”میں اکثر سوچتا ہوں“

0
168

وہ کون لوگ ہونگے جو رسول اللہ کو صادق اور امین مانتے تھے ۔ اور رسول اللہ کی تضحیک بھی کرتے تھے ۔وہ کون لوگ ہونگے جو عثمان بن عفان کے پیچھے نماز بھی پڑھتے تھے اور کئی دن پانی بند رکھا اور محاصرہ کرنے کے بعد شہید کیا۔
وہ کون لوگ ہونگے جوممبر رسول پر کھڑے ہوکرخاندان نبوی پر تبرا کرتے تھے
وہ کون لوگ ہونگے جنہوں نے حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ± کو بیعت کے لئے بلا کر پانی سے محروم رکھا۔بچوں، نوجوانوں اور بوڑھوں سمیت شہید کرتے ہیں ۔
وہ کون لوگ ہونگے جو امام حسین کا سر کاٹ کر نیزے پر چڑھایا ہوگا ۔یہ لوگ نماز بھی پڑھتے تھے ۔کشمیر پر مسلم حکمرانوں کی مجرمانہ غفلت اور موجودہ دور میں مسلمانوں کے قاتل کو ایوارڈ دینا۔ قاتل مودی کو مسلمانوں اور کشمیریوں کے قتل عام پر بیش قیمت طلائی ہارسے نوازنا، کسی فرعون اور یزیدی نسل سے مطابقت رکھتا ہے ۔آج یقین ہوا کہ دور یزیدی مرا نہیں مٹا نہیں۔
یزیدی نسل کے یہی سفاک درندے آج بھی زندہ ہیں ۔جو یمن میں ایران اور سعودی عرب کی شکل میں مسلمانوں کو قتل کر رہے ہیں ۔شام میں ایران ،سعودیہ عرب اور ان کے سرپرستوں کی درندگی اور بربریت کا سامنا معصوم کر رہے ہیں ۔چاہ بہار میں ہماری پیٹھ میں ایران چھرا گھونپ چکا ہے ۔عرب ہمیں مسکین اور یتیم سمجھتے ہیں ۔ نواز شریف ہوں یا زرداری یا پھر عمران خان۔ سب کو سعودیہ عرب کچھ سال کے لئے فری اور ادھار تیل فراہم کرتاہے ۔جب تیل فری لینگے تو نہ آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرسکتے ہیں اور نا ہی عزت اور وقار برقرار رکھ سکتے ہیں ۔ اتنی بڑی اسلامی فوج اور اسلحہ کیا یمن، مصر، اور شام میں اپنوں کے خلاف استعمال کے لئے ہے ؟ محمد بن قاسم فرماتے ہیں کہ تلواریں جب زنگ آلود ہو جائیں تو پھر رقص کے لئے استعمال ہوتی ہیں ۔آج عرب اپنی تلواریں ٹرمپ اور مودی کی آمد پر ڈانس میں استعمال کر رہے ہیں ۔مصر میں ایک وحشی ڈکٹیٹر کے ذریعے مصری نوجوانوں کا قتل کر رہے ہیں ۔ پابند سلاسل کر رہے ہیں ۔
جو اپنی عرب نسل کے سگے نہیں وہ کشمیر میں انسانیت کے المناک ترین حوادث پر خاموش رہیں انکی اندر کے جانور کو ظاہر کرتا ہے ۔آپ ان یہودیوں کی بچوں سے کیوں گلہ کرتے ہیں جو فلسطین میں اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہیں ۔میں اکثر سوچتا ہوں کہ میں مودی پر تو لعنت بھیجتا ہوں ، ا±س کی سفاکی پر چیختا ہوں۔ مگر یہودی النسل عرب حکمرانوں کی بے حیائی کا ماتم نہیں کرتا جو انٹرنیشنل ہٹلرمودی کو قتل عام پر شاباش دیتے ہیں ، سب سے بڑے سول ایوارڈ سے نوازتے ہیں ۔جو بہنوں اور بھائیوں کے قتل پر سراہتے ہیں ۔
” وضع میں تم ہو نصاریٰ، تو تمدن میں ہنود
یہ مسلماں ہیں! جنہیں دیکھ کے شرمائیں یہود
میرا دل کہتا ہے کہ دوبئی، سعودیہ کے حکمران عنقریب قتل ہونگے۔ اشرف غنی اور مودی بھی اپنے ہی لوگوں کے ہاتھوں تمام ہونگے۔ جو آگ ان درندوں نے لگائی ہے اسی آگ میں ان کی چتا جلے گی۔جن درندوں کو مسلمانوں کے قتل عام پر اکسایا گیا ہے انہی کے ہاتھوں ان کو عبرت ناک طریقے سے قتل کیا جائے گا۔ اسلام کو نہ کوئی مٹا سکا ہے اور نہ مٹا سکے گا۔ مسلمانوں کو نہ کوئی ختم کر سکا اور نہ کرسکے گا۔
کشمیریوں کے ساتھ انکی اپنی برادری نے ستر سال دھوکہ کیا۔فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ، مفتی فیملی نے انڈین فیڈریشن کا حصہ رہنے کو ترجیح دی۔ کبھی بھی انتخابات کا بائیکاٹ نہیں کیا۔ انڈیا کی کٹھ پتلی حکومت کا حصہ رہے ۔ اپنے اپنی دور میں کشمیریوں کے ساتھ ظلم و بربرئیت روا رکھی۔ آج ستر سال بعد انہیں یاد آیا ہے کہ قائداعظم کا ساتھ نہ دیکر کتنی بڑی غلطی کی تھی۔جب بھی نوجوان تحریک آزادی کی جدوجہد کرتے انکی مخبری یہی لوگ کرکے انہیں ذبح کرواتے رہے ۔صرف اقتدار کی خاطر بھارت کے فاشسٹ ایجنڈے کو تقویت کا باعث رہے ۔انکے اپنے لیڈروں نے ستر سال انکے ساتھ دھوکہ کیا۔آج جب ان کٹھ پتلی لیڈروں کو جیلوں میں ڈالا گیا ہے تو انہیں دو قومی نظریہ کا ساتھ نہ دینا، قائداعظم کے ساتھ کھڑا نہ ہونے کی اہمیت کا احساس ہوا ہے ۔ قائداعظم نے کہا تھا کہ کشمیریوں کی آئندہ نسلیں ساری زندگی بھارت کو وفاداری کا ثبوت دیتے دیتے گزار دینگے مگر ان کی وفاداری کا یقین کوئی نہیں کرے گا۔آیا کشمیریوں کو حق دلانے کے لئے پچاس سال مزید انتظار کرینگے۔ستر سال بعد اگر آج یو این او میں کشمیریوں کے لئے ایک اجلاس منعقد ہو سکا ہے ۔ کیا ہم ان کے مزید قتل عام کے منتظر ہیں ۔ ؟کشمیریوں کی حمائت میں ہر محاذ اور ہر دروازے پر دستک دینا ہوگی۔ انکے لئے Aggressive مو¿قف اپنانا ہوگا ۔ا±مّہ ا±مّہ کر بھیا مودی سے تو ڈر بھیا۔
ا±مّہ کے ایک ملک نے مودی کو ایوارڈ سے نوازا۔
اور کشمیریوں کے اصل وکیل پاکستان نے مودی کو فضائی راستہ فراہم کیا۔جو پاکستان کا کشمیریوں کے ساتھ دھوکہ ہے ۔ ہمیں اب دلیل کی بنیاد پر جینا سیکھنا ہوگا ۔ تذلیل کی بنیاد پر جینے سے موت بہتر ہے ۔
یاد رہے کہ گولیوں سے آزادی کی آگ بجھائی جا نہیں سکتی۔ آج نہیں تو کل آزادی کشمیریوں کا مقدر ٹھہرے گی۔ پاکستانی اسٹیبلشمنٹ کو دعاو¿ں کے حصار سے باہر آکر کشمیریوں کی Physical مدد کرنا ہوگی۔ کشمیریوں کو ہندو کے رحم کرم پر چھوڑے والوں کو نہ خدا معاف کرے گا اور نہ آئندہ نسلیں معاف کرینگی۔ جو فوج انہیں گاجر مولی کی طرح کاٹ رہی ہے ۔ جب تک انکے کے لاشے انکے گھروں میں روانہ نہیں کئے جائینگے ظلم کی یہ سیاہ رات ختم نہیں ہو گی۔
کشمیریوں کو اگر جینا ہے تو انڈین آرمی کا گھیرا تنگ کرنا ہوگا ۔ کشمیر سے آگے نکل کر دہلی تک اسکے ناک میں دم کرنا ہوگا ۔ جہاد ہی کے ذریعے آزادی نصیب ہوگی۔ احتجاج سے بہتر ہے کہ انڈین فوجیوں پر حملے کئے جائیں۔ انکی ارتھیاں انکے گھروں میں پہنچائی جائیں۔ا±سکے کے لئے کشمیریوں کو خود اٹھنا ہوگا ۔ مسلم ا±مّہ اور یو این او کی طرف دیکھنے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا ۔
امت مسلمہ ،±او آئی سی کے بخار سے باہر آنا ہوگا ۔متحدہ عرب امارات کو کوسنے والوں! قصور ان کا نہیں کہ انہوں نے اپنا ملک اور نظام چلانا ہے جس سے لاکھوں کروڑوں لوگوں کے چولہے جل رہے ہیں ، قصور ہمارا ہے کہ ہم صرف تخیلاتی دنیا میں رہ رہے ہیں اور حقیقت کو دیکھنا یا تسلیم کرنا گوارا نہیں کرتے !
متحدہ عرب امارات کی کوئی بھی بڑی کمپنی اٹھائیں ، اس کے پیچھے انڈین انویسٹر ہے ، سعودی عرب کی کوئی بھی بڑی ٹیکنیکل خدمات فراہم کرنے والی کمپنی کے کاغذات دیکھ لیں ، مالک یا جنرل منیجر انڈین ہے ، آج کا دور کاروبار کا ہے ، جب کہ ہم ابھی تک نہ خود کچھ کر پائے اور نہ کسی اور کو کچھ کرکے دیکھ سکتے ہیں ! رونے دھونے سے کچھ ہاتھ نہیں آئے گا ! کشمیر بھی آزاد نہیں ہوگا۔۔۔ فیس بک کی دنیا سے نکل کر جینا سیکھنا ہوگا۔۔۔ہاں یاد آیا دنیا کی کیا بات کرتے ہیں ، اپنے محلے میں بھی جو ہاتھ پھیلاتا ہے ، کوئی ان کی عزت نہیں کرتا ہے ، اپنا حال تو سب کو پتہ ہے !!!
متحدہ عرب امارات نے جتنے پاکستانیوں کو رو زگار دیا ہوا ہے اتنا تو عمران کی تبدیلی سرکار آنے والے بیس سال میں بھی نہیں دے سکتی! باقی رہا کشمیر تو اس کو آزاد کرنے کے لیے خون دینا ہوگا۔۔۔ اس کے لیے فوج موجود ہے ، اگر بہت شوق ہے تو ایک کوشش کرنے میں حرج ہی کیا !!!! ہاں یاد آیا۔۔۔ مودی کو بغیر ویزے پر کس نے بلایا تھا۔۔ مودی کے دوبارہ جیتنے کی خواہش کس نے کی تھی۔۔ مودی کے جہاز کو فرانس جاتے ہوئے پاکستان کے فضاو¿ں سے گزرنے کی اجازت کس نے دی تھی۔۔ متحدہ عرب امارات نے !!! شاباشے ! روتے رہو
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here