا پڑے گا یہی ایک راستہ ہے پالستان اور مسلم اُمہ کی تقدیر بدلنے کا کیونکہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا بتایا ہوا راستہ ہی مستقیم راستہ ہے۔
٭٭٭