ایک لنچ کی طاقت !!!

0
75
سردار محمد نصراللہ

قارئین اور عزیزانِ وطن!پاکستان کے نئے نئے فیلڈ مارشل اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات اک بہانہ تھا پاکستان اور امریکہ کی ضرورتوں کا سلسلہ تو پرانہ ہے 45 سالہ امریکی قیام میں ایک بات جو سیکھی اور سمجھ آئی کہ نو فری لینچ اگر ہم چھوٹے لوگ کسی کو لنچ کراتے ہیں تو ان سے کام بھی لیتے ہیں یہ تو پھر امریکی صدر کا لنچ تھا جو ایک گھنٹہ سے ڈھائی گھنٹے تک کھینچتا چلا گیا ،فیلڈ مارشل صاحب ماضی کے جرنیلوں کی طرح بڑے خوش خوش تھے اور ان کی فوجی بھٹی میں ڈھالی ہوئی فارم 47 کی کنونشن لیگی حکومت کی گرم جوشی اپنی جگہ خوش کے چلو جرنل صاحب نے ٹرمپ کو کیا دیا اور اس سے کیا لیا لیکن فی الحال عمران خان سے جان چھوٹی ،ہم سب جانتے ہیں کہ 77 سالوں سے امریکہ بادشاہ ہمارے سیاست دانوں سے دور رہتا ہے اور ہمارے جرنیلوں کو سر پر بٹھاتا ہے پھر جہازوں کے جہاز گرا دیتا ہے جب جرنیل ان کے بتائے ہوئے راستوں سے بھٹکنے کی کوشش کرتا ہے،ٹرمپ صاحب نے پہلی قلابازی ایران کے حوالے سے لگا تو دی ہے ہمارے فیلڈ مارشل کو تو یہی عندیہ دیا تھا کہ ایرانیوں کو سمجھا ورنہ دو ہفتوں میں پٹا کے چلا دوں گا لیکن موصوف راستے میں اردگان سے ملنے کیلئے ترکی رکے لیکن لنچ میں کئے وعدہ وعید سب دھرے کے دھرے رہ گئے لیکن وہ یہ بھول گئے کہ ایران بھلے ان کے پاس بڑے بڑے جہاز نہیں ہیں لیکن اسرائیل سے لڑنے کا عزم بہت بلند ہے ۔قارئین اور عزیزان وطن! فیلڈ مارشل سے جو بھی گفتگو ہوئی اس کے دو پہلو ہیں ایک عوام کو دکھانے کیلئے اور ایک لنچ کی قیمت امریکہ کے جرنلسٹوں اور دانشوروں کا ایک کمال ہے خاص طور پر باب وڈ ورڈ کا کہ چھ مہینے میں اندر کی بات کا خلاصہ پیش کر دیتے ہیں ،کل جب میں امریکی ابرا کو ایران کی سر زمین جہاں حسینی خانوادے کی بڑی عزیم شخصیات دفن ہیں تو میں سوچ رہا تھا کے میرے رب زلجلال کے طو شہ خانے میں ابابیلیں ختم ہو گئی ہیں کہ کھلے آسمان پر جس طرح وہ بمباری کر رہے تھے پھر دوسرا خیال آیا کہ حضرت علی ہجویری اور ان کے رفقا کدھرہیں جو 1965 کی پاک بھارت جنگ کے دوران بھارتی بمبوں کو اپنی جھولی میں ڈال لیتے تھے لگتا ہے ،ہمارا رب عالم اسلام کی کرتوتوں سے نہ خوش ہیں اس وجہ سے کفار کی یلغار ہے ہر جانب سے کاش ہمارے اعمال ٹھیک ہو جائیں پھر عالم اسلام زندہ و توانا ہو جائے لیکن یہاں ہم اغیار کے تلوے چاٹ رہے ہیں، ہمارے میر سپاہ نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک لنچ پر اس کو نوبل پرائز کے لئے نامزد کرنے کی پیشکش کردی لیکن افسوس کے ڈونلڈٹرمپ کے ایران حملہ نے سب کی خواہشات پر پانی پھیر دیا لیکن جو کچھ بھی ہے ،ایران نے اسرائیل اور امریکہ کی یلغار کا ترکی بہ ترکی جواب دے کر اپنے وجود کا لوہا منوا لیا زندہ قومیں زندہ ہی رہتی ہیں ۔
قارئین اور عزیزان وطن! کل جب ایران نے قطر میں قائم امریکی اڈہ پر جب حملہ کیا تو اسلامی حلقہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ایک دوست نے فرمایا کے ایران کو چاہئے کہ عیراق ، شام اور جہاں جہاں اڈے قائم ہیں ان کو اڑا دینا چاہئے میں نے لقمہ دیا کہ پاکستان میں اگر اڈہ قائم ہے تو اس کے بارے میں کیا خیال ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خیر ہے دیکھیں ایک لنچ کی کتنی طاقت ہے کہ میں ان کا نام لکھنے سے قاصر ہوں کہ ہر دوپہر زعفرانی لنچ سے تواضع کرتے ہیں ہمارے شکم کو آپ اس سے اندازہ کرلیں کے صدارتی لنچ کی کتنی طاقت ہے دوسری جانب ہمارے کمزور کردار کی نشانی ہے کہ ایک لنچ نے منہ پر تالا لگا دیا ہے آپ خود سوچیں کے فیلڈ مارشل اور ٹرمپ کے لنچ پر کیا دیا کیا لیا ،یہ اللہ ہی جانتا ہے،عالم اسلام بلخصوص پاکستان پر اللہ خیر کرے آمین !
٭٭٭

 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here