ٹرمپ کا منٹ کا خطاب !!!

0
18
سردار محمد نصراللہ

قارئین وطن!یوں تو امریکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو سینٹ اور کانگرس کے ممبران سے خطاب کو تقریبا کالم کے چھپنے تک / روز گزر جائیں گے ٹرمپ نے نہ صرف امریکن قوم سے بلکہ پوری دنیا سے منٹ کا بھر پور خطاب کیا ہر ملک کی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ساتھ عوام نے بھی اپنے کان کھلے رکھے کہ ٹرمپ صاحب نے اب کیا نیا سیاسی شوشہ چھوڑنا ہے خطاب خود ستائی اور اپنی تعریفوں سے بھرا پڑا تھا بلکل ایسا لگتا تھا جیسے شہباز شریف اور مریم صفدر کی روحیں ااس میں گھل مل گئی ہیں بس اپنی تعریفیں – جمہوریت کا یہ حال کے جب اس نے یہ کہا کہ امریکن عوام نے مجھ کو مینڈیٹ دیا ہے اس پر ایک کانگریس مین مسٹر ایل گرین نے اس کو جھوٹا کرار دیا اور کہا کہ نہیں کوئی مینڈیٹ نہیں دیا اس کو کانگریس کی انتظامیہ کے چوکیداروں کے ذریعے ہال سے باہر پھنکوادیا بس اس کے بعد ٹرمپ نے تعریفوں کی اک نہر رواں کر دی ضروری نہیں کہ اس کی تقریر لفظ بہ لفظ بیان کی جائے بس چیدہ چیدہ خیالات پر تبصرہ ہی کافی ہے – ویسے تو میرے ساتھ تصدق بٹ صاحب جنہے ہم سب دوست پیار سے پپو بٹ صاحب بلاتے ہیں منصور ملک صاحب اور ملک سجاد ایمن آبادی صاحب بھی تھے پپو بٹ صاحب کی سیاسی جماعت ڈیموکریٹ ہے اور خود بھی آنے والے الیکشن میں کونسلر کے امیدوار ہوں گے اس دن ہمارے مینٹر کا کردار ادا کررہے تھے ٹرمپ کے ایک ایک جملے اور خطابی جنبش پر اس کے آنے والی سوچ اور پالیسیوں پر خوب تبصرہ کر کے بتاتے رہے کہ مسٹر ٹرمپ نے کیا کرنا ہے خاص طور پر فلسطین ایران یوکرائن اور ایک دو دوسرے ملکوں پر آنے والے دنوں میں سختی کا سوچا ہوا ہے دوسری طرف ٹیرف کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بھارت کا نام بھی لیا جس پر بھارتی تلملا اٹھ کھڑے ہوئے بھلا یہ کیسے ممکن کہ بھارت کا کسی بھی حوالے سے نام لیا جائے پاکستان کا ذکر نہ آئے ٹرمپ صاحب نے ہمارے جرنیلوں کے لیک سلینڈر میں تعریف کرکے کے تازہ گیس بھر دی کپاکستان کی حکومت نے ایک بہت بڑے دہشت گرد کو پکڑ کر ہمارے حوالے کیا ہے اور وہ راستے میں ہے ایک دو دن میں ہماری سر زمین پر پہنچنے والا ہے ٹرمپ کی تقریر کا تھوڑے سے لفظو ں میں خلاصہ یہ ہے کہ کھٹے میٹھے رنگوں سے بھری پڑی ٹوکری تھی۔
قارئین وطن!ڈونلڈ ٹرمپ صاحب کی بھر پور رنگین خطابی غباروں سے ڈیموکریٹ سینیٹر اور دو بار صدارتی امیدوار برنی سینڈر نے ایسی ہوا نکالی اور اس کے چہرے کو ایسا بینقاب کیا کہ جمہورت پر یقین رکھنے والوں نے خوب داد دی کہ اس نے جمہوریت کے نام پر امریکن مزاج کو ڈیکٹر ی خصلت سے روشناس کرانے کا نیا پروگرام پیش کرنے کی کوشش کی – میں تو سمجھتا ہوں کے برنی سینڈر کے خطاب پر اپنے دستخط کر دوں تو میں نے جمہوریت پسندی کا حق ادا کر دیا ہے – چلو اب چلیں وطن عزیز پاکستان کے سیاسی بالا خانہ میں کہ وہاں کیا ہو رہا ہے ہر طرف نظر دوڑانے کے باوجود کچھ خاص تبدیلی نظر نہیں ہے سوائے کے وی لاگرز کی سرخیوں کے انبار کہ پی ٹی آئی کے لیڈر نے یہ کیا کچھ نے کہا وہ کیا لیکن اصل میں کیا کیا کچھ نہیں پھر مریم صفدر کی اشتہاری مہم کے تزکرے جرنیلی ذکر بہت کم کوئی کہ رہا ہے کہ امریکہ نے قیدی نمبر کی فوری رہائی کا حکم دے دیا ہے سب سے بڑی خبر کہ افغانیوں کو ملک سے نکل جانے کا حکم دے دیا گیا اور ویسے بھی میرا دماغ معوف ہوا ہوا ہے کہ بروز جمعہ میری سب سے چھوٹی بہن کا انتقال ہو گیا کچھ لکھنے پڑھنے میں دل ہی نہیں کیا۔
قارئین وطن!آخر میں میں اپنے تمام احباب کا اور عزیز دوستوں ساتھیوں کا اپنی طرف سے اور اپنی بڑی ہمشیرہ یاسمین ظہور لالیکا کی جانب سے تہمینہ ظفراللہ جو ہماری سب سے چھوٹی ہمشیرہ تھی کی رحلت پر ہمارے غم میں شریک ہوئے کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں تہمینہ کافی عرصہ سے بیمار تھی اور اللہ پاک نے اس کو بروز جمعہ فجر کے وقت ابدی نیند سلا دیا آپ سب سے دعا ہے کہ اس کے درجات کی بلندی اور اگلی منزلوں کی آسانی کے لئے دعا فرمائیں آمین !
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here