فیضان محدّث اعظم پاکستان رضی اللہ عنہ
محترم قارئین! اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں متعدد ومقامات پر تکبر کی مذمت کی ہے اور ہر خود سرمنکبر کو براگردانا ہے۔ چنانچہ ارشاد خداوندی ہے ترجمعہ: اور میں اپنی آیتوں سے انہیں پھیر دوں گا جو زمین میں ناحق اپنی بڑائی چاہتے ہیں۔(پ٩الاعراف146) اور فرمایا:ترجمعہ: اللہ یونہی مہر کر دیتا ہے متکبر سرکش کے سارے دل پر(پ24المومن35) اور فرمایا:ترجمعہ: اور انہوں نے فیصلہ مانگا اور ہر سرکش ہٹ دھرم نامراد ہوا(پ13ابرھیم۔15) اور فرمان نبوی علیہ الصّلٰوة والسّلام ہے:ترجمعہ: جس شخص کے دل میں برائی کے دانہ کے برابر تکبر ہوگا وہ جنت میں داخل نہیں ہوگا۔ اور جس شخص کے دل میں رائی کے دانہ کے برابر ایمان ہوگا وہ جہنم میں نہیں جائے گا(مسلم شریف کتاب الایمان) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضورۖ نے فرمایا: اللہ فرماتا ہے کہ عظمت اور کبرائی میری چادریں ہیں جوان میں سے کسی کا دعویٰ کرے گا میں اسے جہنم میں ڈال دوں گا۔(ابودائود کتاب اللباس) حضرت ابومسلمہ بن عبدالرحمن رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضرت عبداللہ بن عُمر اور حضرت عبداللہ بن عُمر و رضی اللہ عنھما کی کوہ صفا پر ملاقات ہوئی۔ کچھ دیر ٹھہرنے کے بعد عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ چلے گئے اور حضرت عبداللہ بن عُمر رضی اللہ عنھما رونے لگے لوگوں نے رونے کا سبب پوچھا تو آپ نے فرمایا: حضرت عبداللہ بن عمَرو رضی الہ عنہ کا کہنا ہے انہوں نے حضرت رسول اکرمۖ کو یہ فرماتے سنا ہے جس شخص کے دل میں رائی کے دانے کے تکبر ہوگا اللہ تعالیٰ اسے منہ کے بل جہنم میں ڈالے گا۔(شعب الایمان) فرمان نبوی علیہ السّلام ہے کہ آدمی اپنے نفس کی پیروی میں برابر بڑھتا چلا جاتا ہے یہاں تک کہ اُسے متکبرین میں لکھا جاتا ہے اور اسے انہیں کے عذاب میں مبتلا کیا جائے گا(ترمذی شریف کتاب البروالصلہ) نبی کریم ۖ فرماتے ہیں کہ جہنمّ سے ایک گردن نکلے گی جس کے دوکان، دو آنکھیں اور قوّت گویائی رکھنے والی زبان ہوگی وہ کہے گی کہ مجھے تین شخصوں پر مقرر کیاگیا ہے۔ ہر سرکش متکبر کے لئے، اللہ کے ساتھ شریک ٹھہرانے والے کے لئے اور تصویریں بنانے والے کے لئے(ترمذی شریف کتاب الصفة لجَھَنَّمہ) فرمان نبوی ہے کہ بخیفل، متکبر اور بدخصال جہنم میں جائے گا اور جنت میں نہیں جائے۔ فرمان نبوی علیہ الصّلواة والسّلام ہے کوہ جنت اور جہنم کے باہم گفتگو کی: جہنم بولا کہ میں نے سرکشوں اور متکبروں کو اپنے لئے پسند کیا ہے، جنت نے کہا: میرے اندر کمزور، ضعیف اور درماندہ لوگ آئیں گے۔ اللہ تعالیٰ نے جنت سے فرمایا: تو میری رحمت ہے، میں جس بندے کو چاہوں گا اسے تیرے سپرد کر دوں گا اور جہنم سے فرمایا: تو میرا عذاب ہے میں جسے چاہوں گا تیرے عذاب میں جھونک دوں گا اورتم دونوں کو پھردوں گا(بخاری شریف کتاب التضحیر) نبی کریم ۖ فرماتے ہیں کہ وہ بندہ بہت برا ہے جس نے تکبر کیا، سرکشی اختیار کی اور قادر مطلق خدا کو بھول گیا وہ بندہ بہت برُا ہے جس نے تکبر کیا، اپنے آپ کو بہت بڑا سمجھا اور بہت بڑے بلندوباعزت خدا کو بھول گیا وہ بندہ بہت برُا ہے جو مقصود زندگی سے غافل ہوگیا۔ اسے بھول گیا اور قبروں اور مصائب کو بھلا بیٹھا۔ وہ بندہ بہت برا ہے جس نے بغاوت اور سرکشی کی اپنی ابتداء اور انتہاء کو بھول گیا۔
حضرت عبداللہ بن عَمروضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضورۖ نے فرمایا کہ حضرت نوح علیہ السّلام نے وفات کے وقت اپنے بیٹوں کو بُلا کر فرمایا: میں تمہیں دو باتوں کے کرنے کا حکم دیتا ہوں اور دوباتوں سے روکتا ہوں۔ میں تُکبر اور شرک سے منع کرتا ہوں اور لَآ اِلٰہ اِلااللّہ پر کاربند کرنے کا حکم کرتا ہوں کیونکہ اگر ایک پلڑے میں آسمان وزمین اپنی تمام اشیاء سمیٹ کر رکھ دیئے جائیں اور دوسرے پلڑے میں لَآ اِلٰہ اِلااللّہ رکھ دیا جائے تو وہ پلڑا بھاری جائے گا جس میں لَآ اِلٰہ اِلااللّہ پڑا ہوگا اگر آسمان و زمین اپنی تمام اشیاء سمیت ایک دائرہ کی طرف ہوجائیں تو ان میں لَآ اِلٰہ اِلااللّہ رکھ دیا جائے تو وہ دائرہ ٹوٹ جائے گا۔ اور میں تمہیں سبحٰن اللہ وبحمدہ پڑھنے کا حکم دیتا ہوں کیونکہ یہ ہر چیز کی تسبیح ہے اور اسی کے سبب ہر چیز کو رزق دیا جاتا ہے۔ حضرت عیٰسی علیہ السّلام نے فرمایا: اُسے بشارت ہو جیسے اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب کا علم سکھایا اور وہ متکبر نہیں مرا فرمان نبوی علیہ السّلام ہے کہ ہمیں سب سے زیادہ محبوب، ہمارا سب سے زیادہ مقرب قیامت میں وہ شخص ہوگا جو تم میں سے بہترین اخلاق کا مالک ہوگا۔ اور قیامت کے دن ہمیں سب سے زیادہ ناپسند اور ہم سے سب سے زیادہ دور وہ شخص ہوگا جو لوگوں کا مذاق اڑانے والا ہے، بیہودہ گو اور منہ بھر بھر کر باتیں کرنے والا ہے، پوچھا گیا: حضور! یہ کون لوگ ہیں؟ فرمایا: متکبر ہوں گے۔ فرمان نبوی علیہ السّلام ہے کہ قیامت کے دن متکبر چیونٹیوں کی طرح اٹھائے جائیں گے۔ لوگ انہیں روندیں گے اور ریزہ ریزہ کردیں گے۔ اور وہ انتہائی ذلت میں ہوں گے۔ پھر انہیں جہنم کے قید خانہ کی طرف لے جایا جائے گا جس کا نام بُولس ہے ان پر جہنم کی آگ بھرکے گی انہیں دوزخیوں کے جسموں سے نکلنے والی پیپ پلائی جائے گی۔ فرمان نبوی علیہ الصّلواة والسّلام ہے کہ اے اللہ! میں تکبر کی برائی سے تیری پناہ مانگتا ہوں اور فرمایا کہ جو شخص اس حال میں جائے گا کہ وہ تین چیزوں سے بری ہو وہ جنت میں جائے گا۔ تکبر، قرض اور خیانت، اللہ تعالیٰ حقائق کو سمجھ کر عمل کی توفیق عطا فرمائے، تکبر، خیانت اور قرض سے بچائے۔(آمین)۔
٭٭٭٭٭