یہ ایک خوبصورت نصیحت ہے، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو وضو کرتے وقت ہنستے، باتیں کرتے یا دوسروں کی برائی کرتے ہیں۔
وضو کی اہمیت اور روحانی پہلو:
ایک دوست نے مجھ سے پوچھا: “تم وضو کیسے کرتے ہو؟”
میں نے بے دلی سے جواب دیا:
“جیسا سب کرتے ہیں!وہ مسکرایا اور بولا:
“اور لوگ کیسے وضو کرتے ہیں؟”
میں نے کہا: “جیسا تم کرتے ہو!”
اس نے کہا: “یہ غلط ہے۔ میں وضو کرتے وقت ایک خاص روحانی حالت میں ہوتا ہوں۔ مجھے وضو میں خوشی اور لطف محسوس ہوتا ہے، اس کے ساتھ حلاوت، خوبصورتی اور سکون ملتا ہے۔ یہ سب مجھے نماز میں زیادہ خشوع عطا کرتا ہے۔”
وضو کی روحانی تاثیر: اس نے مجھے رسول اللہ ۖ کی ایک حدیث مبارکہ یاد دلائی: “جب کوئی مومن وضو کرتا ہے اور اپنا چہرہ دھوتا ہے، تو اس کے چہرے سے ہر وہ گناہ دھل جاتا ہے جو اس نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہو، حتی کہ وہ پانی کے آخری قطرے کے ساتھ نکل جاتا ہے۔ جب وہ اپنے ہاتھ دھوتا ہے، تو اس کے ہاتھوں سے ہر وہ گناہ دھل جاتا ہے جو اس نے اپنے ہاتھوں سے کیا ہو، حتی کہ وہ بھی پانی کے آخری قطرے کے ساتھ نکل جاتا ہے۔ جب وہ اپنے پاں دھوتا ہے، تو اس کے پاں سے ہر وہ گناہ دھل جاتا ہے جو اس نے ان سے چل کر کیا ہو، حتی کہ وہ گناہوں سے بالکل پاک صاف ہو جاتا ہے۔(صحیح مسلم)
وضو کو نور بنائیں: دوست نے کہا:
“اس حدیث کو غور سے دیکھو، تمہیں وضو میں لذت اور خوشی محسوس ہوگی۔ وضو کا پانی تمہارے جسم کو نہیں بلکہ تمہارے دل کو بھی صاف کر رہا ہے۔میں نے کہا: “سبحان اللہ! یہ بات میرے ذہن میں کیوں نہ آئی؟ میں نے ہمیشہ وضو کو ایک معمولی عمل سمجھا۔ بس اعضا دھو کر فارغ ہو جاتا تھا، مگر روحانی تاثیر کو کبھی محسوس نہ کیا۔” دوست نے کہا: “جب تم وضو کرتے وقت دل کو حاضر کرو گے، تو یہ تمہیں اللہ کے قریب کر دے گا۔ تمہارا دل روحانی معانی سے بھر جائے گا اور یہ نماز کے لیے بہترین تیاری ہوگی۔”
وضو کو عادت بنائیں: میں نے جواب دیا:
“یہ تو مجھے ہر نماز سے پہلے وضو کرنے کی ترغیب دے رہا ہے، چاہے میرا وضو قائم ہی کیوں نہ ہو۔” دوست نے مسکراتے ہوئے کہا:
“یہی بات! وضو کو ہمیشہ برقرار رکھو۔ ہر بار جب گھر سے باہر نکلو تو وضو کرو تاکہ زندگی کی مشکلات اور آزمائشوں کا سامنا ایک پاک دل کے ساتھ کر سکو۔” حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے فرمایا: “جو کوئی وضو کرے اور وضو کو مکمل کرے، پھر کہے: ‘میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد ۖ اس کے بندے اور رسول ہیں’، اس کے لیے جنت کے آٹھوں دروازے کھول دیے جاتے ہیں۔”(صحیح مسلم)
دعا: لا الہ الا اللہ اللہ وحدہ لا شریک لہ لہ آلملک ولہ الحمد وھو علی کل شی قدیر اللھم جعلنی من توابین وجعلنی من المتطہرین
اللہ ہمیں اپنے پاکیزہ بندوں میں شامل کرے اور وضو کی روحانی برکات سے نوازے۔ آمین
٭٭٭