کراچی:
رواں مالی سال کے لیے جی ڈی پی کی نمو پاکستانی ماہرین اقتصادیات کی رائے میں قرض دینے والے عالمی اور علاقائی اداروں کی جانب سے لگائے گئے تخمینوں کے مقابلے میں زیادہ رہے گی۔
ماہرین اقتصادیات کے مطابق جی ڈی پی کی شرح نمو 2.5 سے 3.5 فیصد کی حد میں رہے گی جب کہ آئی ایم ایف اور ایشیائی ترقیاتی بینک نے شرح نمو کا تخمینہ بالترتیب 2.4 اور 2.8 فیصد لگایا تھا۔
ماہر اقتصادیات ڈاکٹر حفیظ پاشا کا کہنا ہے کہ جی ڈی پی کی شرح نمو 2.5 سے 3 فیصد تک رہ سکتی ہے۔ تاہم انھوں نے کہا کہ اس موقع پر جی ڈی پی کی شرح کا اندازہ لگانا قبل از قت ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ درآمدات میں مسلسل کمی، پی ایس ڈی پی کی نمو میں 40 فیصد اضافے کا ہدف حاصل کرنے سے شرح نمو کو یقینی طور پر سہارا ملے گا۔
نیشنل یونی ورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی ( نسٹ ) کے اسکول آف سوشل سائنسز اینڈ ہیومینیٹیرین کے ڈین ڈاکٹر اشفاق حسن خان کے مطابق مالی سال 2019-20 میں جی ڈی پی کی شرح نمو 3 سے 3.5 فیصد کے درمیان رہے گی۔ اس سے بدتر شرح نمو کا حصول ایک مشکل امر ہوگا۔ یہ کوئی مشکل ہدف نہیں ہے، یہ حاصل کرلیا جائے گا۔
کیپیٹل ریسرچ مینیجنگ ڈائریکٹر مزمل اسلم نے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا تعین کردہ جی ڈی پی کی نمو کا ہدف ( 3.5 فیصد ) قابل حصول ہے ۔ انھوں نے کہا کہ زرعی شعبے کی بہتر کارکردگی اور برآمدات میں اضافے کی بدولت شرح نمو کا حصول ممکن ہوسکے گا۔