کیا آپکو بھی اپنی قدر کھو جانے کا ڈر ہے تو یہ تحریر لازمی پڑھیے !جب آپ ہر وقت دستیاب ہونا چھوڑ دیتے ہیں، سب کچھ بدل جاتا ہے! اکثر ہم سمجھتے ہیں کہ ہر وقت دستیاب رہنا، ہر بات کا فوری جواب دینا، اور ہر موقع پر حاضر ہونا ہمیں بہتر بناتا ہے لیکن طاقت کے کھیل میں، حقیقت اس کے برعکس ہے۔ “48 Laws of Power” نامی مشہور کتاب ہمیں سکھاتی ہے کہ!
1 کم دستیابی = زیادہ قدر: کبھی سوچا ہے کہ چیزیں جب کم ہوتی ہیں تو ان کی قیمت کیوں بڑھ جاتی ہے؟ ایلون مسک نے 20,000 فلیم تھروورز فروخت کیے، جن کی قیمت اصل میں چند ہزار روپے تھی، لیکن انہوں نے انہیں 40,000 روپے میں بیچا صرف اس لیے کہ انہوں نے اعلان کیا: “صرف 20,000 دستیاب ہیں! اسی طرح ایک ہوٹل ویب سائٹ پر تجربہ کیا گیا جن صارفین کو “صرف ایک کمرہ باقی ہے” دکھایا گیا، انہوں نے جلدی بکنگ کی، کیونکہ انہیں لگا کہ موقع ہاتھ سے نہ نکل جائے گا۔ سبق: جب آپ خود کو ہر وقت، ہر ایک کے لیے دستیاب رکھتے ہیں تو لوگ آپ کی قدر نہیں کرتے۔ آپ کا وقت، آپ کی مہارت اور آپ کی توجہ یہ سب قیمتی ہیں۔ انہیں عام نہ بنائیں۔ 2 خاموشی میں طاقت ہے! امریکی وزیر خارجہ ہنری کسنجر نے 1970 کی دہائی میں اسرائیل اور مصر کے درمیان امن قائم کرنے کی کوشش کی۔ لفظوں سے بات نہیں بنی تو وہ خاموشی سے اسرائیل کے تاریخی مقام “مسادا” چلے گئے، جہاں 2000 سال پہلے 700 یہودیوں نے غلامی سے بچنے کے لیے خودکشی کر لی تھی۔ کسنجر نے کچھ نہیں کہا، بس دیواروں کو دیکھا، صحرا میں خاموش کھڑے رہے لیکن یہ خاموشی، اسرائیلی رہنماں کے دل میں وہ پیغام ڈال گئی جو ہزار الفاظ بھی نہ کر سکتے۔ بعد میں، امن معاہدہ ہوا۔ سبق: ہر بات زبان سے کہنا ضروری نہیں۔ خاموشی بھی ایک طاقتور ہتھیار ہے۔ بعض اوقات، خاموشی دوسروں کے دل و دماغ میں وہ پیغام پہنچا دیتی ہے جو شور نہیں پہنچا سکتا۔ 3 الفاظ سے نہیں، عمل سے جیتو! ایک بادشاہ نے اپنے وفادار وزیر پر کسی کے جھوٹے الزام پر یقین کرتے ہوئے، اسے خونخوار کتوں کے آگے ڈالنے کا حکم دے دیا۔ وزیر نے صرف 10 دن کی مہلت مانگی۔ ان 10 دنوں میں اس نے ان کتوں کو کھلایا، پالا، ان کا علاج کیا۔ جب اسے کتوں کے آگے پھینکا گیا، تو وہ اسے چیرنے کے بجائے محبت سے چاٹنے لگے۔ بادشاہ حیران رہ گیا۔ وزیر نے کہا: یہ کتے 10 دن کے احسان کو نہیں بھولے، اور آپ نے 30 سال کی خدمت کو ایک لمحے میں بھلا دیا! بادشاہ شرمندہ ہوا، وزیر کو معاف کیا اور جھوٹ بولنے والوں کو محل سے نکال دیا۔ سبق: باتیں کرنے والے بہت ملیں گے، لیکن اصل طاقت خاموش عمل میں ہے۔ دنیا الفاظ پر نہیں، آپ کے رویے اور اعمال پر یقین کرتی ہے۔ تو اس ساری تحریر کا خلاصہ یہ ہے کہ! طاقتور بننے کے لیے ہر وقت دستیاب نہ ہوں۔ اپنی قدر کو بڑھائیں! بولنے کے بجائے، خاموشی سے اثر ڈالیں! دلیلیں نہ دیں، عمل سے جواب دیں! یہی وہ “پاور کی تین حکمتیںہیں جو زندگی، کاروبار، تعلقات اور قیادت میں آپ کو نمایاں کرتی ہیں۔ اگر آپ کو یہ کہانی متاثر کن لگی ہو، تو اسے آگے ضرور شیئر کریں۔ کیونکہ طاقت صرف سیاست میں نہیں، ہماری روزمرہ زندگی کے ہر شعبے میں اہمیت رکھتی ہے۔
٭٭٭










