جعفر ایکسپریس کے پس منظر ہیں!! !

0
17
کامل احمر

اگر ہم مسلمان، اسلامی تاریخ پڑھیں کہ کس طرح اسلام پھیلا تو پیغمبر رسول سے چاروں خلیفہ اول کی تفصیل ملے گی لیکن افسوس ہماری یہ جنریش سب کچھ بھول چکی ہے۔ جتنے بھی مسلمان بادشاہوں نے دہلی پر حکومت کی ہم سب بھول چکے ہیں انڈیا کی نئی جنریش کو بھی معلوم نہیں کہ کون کون گزرے ہیں جنہوں نے برٹش حکومت کو سخت ٹائم دیا اور انکے آگے اڑ گئے، گردنیں کٹا ڈالیں مگر ہار نہ مانی، وہ آج تاریخ میں سب سے زیادہ ہیں ان میں مسلمان، ہندو اور سکھ سب شامل ہیں ایسا کچھ1857کے دوران ہوا اور جو کچھ ہم نے پچاس کی دہائی میں اسکول میں پڑھا وہ بھی یاد ہے پہلے نام آتا ہے رضیہ سلطانہ کا جو سلطان شمس الدین التمش کی بیٹی تھی کیونکہ التمش کے بیٹے میں ایسی کوئی بات نہ تھی کہ اُسے تخت وتاج دیا جاتا مملوک خاندان کی آخری نشانی کو التمش نے ہر طرح تیار کیا لیکن رضیہ سلطانہ نے اپنوں کے ہاتھوں شکست کھائی اور1240میں اس جہان فانی سے کوچ کر گئی۔ کمال امروہوی نے اس پر ایک فلم بھھی بنائی تھی لیکن ہیمامانی کا چنائو کرکے وہ ناکام ہوئے اس کے بعد جھانسی کی رانی1828میں پیدائش ہوئی اور 1858میں30 سال کی عمر میں برٹش راج کے خلاف لڑتے ہوئے تانیتاتوپی کے ساتھ جان کھو بیٹھیں پہلی خاتون تھی جس نے دہلی کے تخت پر راج کیا اور اپنے اصول پر ٹکی رہی بات اتنی تھی کہ شوہر کی موت کے بعد برٹش راج نے اس کے لے پالک بیٹے کو ماننے سے انکار کردیا تھا۔ اور پھر بھگت سنگھ نے بھی آزادی کی خاطر برٹش فوج کے خلاف جان دی اسکی عمر صرف چوبیس سال تھی سہراب مودی نے جھانسی کی رانی پر فلم بنا کر اس کی بہادری کو اجاگر کیا تھا۔ بھگت سنگھ پر بھی دلیپ کمار کے ساتھ1948میں ایک کامیاب فلم بنائی تھی اسی کے ساتھ بتاتے چلیں کہ میسور راجدھانی کا سلطان ٹیپو جس نے انگریزوں سے چار بار جنگ کی اور ہار نہ مانی آخر اپنے ہی وزیر کی سازش سے میدان جنگ میں شہید ہوگیا برطانیہ نے اس کی بہادری پر فلم بھی بنائی تھی۔ یہ سب باتیں لکھنے کا صرف ایک ہی مقصد ہے کہ آزادی ملنے کے بعد پاکستان میں ایسا کوئی مرد مجاد پیدا نہ ہوا کہ پنجاب نے کایا ہی پلٹ دی۔ دوسرے نمبر پر سندھ رہا جہاں پیرپگاڑو کے بعد انگریز اُن کے بیٹوں کو برطانیہ لے گئے اور پرورش کرکے انہیں سندھ کا وارث بنا دیا لیکن انہوں نے بھی آزادی ملنے کے بعد کوئی قابل ذکر کام نہیں کیا ہماری حکومت نے انگریزوں کی پالیسی اپنائی کہ مخالف کے آگے سرمت جھکائو بلکہ انکے سروں کو کاٹ دو۔ انڈیا میں سیاست دانوں نے اسکولوں، فلموں اور ادب کے ذریعے عوام کو تربیت دی۔ محبوب خان نے جہاں معاشرے میں پھیلتی آزادی کو نقصان دہ قرار دیا وہیں فلم آن میں بہت کچھ بتا گئے کہ ہندوستان میں راجہ مہارا جائوں کا راج ختم جمہوریت کی چہل پہل تلوار کی جگہ طمنچہ اور گھوڑے گاڑی کی جگہ کار نے لے لی۔ کیسے کیسے دانش مند لوگ تھے کہ آج جو کچھ انڈیا میں ہو رہا ہے وہ ان جیسے لوگوں کے اثر سے ہو رہا ہے اور ہم پاکستان کچھ بھی نہیں سیکھ رہے۔
سیکھنے اور درست راستے پر چلنے کا تعلق ہمارے لیڈروں سے ہوتا ہے اور ایسا نہیں ہوا ہم نے اپنے اندر کی گندگی کو صاف نہیں کیا۔ ہر اچھی چیز سے منہ موڑا اور بھنگڑا اور ہو جمالو میں پڑ گئے۔ جاپان پر امریکہ نے بم گرا کر تہس نہس کردیا تھا لیکن جلد ہی جاپان ایک بڑی طاقت بن کر ابھرا۔ اس دوران انہوں نے عیاشیاں ختم کیں۔ سنجیدگی سے ملک کو سنوارنے میں لگ گئے۔ ہماری حکومتوں اور بالخصوص آرمی نے لوٹ مار شروع کردی کہ انگریز جو کچھ چھوڑ کر گیا تھا اس کو بھی تتر بتر کر دیا۔ آزادی کی قدر نہ کی۔ابولکلام نےINDIA WIN FREEDOMمیں بہت کچھ لکھا جو ہمارے حکمرانوں کو غلط ثابت کرنا تھا لیکن انہوں نے وہ ہی کیا جو ابوکلام آزاد میں لکھا تھا، آرمی جنرل اور بھٹو کی دھاندلی اور سازش سے93ہزار فوجیوں سے ہتھیار ڈالو کر ایک حصہ گنوا دیا اور مجیب الرحمن سے بات نہیں کی اسُے غدار کہا۔ جب کہ وہ اکثریت سے جیتنے پر ملک کی باگ و ڈور لینا چاہتا تھا جانتے ہوئے کہ شروع دن سے انڈیا پاکستان کے پیچھے ہے وہ ہی کیا جو انڈیا چاہتا تھا۔ یہ تو1971کی بات ہے اور آج54سال بعد بھی ہماری فوج اور اُن کے بٹھائے ہوئے بیٹھو تاریخ کو دوبارہ دہرا رہے ہیں۔ جعفر ایکسپریس کا واقعہ یا سانحہ چیخ چیخ کر کہہ رہا ہے کہ اب بھی وقت ہے لیکن پرویز مشرف کے قوت سے اب تک وہ ہی ہٹ دھرمی ہے۔ اُن کے دور میں ایک لیڈی ڈاکٹر کے ساتھ بلت کار ہونے پر کرنے والے کیپٹن کو آزاد چھوڑ دیا اور لیڈی ڈاکٹر کو ملک چھوڑنا پڑا ہے نابے شرمی بزدلی اور دھاندلی کی بدنما مثال پہلے بگٹی صرف ایک بلوچی اپن حق مانگ رہا تھا اور ابPTN(پشتوں تحفظ موومنٹ) جس کا لیڈا منظور پشتین ہے اور دوسرا گروپBLA(بلوچ لبریشن آرمی) سرگرم ہے اور جعفر ایکسپریس کو اہمیت دیں۔ مختلف خبریں پھیل رہی ہیں کہ ٹرین میں 426افراد تھے جن میں214فوجی تھے کہا جاتا ہے انہیں شہید کر دیا گیا۔ اور عورتوں اور بچوں کو جانے دیا۔اور بھی کچھ لکھا جارہا ہے کیونکہ پریس پر پابندی ہے لہذا کوئی بات تصدیق شدہ نہیں۔ اور اُن سب خرافات کی ذمہ داری حکومت کے جاہل افراد عمران خان پر ڈال رہے ہیں۔ شرمناک بات ہے جنرلز اور حکومت کے جاہل افرادPTNاورBLAسے کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرنا چاہتے یہ بھی مذاق ہے کہ سوئی گیس وہاں سے نکلتی ہے لیکن وہ کھڑی سے چولھے جلاتے ہیں بلوچستان کا ایریا46فیصد ہے ملک کا اور یہ حصہ وسائل سے مالا مال ہے لیکن بلوچستان کو اُن کا حق عرصہ سے نہیں دیا جارہا ہے یہ جانتے ہوئے کہ ہندوستان اپنی تخریبی کارروائیاں تیز تر کر چکا ہے اسکی مثال گلبھوشن یادوہے جو2016میں وہاں سے پکڑا گیا تھا اور اقبال جرم بھی کیا تھا امریکہ کے بروس ریڈل نے کھلے الفاظوں سے کہا تھا پاکستانی فوج اور ISIریاست کے اندر ریاست بنائے ہوئے ہیں یہ خود دہشت گردی کو فروغ دیتے ہیں اور پھر روکنے کا ڈرامہ کرتے ہیں اور فوج دہشت گردی اپنی فارن پالیسی کے لئے استعمال کرتی ہے یہ صحافیوں کا اغوا اور ان کے قتل میں ملوث ہے۔
مفتی منیر شاکر نے عاصم منیر کو اُن کی اصلیت بتا دی۔”عاصم منیر قرآن میں تمہارے جیسے ظالموں اور فاسقوں کے بارے میں بڑا واضح لکھا ہے تم قرآنی آیات اور ترجمعہ اپنی مرضی سے کرتے ہو قرآن تم جیسے منافقوں، دین فرشوں اور وطن فرشوں کے بارے میں بڑا واضح ہے اور یہ تاریخ کا سب سے بڑا ظلم ہے۔
٭٭٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here