ٹرمپ نے امریکہ کا تیا پانچہ کر دیا !!!

0
43
کامل احمر

صدر ٹرمپ کو حلف اٹھائے صرف20دن ہوئے ہیں لیکن انہوں نے ان بیس دنوں میں ملک اور قوم کا تیا پانچہ کردیا ہے جس کا عوام سوچ بھی نہیں سکتی تھی ابھی تک وہ چلتے پھرتے، جہاز میں بیٹھے، ایگزیکٹو آرڈ پر دستخط کر کے اس کی نمائش کر رہے ہیں ایک دو کو چھوڑ کر کوئی بھی آرڈر1امریکی عوام کے فائدے کا نہیں ہے اور جس کو بعد میں کیا جاسکتا تھا۔ عوام کو پوری اُمید تھی کہ وہ مہنگائی ختم کرنے کے لئے کچھ کرینگے لیکن شروع سے ہی معلوم ہوگیا کہ نیت میں فتور ہے یہاں اس بادشاہ اور مالی کی مثال دینا پڑیگی کہ بادشاہ عام لباس میں وزیر کے ساتھ شکار کو گیا واپس میں اُسے پیاس لگی تو اس نے باغ دیکھا جن پر انار لٹک رہے تھے بادشاہ نے وزیر سے کہا مالی کو بلائو اور کہو کہ انار کا جوس لے کر آئے وزیر نے حکم کی تعمیل کی اور مالی نے ایک انار توڑ کر پیالے کو جوس سے بھر دیا۔ بادشاہ حیران ہوا۔ اس نے وزیر سے کہا اس کی آمدنی تو بہت ہوگی وزیر نے تائید کی اور راستے میں بادشاہ نے وزیر سے کہا اس پر لگان لگا دو تاکہ خزانے میں مال آئے ایسا ہی کیا گیا۔ اور سال گزر گیا بادشاہ دوسری بار وہاں سے گزرا اور وزیر سے کہا اس باغ سے انار کا جوس پیا تھا لہٰذا پھر حکم کی تعمیل ہوئی لیکن اس دفعہ پیالہ بھرنے کے لئے تین انار درکار تھے۔ بادشاہ کو تعجب ہوا اس نے پوچھا پہلی دفعہ تو ایک انار میں یہ پیالہ بھرا تھا لیکن اس دفعہ کیا ہوا۔ مالی تھوڑا پریشان تھا بولا ”حضور بادشاہ کی نیت خراب ہوگئی ہے تو کال پڑ گیا ہے”۔ یہ ہی بات ڈونلڈ ٹرمپ ایلن مسک کے علاوہ زکر برگ بھی لالچ میں پڑ چکے ہیں اور ملک میں پچھلے سالوں سے ہر چیز پر کال پڑ گئی ہے اندازہ کریں ایک سال میں بقول سینیٹر برانی سینڈرز، زکر برگ، مزید٤٣ بلین ڈالرز مسٹرہازیو٣٥بلین اور مسٹرایلن مسک١٥٤بلین ڈالرز کے مالک بن چکے ہیں اور عوام مڈل کلاس سے لوئر میں جاچکے ہیں یہ شرمناک قدم ہے ڈونلڈ ٹرمپ صدر اور اُن سے جڑے ذمہ داروں کا قصور ہے کہ وہ صحیح سمت میں نہیں سوچ رہے، اس کی بہترین مثال صدر کی اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو کے ساتھ پریس کانفرنس تھی لیکن مزے کی بات یہ تھی کہ صحافی سوال نیتن یاہو سے کرتے تھے لیکن تمام تر وقت صدر ٹرمپ جواب دیتے رہے اور نیتن یاہو ایک نہایت ہی کمینی طنزیہ ہنسی بھرا چہرہ دکھاتا رہا ،صدر ٹرمپ کے اس اعلان کے بعد کہ فلسطینیوں کو غزہ سے نکال کر مصر اور اردن میں بسایا جائے گا اور چودہ سال بعد انہیں بلا کر غازہ میں شاندار مکانوں میں بسایا جائے گا اس دوران غزہ میں اسرائیل کی بمباری کے بعد چٹیل میدان گری ہوئی عمارتیں اور پیدل فلسطینی اپنے گھر تلاش کرتے دکھائے گئے تھے جو پہلے نہیں دکھائے تھے اور٥١ ہزار فلسطینیوں کو زمین بدر کرکے دونوں فخریہ انداز میں باتیں کر رہے تھے اور یہ ثابت کر رہا تھا کہ امریکہ نے پہلے نیتن یاہو کو یہ کام سونپا تھا بمعہ ہتھیاروں کے کہ اس میں اُس کا بھی فائدہ تھا۔ یہ بتاتے چلیں دنیا بھر میں رئیل اسٹیٹ ایک ایسا بزنس ہے جس میں لوگ راتوں رات ارب پتی بنتے ہیں صدر بننے سے پہلے صدر ٹرمپ اور انکے والد اسی بزنس میں تھے۔ دوسرے نمبر پر اُن کا داماد جو سعودی عربیہ کے شہزادے کی گردن دبائے ہوئے ہے اور نیم سٹی بنا رہا ہے ۔ رئیل اسٹیٹ سے جڑا ہوا ہے تیسرا آدمی ایلن مسک ہے جو سائوتھ افریقہ سے یہاں آکر بزنس کر رہا ہے اور ابھی تک300 بلین سے زیادہ کا مالک ہے اور اب صدر ٹرمپ نے اس شخص کو جو عوام کا نمائندہ نہیں۔ گورنمنٹ میں جن جن محکموں میں فضول ڈالرز برباد ہورہا ہے اس کی روک تھام کے لئے چنا ہے جس کے تحت دوملین فیڈرل ملازمین کو وارننگ مل چکی ہے کہ وہ جلد سے جلد ملازمت چھوڑیں اور ستمبر تک تنخواہ اور مراعات وصول کریں۔ سنا ہے65ہزار نے دستخط کردیئے ہیں ویسے بھیA.lکے تیزی سے بڑھتے ہوئے وجود سے امریکنوں کو ملازمتوں کے لالے پڑ گئے ہیں کہا یہ جارہا ہے کہ اب صرف بی۔ اے، بی ایس سی، ایم اے بیکار ہوگا اور صرف اور صرفA-Iاور اس سے متعلق کاموی میں ملازمت ملے گی۔ اس ملک کا کیا ہوگا آنے والے وقت سے کوئی امید نہیں مانتے بڑے انڈسٹریل ملک میں ہیلتھ کیر نظام نہ ہونا اور مہنگا ہونا شرم کی بات جس پر کسی سیاستدان نے دھیان نہیں دیا بلکہ فارماسیٹیکل کمپنیوں اور ہسپتالوں کو من مانی کرنے کے لئے آزاد چھوڑ دیا۔ اور یہ شرمناک بات ہے مطلب کہنے کا یہ ہے کہ بائیڈین کے چار سالہ دور میں جو لوٹ مار بڑھتی تھی اور خاموشی سے یوکرائن اور اسرائیل کو بوری بھر بھر کر ڈالرز کے ساتھ ہتھیار دیئے گئے تھے اس کے ذریعے قتل عام کیا گیا کہ ہٹلر کو بھول گئے جو اب نتن یاہو کی شکل میں نمودار ہوا ہے اس سے بھی زیادہ خطرناک۔
چلئے مان لیجئے کہ ڈونلڈ ٹرمپ صدارت کے عہدے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے سب کچھ بیچ کھائینگے۔ غزہ والوں کو مار بھگائینگے۔ اسرائیل کو پھر اس کا ٹھیکہ ملے گا۔ ہم انہیں اور ایلن مسک لالچی انسان کو مشورہ دینگے کہ دو ملین فلسطینیوں کو دو ملین ڈالر دو۔ اور حماس سے بھی چھٹکارہ پالو۔ اور اپنا ریل اسٹیٹ کا کاروبار چمکائو بحریہ ٹائون اور پاک آرمی کے جنرلز کی طرح ہم یہاں٥١سال سے ہیں لیکن کبھی ایسا صدر نہیں دیکھا جس نے کناڈا میکسیکو کو چھیڑا ہو۔ دوسرے دن کناڈا کے وزیراعظم جسٹن ترو دیو کو چھیڑا ہو اور منہ کی کھانی پڑی ہو مارکیٹ میں کناڈا سے آنے والی اشیاء کی قیمتیں بڑھ چکی ہیں کل ہی صدر ٹرمپ نے ایلومونیم اور اسٹیل پرTARRIFٹیکس بڑھایا ہے نتائج اسٹورز میں ہونگے کنٹرکش مہنگی ہوگی جوCOVIDکے بعد بڑھی تھی اس میں اور اضافہ ہوگا۔
پچھلے ہفتہ برڈفلو پھیل گیا تو انڈے ناپید اور جہاں تھے وہاں بلیک مارکٹنگ ہوئی یعنی9سے10ڈالر درجن یہ بڑھ کر حیران تو ہونگے ہم نے آج تک قلت نہیں دیکھی ٹماٹر اگر آج ناپید یا مہنگے ہوئے دوسرے دن اسرائیل اور ہالینڈ سے کھیپ آگئی تو انڈے کیوں نہیں کہا جارہا ہے فلو کے ختم ہونے کے بعد قیمتوں میں٢٥فیصد اضافہ ہوگا۔ ہمیں افسوس کے ساتھ یہ کہتے ہوئے شرمندگی ہوتی ہے کہ ہم نے نہ صرف صدر ٹرمپ کے لئے کئی کالم لکھے پاکستانیوں کو سمجھایا وجہ صدر ٹرمپ کی پچھلی دفعہ کی کارکردگی تھی اور کمالہ ہیرس کو باہر کیا لیکن آج اور ہمارے امریکی دوست شرمندہ ہیں کہ ہر شعبہ میں بڑھتی مہنگائی کب بند ہوگی بتاتے چلیں بڑھتی رہے گی۔
٭٭٭٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here