آئیں پاکستان کو زندہ کریں !!!

0
92
سردار محمد نصراللہ

قارئین اور عزیزان وطن! سوشل میڈیا نے پوری دنیا کو ہر شخص کے ہاتھ میں کھول دیا امریکہ میں بیھٹا شخص لاہور کے معاملات سے بخوبی واقف ہے اور اسی طرح لاہور والے امریکہ سے باخبر ہیں یہ دس دن حضرت امام حسین رضہ اور ان کے 72 ساتھیوں کی کربلا میں یزید کے خلاف شہادت اور امام نے ظلم سے لڑنے کے لئے جو پیراڈم قائم کیا اس کا ذکر شیعہ اور سنی علما نے خوب کیا سوشل میڈیا کی وجہ سے پانچ براعظموں میں نکلنے والے ماتمی جلسے اور جلوسوں کو قریب سے دیکھا بڑے نامور ذاکر اور مرصیہ خواہوں نے حسین کا ماتم کرنے والوں کو کربلا کے شہیدوں کا ذکر کر کے خوب رلایا ماتم کرنے والوں نے خوب سینہ کوبی کی زنجیر زنی کرنے والوں نے اپنے آپ کو لہو لہان کیا آج کے دور کے مرصیہ لکھنے والوں نے میر انیس کو بھی پیچھے چھوڑ دیا فلمی طرز پر شعر لکھ کر ہر غمِ حسین کے آنسو خوشک کر دئے -کمال ہے سوشل میڈیا کا خاص طور پر ٹک ٹاک کا پوری دنیا کا ماتم کدہ میری مٹھی میں تھا چینل کو اسکرول کر رہا تھا کہ دو بچیوں نے زنجیر زنی کرنے والوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کہ رہیں تھیں تم سینہ پیٹ کر حسین کو یاد کرتے ہو ہم سینہ تان کر حسین کو یاد کرتے ہیں – میں اس سوچ میں پڑ گیا کہ دنیا بھر میں امام حسین اور شہدا کی قربانیوں کا ذکر ہے لیکن اسلامی ملکوں پر آج بھی راج یزیدوں کا پاکستان کے ہر سرکاری و نیم سرکاری اداروں کے حکمران یزیدی لبادوں میں لپٹے ہوئے تھے اور میں نیچے درج شعر کو دہراتا رہا!
کافر ہیں وہ جو قائل نہیں حیات شہدا کے
ہم زندہ و جاوید کا ماتم نہیں کرتے !
قارئین اور عزیزان وطن! پاکستان کے حوالے سے ٹاٹ میڈیا تو کوئی خبر نہیں دیتا سوائے خوشامد کے تو ہمیں سوشل میڈیا کا سہارا لینا پڑ تا ہے اور بین السطور خبروں اور تجزیوں کا موازنہ کر نا پڑتا ہے پاکستان کے جج صاحبان کو ہی دیکھ لیں جرنلوں کی غلامی میں اتنا آگے چلے گئے ہیں کہ یزید بھی شرمندہ ہوگا اگلے دن میں پاکستان سپریم کورٹ بار کے سابق سیکرٹری اور ممتاز وکیل جنکی جدوجہد رول آف لا اور جمہوریت کے لئے رہی ہے کو ایک مجلس میں یہ کہتے سنا کہ ہماری ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کا حال دیکھیں کیسے کیسے لوگوں کو جج شپ کے لئے منتخب کیا گیا جن کی زندگی ٹاٹی کرتے گزری اور ان لوگوں نے ہمیشہ انصاف کا قتل کیا ہے اسلم زار صاحب جنہوں نے اپنی زندگی کے چالیس سال اس نوبل پروفیشن کو دیے ان سے بہتر ان عدالتی یزیدوں کو کون جانتا ہو گا ۔
قارئین اور عزیزان وطن! جہاں ہم امام شہادت کا غم مناتے ہیں اور کربلا کے 72 شہیدوں کا ذکر کرتے ہیں اور ان کی یاد میں ماتم کرتے ہیں اور یزید اور اس کی نسل پر لعنت بھیجتے ہیں ہمیں چاہئے کہ آج کے یزیدوں کے خلاف انقلاب برپا کریں جنہوں نے مملکت خدا داد پاکستان کی عوام کا سانس اپنے پنجوں میں دبوچا ہوا ہے جیسے کہا گیا ہے اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد آئیں پاکستان کو بھی زندہ کریں ۔
٭٭٭

 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here