رمضان اللہ کا پسندیدہ بن کے کیسے گزاریں،ہر وقت باوضو رہنے کی کوشش کیجئے،رمضان میں کوشش کیجئے کہ جب آپ کا وضو ٹوٹ جائے تو دوبارہ کر لیں اور زیادہ سے زیادہ وضو میں رہنے کی عادت کو اپنائیں،اپنی زبان کو ہر لمحہ ذکر سے تر رکھیں کلمہ طیبہ ہو استغفار ہو جنت کی طلب ہو یا جہنم سے نجات کی دعائیں یا درودشریف کا ورد ہو زبان کو ہر ہر طرح کے گناہوں سے محفوظ رکھنے کی عادت کو اپنانا ہے۔اس کے علاوہ جو نیکیاں خود کریں اسے ساتھ رہنے اور ملنے جلنے والوں کو ضرور سیکھائیں ،اپنے لئے بہترین صدقہ جاریہ جمع کرنے کی کوشش کریں ہر عشرے کی دعائیں خود بھی یاد کریں ،گھر والوں کو بھی سکھائیں ،گھر میں بچوں کے ساتھ قیام الیل کا احتمام کریں، بچیوں کے ساتھ گھر پر تراویح کا احتمام کریں، گھر پر اعتکاف کی سنت کو بھی زندہ کریں غریب رشتہ داروں اور جاننے والوں کے گھر راشن ڈلوانے اور اچھی افطاری بھیجنے کا بھی احتمام کریں کہ یہ سب رمضان کی سنتیں ہیں اور اس ماہ میں ہر نیکی کا آجر ستر گنا بڑھا کر دیا جاتا ہے،وقت ضائع نہیں کرنا۔ جی کیونکہ رمضان ماہِ مشقت ہے اسمیں خود کو تھکانا ہے جسم کو مشقت میں ڈالنا ہے پہلے روزے سے تراویح سنت موکدہ ہے چھوڑنانہیں ہے جس نے رمضان کی تھکن میں راحت محسوس کی اسنے خود کوقبول کروالیا
قرآن زیادہ پڑھنا ہے قرآن کو خوب پڑھنا ہے اورخوب عمل کی کوشش کرنا ہے قرآن کے رنگ میں رنگ جانا ایسا بننے کی کوشش کرنا ہے کہ جسے دیکھ کر اللہ یاد آجائے صرف زبان سے قرآن نہیں پڑھنا ہیاس کو حلق سے اتارنا ہے اس لئے کہ منافق خوب لہن سے قرآن پڑھتا تو ہے لیکن اس کے عمل میں قرآن کا اثر نہیں ہوتاہے ہمیں مومن بننا ہے اللہ کے ہر حکم کے آگے سر اطاعت جھکا دینا ہے اپنی ہر پسند خوشی شوق رغبت کو تج کر اللہ کے حکم پر خوش رہنا ہے رمضان ماہِ قرآن ہے دل وذہن پہ بوجھ لے کرہرگزر نہیں پڑھنا بلکے شوق ورغبت سے پڑھنا ہے کہ اللہ کے ہاں میرانام بھی اس رمضان میں کثرت سیقرآن پڑھنے والوں اور عمل کرنے والوں میں لکھاجائے
بہت زیادہ کھانا کھانے سے پرہیز کیجیے!
جی رمضان میں افطاری کیبعد سے سحری سے پہلے تک کاوقت وہ ہوتا ہے جسمیں ہم افطاری کے بچے ہوئے لوازمات ہم کثرت سے کھاتے ہیں صحت ڈائٹ کی پرواہ کیے بغیر اور سارے دن کا روزہ یہیں سے ضائع ہونا شروع ہوتا ہے جب ہم نفس کو سیر کرتے ہیں جسکے سبب معدے کی تکالیف۔سستی ۔عبادت میں بیرغبتی ۔تھکن۔۔کاسامنا کرنا پڑتا ہے۔ڈائٹ ۔صحت کاخاص خیال رکھنا ہے کم کھانا ہے، گھر کیکام کاج سحری کے وقت کرلینے ہیں، جو گھر کیکام خود کرتی ہیں انکے لیے رمضان میں بہترین وقت سحری کے بعد ہے سحری کھانے کیبعد کچن سمیٹ لیا جائے مرد نماز پڑھنے جائیں تو فورا نماز پڑھ کر صفائی بھی کرلی جائے تاکہ سارا دن روزے میں مشقت بھی نہ ہو اور صفائی ستھرائی میں لگ کرروزہ ضائع بھی نہ ہو نفل نمازیں پڑھنی ہیں خاص طور پہ تہجد، اس رمضان میں نیت کرلیں اب باقی ساری زندگی تہجد کو خود کا اور خود کوتہجد کاعادی بنالینا ہے خاص اہتمام سیتہجد پڑھ کر دعائیں مانگنی ہیں خوب رونا ہے سارے غم اللہ سے کہہ دینے ہیں۔اللہ سے سب منوانا ہے اپنے لئے امت مسلمہ کے لئے اپنی نسلوں کے لئے اولاد کے لئے کل انسانیت کے لئے ہر ہر بھلاء کا سوال رو رو کر اللہ سے کرنا گویا اللہ سے لپٹ جانا اس کے پاں پکڑ لینا ہے ہیاں تک کہ وہ معاف کر دے راضی ہو جائے جنت کا حق دار بنادے جہنم سے نجات دے دے اپنی رضا اپنی خوشنودی یہاں تک کہ اپنا پسندیدہ بندہ بنالے پھر فجر کی نماز کے بعد بعد اشراق جو کیسورج نکلنے کے پنددرہ یا بیس منٹ بعد پڑھتیہیں جس کے بارے میں رسول اللہ نے فرمایا ہے کہ یہ نماز جسم کے تمام جوڑوں کا صدقہ ہے اس صدقے کے ساتھ صبح کی ابتدا کی عادت رمضان میں ڈال لی جائیاور یہ سب نوافل پڑھنیہیں اوراللہ کا پسندیدہ بن جانا ہے۔ دعائیں لمبی مانگنی ہیں، دعا اللہ اور بندے کیدرمیان بڑا خوبصورت رشتہ ہے بندہ رو کے گڑگڑا کے تنہائی میں چپکے سیاللہ سے جوبھی کہتاہے اللہ سب سنتا ہے دعائیں مختصر نہیں مانگنی اتنے دکھیدل سے مانگنی ہیں ایسیاللہ کورو کے دکھانا ہے کہ اللہ سارے دکھ سمیٹ لے اللہ ساری آزمائشیں ختم کردیے ایسے کہ اللہ کو پیار آجائے اللہ اپنا پسندیدہ بنالے
حاصل کلام
اوپر دیے گئے پوائنٹ اچھے سے پڑھ کر سمجھ لیجئے
آیئے رمضان کو قیمتی بنائیں ۔۔اس مبارک ماہ کی برکتیں اور رحمتیں سمیٹیں
دعا ہے کہ اللہ پاک ہمیں عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے
آمین ثم آمین
٭٭٭