ساعتیں (وقت)

0
28
سید کاظم رضوی
سید کاظم رضوی

محترم قارئین کرام آپکی خدمت میں سید کاظم رضا نقوی کا سلام پہنچے ، آج آپکی خدمت میں ایک انتہائی اہم اور لازمی ساعت کا بیان ہوگا آپ نے اکثر جنتریوں میں یا اور بہت سی عملیاتی کتب میں ایک لفظ ساعت پڑھا ہوگا پہلے تو اس سلسلے کی تمہیدی گفتگو پھر اسکا بیان آئیگا یہ موضوع خشک ہوگا سوائے ان طالبعلموں کے یا اہلیان علم و فن کے جو اس جانب رجحان رکھتے ہیں دیگر عام قارئین کیلئے یہ شاید کوئی دلچسپی نہ لئے ہو آجکل لوگ محبوب قابو کرنے کا طریقہ بیوی/ شوہر کو غلام بنانے کے طریقے ، ساس/ نند کو قابو کرنے زبان بندی ، میاں بیوی میں طلاق جداء تفرقہ اس جانب بہت سے لوگ مائل دیکھے اوراس سے متعلق استفسار کرتے ملے بہت سے تو سمجھتے ہیں علم وجود نہیں رکھتا سب فراڈ ہے اور یہ تمام کتابیں اور اس متعلق قاری کسی تصوراتی دنیا میں رہتے ہیں خیر کوء یقین کرے یا نہ کرے ہمارا کیا جاتا ہے نہ تو مجھے تعویذات بیچنے ہیں نہ ہی میں جانتا ہوں البتہ علمی رائے دینا نکات بیان کرنا ان کی تشریحات میری دلچسپی رہی اور اب بھی ہے قارئین کرام ہر امر کسی وقت کا مرہون منت ہوتا ہے ۔
انگریزی مقولہ ہے There is a time for every purpose under the heaven
قدرت نے کام کیلیے خاص وقت ہی مقرر کیئے ہیں انسانی زندگی کے تمام امور خوش بختی اور بدبختی پر منحصر ہیں اور وہ تمام امور اسے سر انجام دینے ہی ہوتے ہیں خواہ وہ کسی وقت بھی دے اگر آپ اس وقت کو انتخاب کرنے کا علم رکھتے ہیں تو کامیابیوں کا امکان بڑھ جائیگا روزانہ امور کی انجام دہی کیلئے ساعتوں کا علم بہتر رہنماء کرتا ہے ساعتوں کی رہنماء سے اس کی تسلی کیلئے فزیالوجیکل احساسات اس کی قوتوں کے اندر پیدا ہوجاتے ہیں اور وہ خود کہتا ہے ہم نے نیک کام وقت پر شروع کیا ہے ۔
یہ تو آپ عام سن ہی چکے ہونگے جب کوء آدمی کسی کام میں ناکام ہوجاتا ہے تو فورا اس کے منہ سے نکلتا ہے نامعلوم کس برے وقت میں کام شروع کیا تھا دراصل وہ غلط نہیں کہتا صحیح کہتا ہے یہ وقت کا ہی اثر ہے جو کسی کام کی ابتدا میں اس کی بنیادوں میں بھرا جاتا ہے اس پر ارادوں کی عمارت تعمیر کی جاتی ہے اس کے مطابق فیصلے مرتب ہوتے ہیں نتائج ملتے ہیں ۔
ان ساعتوں کی ترتیب زمانہ قدیم سے جمیع اقوام عالم میں مستعمل ہیں اور آج تک بلا تغیر چلی آرہی ہیں حکمائے سلف اور عالمان علم ہیئت اس نقشہ سے اختیارات معلوم کرکے احکام لگاتے اور اس سے فائدہ اٹھاتے تھے ہزاروں سال کے معمولات سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ یہ نقشہ روزانہ امور ذندگی کو سر انجام دینے کیلئے کارآمد ہے ۔
کیونکہ وقت کی سعادت و نحوست ہر لمحہ جاری ہے اور اس کے اثرات کارفرما ہیں تو ہمیں حکمت کو جاننے کیلئے کہ وقت کی طاقت کیا ہے اس تحریر سے اور اس سے متعلق تشریحات سے فائدہ اٹھانا چاہیئے اگر آپ میرے کالمز کے مستقل قاری ہیں تو یہ آپکا حق ہوچکا کہ آپ کو تعلیم دوں وہ نکات آشکار کروں جنکا مطلب بھی اس دور میں سوائے علوم مخفیہ کے ماہرین ہی جانتے ہیں وہ اپنی پراڈکٹ فروخت کرکے یا اس علم کا استعمال کرکے آپ کو مشورے دے کر اپنا روزگار کماتے ہیں میری طرح سب نے مفت لکھنا شروع کردیا تو انکی دوکان تو بند ہوجانی ہے میرا ایسے لوگوں سے کوء نہ شکوہ ہے نہ آپ سے کوء گلہ ہے آپ جانیں اور وہ جانیں اب اگر میں ہر سلسلہ ایک کالم میں مکمل کردوں کسی طرح بھی دماغ لگاکر تو آپ اپنی دلچسپی کھو دیں گے اور کالم سنبھال کر نہ رکھیں گے بس یہ وجہ میری تحریروں کے پیچھے ہے میں علم کھول کر بیان کردیتا ہوں لیکن اقساط میں اب تسلسل نہیں رکھتا ایک بیان فلکیات کا دیا تو دوسرے ہفتے علوم مخفیہ کے نکات کی تشریح تیسرے کالم میں مسنون دعائوں اور وظائف پر بات کی جبکہ چوتھے کالم میں نام رکھنے کا طریقہ بیان کردیا ! میرا کالم میری مرضی ہاہاہا کتنے مزے کی بات ہے اور کوء مجھے مجبور نہیں کرسکتا کہ میں انکی فرمائشی پروگرام کی لسٹ پر لکھوں یا ان کو تعویزات بناکر دوں یا طریقے بتائوں بھاء میاں دنیا بھری پڑی ہے اگر اتنی بے صبری ہے تو کتابیں بھری پڑی ہیں میرا دماغ نہ کھائو آپ جاکر کسی بابا کو پکڑو کسی سے وظیفہ لو یا کسی کو فون کرکے اسکی نوسر بازی کا شکار بنو میں تو زمہ دار نہیں میرا کام علم کا بانٹنا ہے وہ میں کررہا ہوں جو اہل ہوا وہ میوہ کھالے گا جو نہ ہوا مجھے کچھ القابات سے نواز کر اپنا راستہ پکڑے گا ۔
اب پلٹتا ہوں اپنے موضوع کی جانب بہت شکوے شکایتیں ہوگئیں آجکے لیئے اتنا ہی کافی ہے آپ میری تلخ گوء کو درگزر فرما دیجئے گا میری طبعیت ہی ایسی ہے انتہاء موڈی انسان ہوں درحقیقت وقت کا تاثر اوراس کا اندازہ قوت عقل بشر سے باہر ہے کیونکہ یہ نظام عقل کل کے ارادہ مشیت کے تحت ہے جو طبقات فلکیہ میں وقوع ہے کسی وقت حکیم مطلق نے اپنے لطف و کرم سے فیض و عطا سے اپنے پسندیدہ و برگزیدہ بندوں کو یہ علم عطا فرمایا اور پھر انکی ادراکی قوتوں نے اس نظام کو سمجھا اور مخلوق کو سمجھایا ۔ جو طریقہ آپ کو بتایا اور سکھایا جائیگا اس کو بڑی محنت سے حاصل کیا گیا ہے ساعتوں کو رائج الوقت کسی بھی ملک کے معیاری وقت سے درج کردیا جائیگا یعنی سکھا دیا جائیگا بالکل اسطرح لوگوں کی عقدہ کشاء حاجت رواء کے طریقے پوری توضیع کے ساتھ مقامی وقت کا طریقہ بھی بیان میں آئیگا امید ہے قارئین کو پسند آئیگا اور بالخصوص ان لوگوں کو جو علم النجوم میں دلچسپی رکھتے ہیں میرے کالمز کء ماہ اس علم کو بیان کرنے میں لگے ہیں اور تمام سبع سیارگان اور بروج کے بارے میں سیر حاصل گفتگو زیر بحث رہی اور پورا تنجیمی سائیکل بیان کردیا گیا اگر آپ نے وہ پڑھا ہے اور کالمز سنبھال کر رکھے ہیں تو آپ بھی حتی المقدور علم فلکیات پر بنیادی علم رکھنے والے بن چکے ہیں اس میں شک نہ کرئیے گا ۔
ساعات سے کیا کام لیا جاسکتا ہے :-
ستاروں کی روزانہ ساعات سے ہم اپنے روزانہ امور اور کاروبار میں مدد لے سکتے ہیں یہ اوقات ہمیں بتائیں گے کہ جو کام ہم اس وقت کررہے ہیں اس کا متوقع انجام کیا ہوگا یا فلاں کام کو اس وقت کرنا چاہیئے یا نہیں یا فلاں کام کس وقت سرانجام دینا چاہیئے کہ نقصان نہ ہو۔
سعد امور کیلئے سعد اوقات کا انتخاب کرنا صرف نقشہ ساعات پر ہی منحصر ہے ۔ اہم امور جیسے سفر کرنا ، نیا کاروبار کرنا ، عمارت کا تیار کرنا ، آپریشن کرانا ، علاج کرانا ، شادی بیاہ کی تاریخ رکھنا ، خط وکتابت اہم طاقتور لوگوں سے کرنا ،ملاقاتیوں سے اہم معاملات میں ملاقات کا وقت طے کرنا ، خدانخواستہ جھوٹے مقدمے یا عدالتی سامنا ہو تو کس وقت پر شنواء رکھوانا غرض ایسے تمام امور میں اس کے موافق اوقات حاصل کرکے کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے ساعتیں نہ صرف روزانہ کے امور کاروبار کے نفع نقصان ، خوشی اور غمی ، اور ہر قسم کے مدو جزر کو ظاہر کرتی ہیں
ساعتیں نماز کے اوقات ، طلوع و غروب شمس ،وقت نصف النہار اور روزہ داروں کو سحری و افطاری کے اوقات ظاہر کرتی ہیں ۔ساعتیں ہر انسان کی پوزیشن اس کا مرتبہ اور کام کی اطلاع دیتی ہیں ۔ ساعتیں منحوس اور ممنوع العمل وقت سے روزانہ باخبر کرتی ہیں ۔ ساعتیں ریس جیتنے والے گھوڑے کا تعین واظاہر کرسکتی ہیں ۔ساعتیں دوسرے کے ضمیر کا حال بتاتی ہیں ساعتیں شرکت ، دوستی ، محبت ، موافق اور غیر موافق لوگوں سے آگاہ کرتی ہیں ، ساعتیں کامیابی ، ناکامی ، غلطیوں ، التوا ورکاوٹ کی اصلیتوں کا اظہار کرتی ہیں یہ وہ تفصیل ہے جو مزکورہ جملے کی روشنی میں بزریعہ علم نجوم مرتب کی گء ہیں اور تقویم کے بہترین استعمال میں معاون ثابت ہوتی ہیں کوء جدول کو استعمال کرنے کا فن سیکھ لے تو وہ آدھا نجومی اور پیش گوء کرنے کا فن سمجھیں سیکھ گیا ۔
اطلاعا عرض ہے قبل از وقت خوشی کی خبر دے رہا ہوں جو آج کا تحفہ سمجھئیے گا یہ ایسی ٹپ ہے ماہ مبارک رجب شعبان و رمضان قریب ہے آپ تیار رہئیے گا ان ماہ مبارکہ میں آپ کو خاص وظائف و اوراد اور مسنون دعائیں ملیں گی جو لوگ دعا و عبادت سمجھ کر کرنا چاہئیں وہ پھر وقت ساعات کا کمال اپنی کھلی آنکھوں سے مشاھدہ فرمائیں گے ۔شاعر مسعود اختر کی ساعت سے متعلقہ اشعار آپ پڑھیں بہترین اور عرفانی کلام الحمد للہ

نور بن کر میرے چہرے پہ نکھرتی ساعت
مدحت سرور عالم میں گذرتی ساعت
وقت ہوتا نہ کہیں کن فیکوں کی محفل
نقش احمد میں اگر رنگ نہ بھرتی ساعت
ایک مہماں کو لیے ، سرحد تقویم سے دور
عالم ہست کے اس پار اترتی ساعت
ذکر معراج کے مصرعے کو سجانے والی
قاب قوسین تجلی میں سنورتی ساعت
التجا ہے کہ مری فرد میں شامل ہی نہ ہو
ان کے بارے میں کوئی بات نہ کرتی ساعت
نعت کہتے ہوئے، سرکار کی رحمت سے ملی
عرصہ ہجر کے ہر زخم کو بھرتی ساعت
اک تصور کے لیے آئینہ ہونے کے طفیل
دل نے پائی ہمہ دم بنتی سنورتی ساعت
محمد مسعود اختر
قارئین کرام اس کے ساتھ ہی اجازت دیں ملتے ہیں اگلے ہفتے آپ کو ساعتوں سے پردہ اٹھانے کیلئے یا دیگر علمی نکات و موضوعات پر سیر حاصل مواد و بحث کے ساتھ
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here