لاہور:
سابق پیسر جلال الدین کا کہنا ہے کہ کینگروز کیخلاف ون ڈے سیریز میں بیٹسمینوں کی خود غرضی گرین شرٹس کو لے ڈوبی، کرکٹرز ٹیم کے بجائے اپنے لیے کھیلتے نظر آئے جب کہ ورلڈ کپ سے قبل کپتان کو آرام دینے کا فیصلہ بھی درست نہیں تھا۔
یو اے ای میں کھیلے جانے والی ون ڈے سیریز میں آسٹریلیا نے پاکستان کو پانچوں میچزمیں شکست دی، پی سی بی کی جانب سے کپتان سرفراز احمد سمیت 6اہم کرکٹرز کو آرام دینے کا فیصلہ غلط ثابت ہوا، www.cricketpakistan.com.pkکے سلیم خالق کو خصوصی انٹرویو میں سابق پیسر جلال الدین نے کہا کہ آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں پاکستانی بیٹسمین ذاتی اہداف حاصل کرنے کیلیے فکرمند رہے، ٹیم کیلیے کھیلتے تو بہتر ٹوٹل حاصل کیے جاسکتے تھے، اسٹرائیک ریٹ بہتر ہوتا توپہلے دونوں میچز میں پاکستان280 سے کافی زیادہ رنز بنا سکتا تھا، یو اے ای کی پچز فاسٹ بولرزکیلیے سازگار نہیں ہوتیں، اس طرح کی کنڈیشنز میں ضروری ہوتا ہے کہ بیٹسمین اتنا مجموعہ حاصل کریں کہ بولرز رنز کی پرواہ کیے بغیر کھل کر اپنی صلاحیتوں کا اظہار کرسکیں۔
ایک سوال کے جواب میں جلال الدین نے کہا کہ ورلڈکپ اتنا قریب ہونے کے باوجود کپتان کو آرام دینا بڑی خلاف معمول بات تھی، اگر سلیکٹرز نئے کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کو پرکھنا بھی چاہتے تھے تب بھی سرفرازاحمدکواسکواڈ کے ساتھ رکھنا چاہیے تھا تاکہ وہ خود بھی ان کی کارکردگی کا جائزہ لے سکتے۔
ویمنزسلیکشن کمیٹی کی سربراہی سے ہٹانے کی اطلاع میڈیا سے ملی، جلال الدین
جلال الدین کا کہنا ہے کہ ویمنز سلیکشن کمیٹی کی سربراہی سے ہٹائے جانے کی اطلاع تک نہیں دی گئی، اخبارات سے معلوم ہوا کہ نئی سلیکشن کمیٹی بنائی جارہی ہے، ویمنز چیف سلیکٹر کے طور پر اپنی کارکردگی سے مطمئن ہوں، ویسٹ انڈیزکیخلاف میچز سمیت قومی ٹیم نے 3سیریز میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا، کوچنگ کا وسیع تجربہ رکھتا ہوں، 28 کوچز کی تربیت بھی کی، اس شعبے میں کام کرنا چاہتا ہوں، منیجنگ ڈائریکٹر پی سی بی وسیم خان کو اپنی دستیابی سے آگاہ کردیا ہے۔