نیو یارک (پاکستان نیوز)نیویارک میں بینک ڈکیتیاں خطرناک حد تک بڑھ گئیں، مقامی بینک کو صرف ایک سال کے دوران 4 مرتبہ لوٹا گیا، رواں برس کے آغاز سے اب تک 135 بنک ڈکیتیوں کی اطلاع دی گئی ہے۔ جو کہ پچھلے سال کے مقابلے میں 42 فیصد زیادہ ہے۔نیویارک پوسٹ نے رپورٹ کیا کہ “مشرقی 57 ویں اور تھرڈ ایونیو کے مصروف کونے پر واقع TD بینک مارچ سے ڈاکوؤں کے لیے ایک مقناطیس بنا ہوا ہے، اس مہینے میں متعدد ڈکیتیاں ہوئی ہے۔ نیلے رنگ کی بیس بال کی ٹوپی پہنے ایک سیریل چور 20 اکتوبر کو برانچ میں داخل ہوا اور ایک نوٹ دیا جس میں لکھا تھا، ‘یہ بینک ڈکیتی ہے؛ میرے پاس بندوق ہے، دراز کھولو اور مجھے پیسے دے دو۔نیویارک پوسٹ نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ “برانچ میں ہونے والی دو دیگر ڈکیتیوں کے ساتھ ساتھ کوئینز اور مین ہٹن میں چیس، سٹی اور سینٹینڈر بینکوں میں 15 دیگر ڈکیتیوں میں بھی اسی داڑھی والے ڈاکو کی جانب سے وارداتوں کا شبہ ہے۔ چور سیدھے بینک میں داخل ہوتا ہے اور رقم کا مطالبہ کرتا ہے۔ وہ لوگوں کو نقصان پہنچانے کی دھمکی دیتا ہے اور پھر یہ جانتے ہوئے کہ اس کے ساتھ کچھ نہیں ہونے والا ہے، بینک سے باہر نکلتا دکھائی دیتا ہے۔ٹی ڈی بینک کے ایک گارڈ نے کہا کہ یہ دُکھ کی بات ہے، چور شہر پر قابض ہیں اور اس مقام پر پہنچ رہے ہیں جہاں وہ دن دیہاڑے اپنے جرائم کرنے میں ڈھٹائی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔نیویارک پوسٹ کے مطابق ٹی ڈی بینک کے ترجمان نے کہا ہے کہ ہمارے صارفین اور ساتھیوں کی حفاظت اولین ترجیح ہے۔ ہمارے پاس حفاظتی اقدامات ہیں، اور جب ڈکیتی ہوتی ہے، ہم قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں اور متاثرہ TD ساتھیوں کی مدد کے لیے پروگرام پیش کرتے ہیں۔