امن یا تباہی!!!

0
134
شبیر گُل

مقبوضہ کشمیر کی خوبصورت ،جنت نظیر وادیوں میں ہندتوا کے غنڈوں نے سیاحوں کا قتل عام کیا۔بھارت کا فاشسٹ وزیراعظم مودی بھڑکیں مار کر روپوش ھو گیا۔بھارت کے سنجیدہ لوگوں کا خیال ھے کہ مودی ہندو مسلم فساد کروانا چاہتا ہے۔مگر جھوٹ سے ہندتوا کا نظریہ اور اکھنڈ بھارت کی ننگی سوچ دفن ھوگئی۔انتہا پسندی مودی کی ڈاکٹرائن فیل ھو گئی۔ بھارت خطے میں تنہا ھوگیا۔اگر مودی پاکستان پر حملہ کرتا ھے تو اسکا بھرکس نکل جائے گا۔اگر مودی عوام کو مطمئن نہیں کرتا تو اسکی ڈاکٹرائن کی موت ھے۔ اکھنڈ بھارت کے نظریہ کی موت ھے۔آر ایس ایس دنیا کی سب سے بدبودار دہشتگرد نسل ھے جنہیں مسلمانوں کا قتل عام کرنے کی کھلی چھوٹ ھے۔پاکستانی قیادت کو بین الاقوامی برادری میں آر ایس ایس کے شاکازجنہیں پاکستان اور مسلمانوں کے خلاف ٹریننگ دی جاتی ھے۔پاکستانی وزارت خارجہ کو مسلمانوں کے خلاف لنچنگ کا مقدمہ مسلم ممالک کی لیڈرشپ کے سامنے اٹھانا چاہئے۔مسلمانوں کے خلاف لنچنگ،کشمیریوں کے گھروں کو بلڈوز کرنا۔کاروبار تباہ کرنا۔یہ آر ایس ایس کے غنڈوں کا وطیرہ ھے۔ بھارت نے گزشتہ کئی دنوں سے پاکستان پر حملے کی کوششیں کیں۔جسے ھمارے شیر دل جوانوں نے پسپا کردیا۔انڈین فوج کے کاغذی شیروں کی بزدلی کھل کر سامنے آگئی ۔پاکستانی فورسیز کا مورال بلند ھوا-دو قومی نظریہ کے مخالفوں کی ماں مر گئی۔ اپنی عوام کے خون سے کھیلنا بھارت کا وطیرہ رہا ھے۔بھارت کی فوج پاکستان سے تقریبا 3 گنا پاور فل مگر بزدل ھے ،اسکی ائیر فورس، بحری قوت ھم سے دس گنا بڑی ھے۔ اسکی بری فورس ھم سے تین گنا بڑی ھے۔لڑنے کا حوصلہ اور جذبہ نہیں ھے۔ بھارت کی لیڈرشپ بھی صرف بے سروپا بھڑکیں اور کاٹنے کی باتیں کرتے ہیں۔جنگی جنون میں مبتلا مودی لڑے گا تو مرے گا نہ لڑے گا تو پھر بھی مرے گا۔مودی کو امن یا تباہی میں ایک راستہ چننا پڑے گا۔پاکستان چوبیس کڑوڑ کلمہ گو بہادروں کا ملک ھے۔اگر پاکستان کو نقصان پہنچا تو بھارت صفحہ ہستی سے مٹ جائے گا۔چھ سو بلین ڈالر کی اکانومی کا گیارہ بلین ڈالر کی اکانومی سے مقابلہ ۔ چار گنا بڑی فوج ۔ چھ گنا زیادہ طیارے ۔ آٹھ گنا بڑی بحری طاقت ، پندرہ گنا زیادہ اسلحہ ۔لیکن ھمارے جوانوں نے انہیں کسی بھی جارحیت سے روک رکھا ھے۔رافیل طیارے کئی روز سے مقبوضہ کشمیر کے علاقہ میں سرحد کراس کرنے کے کوشش میں رہے۔جنہیں ھمارے طیاروں نے مار بگایا۔ JF 17. J 10 اور J-35 سٹیلتھ طیارے آپریشنل کردئیے گئے ھیں۔ سیالکوٹ سیکٹر، اکھنور، چھمب ، وادی لیپا، وادی نیلم میں فائرنگ کے کئی واقعات ھو چکے ھیں۔ انڈین پنجاب کے بارڈر پر اینٹی ڈرون سسٹم لگایا ھے۔بھارت اور پاکستانی کے سیکورٹی ادارے ہائی الرٹ ھیں۔پاکستان نے انڈیا کے کئی ائیر بیس لاک کر لئے ھیں۔بھارت کو کسی بھی جارحیت کا تاریخ ساز سبق سکھایا جائے گا۔ایشین ہٹلر نے پورے خطے کو جنگ کی آگ میں دھکیل دیا ھے۔ایک ارب پچاس کڑوڑ افراد کا ملک پر ایک جنونی، قاتل، بھیڑیا مسلط ھے۔جس پر پاگل پن سوار ھے۔ الیکشن میں کامیابی کے لئے فالس فلیگ آپریشن مودی کے غنڈوں کا کیا دھرا ھے،مودی پاکستان کے لئے ایک رحمت ھے۔ دشمن جب کاٹنے، پھاڑنے،اڑانے اور 1971 کیطرح ملک کے ٹکڑے کرنے کی دھمکیاں دے رہا ھو ۔ بھارت کے سٹوڈیوز میں وار کا ماحول بنایا گیا ھیایسے محسوس ھوتا ھے کہ بھارت خدانخواستہ پاکستان کو چیر پھاڑ دے گا۔انڈین میڈیاجھوٹ بول بول کر جنگ ہسٹیریا کو ہوا دے رہا ھے۔ ایک بھارتی دفاعی اینلسٹ پروین سوامی کا کہنا ھے کہ بھارت پاکستان پر فضائی حملہ نہیں کرے گا۔کیونکہ پاکستان چوکنا اورپوری تیاری میں ھے۔ پاکستان ائیر فورس ہائی الرٹ ھے۔انڈین نیوی بھی کسی حملہ کی پوزیشن میں نہیں ھے۔آٹلری سے کچھ مقامات پر فائر کھول کر خزیمت اٹھا چکا ھے۔بھارتی ائیر فورس کئی بار بانڈری کراس کرنے کی کوششیں کرچکا ھے۔ جسے ھمارے شاہینوں نے بھاگنے پر مجبور کردیا۔پاکستان نے الیکٹرانک وار فئیر سسٹم جو انتہائی خطرناک ہتھیار ھے ۔اسے بارڈر پر پہنچادیا ھے۔پاکستان کے میزائیل سسٹم ،تیکٹیکل ویپن، اور ہائپر سانک سسٹم نے بھارت کی میلی نظروں کو ہر مقام پر پسپا کر رکھا ھے۔بھارت حجم میں بڑا ھے۔معشیت بڑی ھے۔فوج بڑی ھے۔مگر بھارت یاد رکھے نقصان بڑے حجم کا زیادہ ھوتا ھے۔اور نہ ھی ایٹم حجم اور معشیت دیکھتا ھے۔اور نہ بڑی فوج ۔اگر بھارت باز نہیں آتا تو ایکبار اسے سبق سکھا ہی دیا جائے ۔بھارتی فوج لڑنے کے قابل نہیں۔بھارتی فوج کے سامنے پانچ بڑے مسائل ھیں۔کشمیر میں اسے مسائل کا سامنا رہے گا۔پنجاب کے بارڈر پر تکلیف دہ صورتحال کا سامنا ھے۔ بھارت کو ہر اینگل سے شکست خوردگی کا سامنا ھے۔بھارتی قیادت پاکستان کی بہترین تیاری پربوکھلاہٹ کا شکار ھے۔مٹی میں ملانے کی باتیں کی جارہی ھیں۔اسے ہزیمت سے بچنے کے لئے کوئی چھوٹا موٹا سرجیکل اسٹرائیک کی کوشش کرئے گا۔بھارت کو انٹرنیشنل کمئونٹی اور اپنی عوام میں فیس سیونگ کا سامنا ھے۔ یہ فالس فلیگ بھارت کی یونٹی کو ملیا میٹ کردیگا۔بھارتی فوج ورکنگ باونڈری پر چھوٹی موٹی فائرنگ سے عوام کو دھوکہ دے گا۔بھارتی فوج کے بہت مسائل ھیں۔سینکڑوں بھارتی آفیسرز جنسی مسائل میں گرے ھیں۔گلوبل ویلج کے ٹھیکیدار پاکستان کی طاقت اور بھارتی کی موجودہ شکست سے پریشان ھیں۔جنہوں نے بھارت کو خطے میں چین کے مقابلے میں کھڑا کیا ھے۔بھارت کو سفارتی محاذ اور سیکورٹی محاذ پر ناکامی کا سامنا ھے۔الحمدللہ بھارت پاکستان کی جنگی حکمت عملی اور دفاعی حصار کے سامنے بے بس نظر آیا۔ انڈین میڈیا بلے کتے کیطرح بھونک بھونک کر ہلکان ھو رہاھے۔ان میں اخلاقیات نام کی کوئی چیزنہیں۔انڈین صحافت میں فاشسٹ ذہنیت کے حامل،بازاری لوگ میڈیا چلا رہے ھیں،پھاڑ دینگے، کاٹ دینگے،ٹکڑے کردینگے۔گردن کاٹ لینگے وغیرہ وغیرہ انکی زبان ھے۔اب یہ صحافی منہ چھپاتے پھر رہے ھیں۔ انہیں معلوم ھوچکا ھے کہ انکا واسطہ اس پاکستان سے ھے جسے بھارت پر بری،بحری اور فضائی برتری حاصل ھے۔اسکا واسطہ جدید میزائل ٹیکنالوجی، جدید طیارے، پروفیشنل پائلٹ اور بہادر آرمی سے ھے۔ جس نے بنیاد پرست آر ایس ایس کے غنڈوں کو لگام ڈال دی ھے۔جنرل بخشی،ارنب سوامی،میجررو آریا جیسے جاہل ٹی وی پر بیٹھ کر پاکستان کو چیرنے پھاڑنے کی باتیں کرتے ھیں۔انہیں پاکستان کی قوت کا اندازہ ہی نہیں۔پوری دنیا مودی کو خبردار کررہی ھے کہ پاکستان کو ہلکا مت لینا۔بھارت نے گزشتہ چودہ روز سے ناکام ائیر سٹرائیک کی کوششیں کرکے دیکھ لیں ۔حالانکہ امریکی نائب صدر کا بیان کے پاکستان دہشت گردوں کو ہنٹ ڈان کرنے میں مدد کرے ۔بھارت کو شہہ اور سپورٹ فراھم کرتا ھے۔امریکہ بھارتی موقف کے ساتھ ھے۔پاکستان نے ستر سال امریکی غلامی کا پٹہ گلے میں ڈالے رکھا۔لیکن کبھی بھی وفاداری کا صلہ نہ پاسکا۔ پاکستان ماضی میں ساتویں بحری بیڑے کا منتظر رہا۔ھم ابھی بھی امریکی کیمپ میں ھیں، اب ھم اس پر تکیہ نہیں کرتے۔چین ھمارا ساتھی اور دوست ھے۔جو ھمارے ساتھ کھڑا ھے۔آج امریکہ جنگ میں چین کو بھی گھسیٹنا چاہتا ھے۔لیکن بھارت بہت محتاط ھے اسے معلوم ھے کہ اگر چین جنگ میں کودا تو بھارت کوسینڈوچ بنا دیاجائے گا۔بنگلہ دیش کے سابق جنرل نے کہا ھے کہ اگر انڈیا پاکستان پر حملہ کرتا ھے تو بنگلہ دیش بھارت کی چکن نک پر قبضہ کرسکتا ھے۔پاکستان کی جوابی تیاریوں سے بھارتی سورما پریشان ہیں۔مکار دشمن وار کے لئے موقع کی تلاش میں ھے۔پاکستان کو فضائی برتری کیوجہ سے رافیل طیارے بے بس ھیں۔ قارئین ! مودی جانتا ھے کہ اس کی بقا کے لئے چھوٹی موٹی جنگ ناگزیر ھے۔وگرنہ مودی اور ہندتوا کا نظریہ اپنی موت آپ مرجائے گا۔ گزشتہ روز پاکستان نے بروقت دو میزائلوں کا کامیاب تجربہ کرکے دشمنوں کو پیغام دیا ھے کہ کوئی حرکت نہ کرنا۔نیا مزائیل ابدالی چار سو پچاس میل بھارت کے اندر اور الفتح ایک سو پچاس میل تک مار کرسکتا ھے۔ابدالی آٹھ نیوکلئیر وار ہیڈ لیجانے کی صلاحیت رکھتا ھے۔ اور پھر الفتح میزائیل کا تجربہ سونیپر سہاگہ ھے۔ موجودہ بھارتی قیادت نے گزشتہ دس سال دہشت گردی کا جو کھیل پاکستان میں کھیلاھے ۔
اسے پے بیک کرنے کا وقت آچکا ھے۔ بھارتی را کے ایجنٹ بلوچستان میں پنجابی کو ٹارگٹ کرتے تھے اسی طرز کا کا کام را نے پہلگام میں کیا ھے۔بھارت نے ٹی ٹی پی،بی ایل اے کی پراکسی وار پاکستان پر مسلط کی۔اسے یاد رہنا چاہئے تاریخ کبھی معاف نہیں کرتی۔آج انڈیا میں سکھ پاکستان کی حمایت میں کھڑا ھوگیا ھے۔جو مودی نے بویا وہ کاٹنے کا وقت آچکا ھے۔کیونکہ جیسا کرویسا بھرو گے۔
مودی آجکل زرد رنگ کی ویسٹ کوٹ پہن کر ہندوں کے جذبات سے کھیل رہاھے۔پہلگرام کے واقعہ کو مذہبی رنگ دے رہا ھے۔گجرات کا قصائی یہ شخص ذہنی طور پر انتہائی متعصب اور مکروہ ذہنیت کا مالک ھے۔بھارت میں کٹر ہندو اسے ایسے ہی پوجتے ہیں جیسے کوئی دیوتا ھو۔ یہی حال ھمارے ملک میں پی ٹی آئی والوں کا ھے۔ یہ لوگ ذہنی مریض ھیں۔ انکا کہنا ھے کہ سب سے پہلے عمران ۔بعد میں پاکستان۔کل آرمی چیف کو ابا ماننے والے آج مودی کی زبان بول رہے ھیں۔چندصحافی ملک سے باہر بیٹھ کر افواج پاکستان کے خلاف مغلظات بک رہے ھیں۔پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم جھوٹا پرپیگنڈا اور من گھڑت خبریں پھیلا رہا ھے۔ انکا اینٹی پاکستان بیانیہ انکے نظریات کی عکاس ھے۔ یوتھیوں کا کہنا ھے کہ عمران کے بغیر پاکستان چھ بھی نہیں۔ یہی بات ن لیگ اور ایم کیو ایم کہا کرتی تھی۔ ان جماعتوں کے قائدین قصہ پارینہ ھوئے۔الحمد للہ پاکستان انکے بغیر قائم و دائم ھے۔اور انشااللہ وطن دشمن منافقوں کے بغیر قائم و دائم رہے گا۔ پی ٹی آئی کے رہنما سابق صدر پاکستان عارف علوی عمران خان کو، استغفراللہ نبیوں سے زیادہ پاپولرکہتا ھے۔پی ٹی آئی کے کارکن اسے دیوتا سمجھتے ھیں۔انکی مت ماری گئی ھے۔ انکے دماغ میں طاقت کا ذعم اور عقل کل ھونے کا خناس ھے۔انہیں اپنے رویوں پر غور کرنا چاہئے۔کہ دشمن کے ساتھ ہیں یا وطن عزیز کے ساتھ۔؟ اللہ رب العزت سے دعا ھے کہ مملکت خداداد کی خفاظت فرمائے (آمین)
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here