انتہا پسند نیوجرسی کیلئے بڑا خطرہ بن گئے ہیں ، امریکی رپورٹ

0
3

نیوجرسی (پاکستان نیوز)انتہا پسند نیوجرسی کیلئے بڑا خطرہ بن گئے ہیں ، ایک وفاقی رپورٹ کے مطابق آبائی پرتشدد انتہا پسند، جن میں سے کچھ نیو جرسی کے رہائشی ہیں، قومی سلامتی کے لیے ایک اہم خطرہ بنے ہوئے ہیں۔13 صفحات پر مشتمل دہشت گردی کے خطرے کی رپورٹ اس ماہ کے اوائل میں امریکی ایوان نمائندگان میں ہوم لینڈ سیکیورٹی سے متعلق کمیٹی نے جاری کی تھی۔رپورٹ میں 29 ریاستوں میں پھیلے ہوئے 50 سے زیادہ حالیہ جہادی واقعات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ یہ نامزد دہشت گرد تنظیموں کی طرف اشارہ کرتا ہے جن میں اسلامک اسٹیٹ آف عراق اینڈ سیریا (ISIS) اور حزب اللہ (یا حزب اللہ) شامل ہیں، امریکی نمائندے مارک گرین نے کہا کہ امریکہ کو ایک متحرک اور بگڑتے ہوئے دہشت گردی کے خطرے کے منظر نامے کا سامنا ہے۔ ISIS اور حزب اللہ جیسے غیر ملکی جہادی نیٹ ورکس کے ساتھ ان دہشت گرد گروہوں سے نظریاتی طور پر متحرک مقامی پرتشدد انتہا پسند، وطن کے لیے سلامتی کو خطرات لاحق ہیں۔ کمیٹی کے چیئرمین کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والے گرین نے اس مسئلے کے لیے بائیڈنـہیرس انتظامیہ کی “کمزور قیادت” کو مورد الزام ٹھہرایا۔رپورٹ میں روشنی ڈالی گئی تین صورتوں میں نیو جرسی کے رہائشی شامل ہیں۔ ایک کیس میں، مدعا علیہ کی سرگرمی کم از کم 1996 کی ہے۔امریکی محکمہ انصاف کے مطابق 26 سالہ فیئر ویو کے رہائشی نے 2022 کا حملہ حزب اللہ کے توثیق شدہ فتوے کی بنیاد پر کیا تھا جس میں رشدی کی موت کا مطالبہ کیا گیا تھا۔پچھلے سال، الیکسی صاب کو 1990 کی دہائی میں حزب اللہ سے فوجی طرز کی تربیت حاصل کرنے پر 12 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ اسے 2022 میں اس الزام کے علاوہ شادی کی دھوکہ دہی اور تفتیش کاروں سے جھوٹ بولنے کے جرم میں سزا سنائی گئی۔ایف بی آئی کی تحقیق سے معلوم ہوا کہ 46سالہ صاب نے رائفل ، پسٹل اور گرنیڈ چلانے کی تربیت بھی حاصل کی ہے ، صاب سٹیچو آف لائبرٹی ، راک فیلر سینٹر، ٹائمز اسکوائر ، امپائر اسٹیٹ بلڈنگ میں دھماکے کرنے کا ارادہ رکھتا تھا۔ جہادی تنظیم آئی ایس آئی ایس کو 35 ہزار ڈالر کی امداد پہنچائی گئی، دہشتگرد تنظیم کی مالی امداد کرنے پر عدالت کی جانب سے 2022 میں 25 سالہ ایڈیسن سیما رحمان سمیت 5 لوگوں کو سزا سنائی گئی تھی، سیما رحمن نے بھی دہشتگرد تنظیم کی مدد کی جس پر 1500 ڈالر، 10 ہزار ڈالر کی مالی امداد کا الزام ہے ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here