لاس اینجلس:
ہالی وڈ کے معروف اداکار جیمس فرانکو پر اداکاری سکھانے کا ایک جعلی اسکول قائم کر کے طالبات کو ’سین پکچرائزنگ‘ کے نام پر زیادتی کا نشانہ بنانے کا مقدمہ درج کرایا گیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق لاس اینجلس کی اعلیٰ عدالت میں دو اداکاراؤں سارہ تیھتر کپلان اور ٹونی گال نے معروف ہالی ووڈ اداکار جیمس فرانکو پر جنسی زیادتی کا دعویٰ دائر کیا ہے۔
اداکاراؤں نے انکشاف کیا کہ 2014 میں جیمس فرانکو کے اداکاری سکھانے والے اسکول میں داخلہ لیا تھا جہاں مختلف سین شوٹس کرانے کے بہانے جیمس فرانکو نے پروڈکشن کے دو افراد کے ہمراہ اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
اداکاراؤں نے دعویٰ کیا کہ جیمس فرانکو کا اسکول اداکاری سکھانے کا نہیں بلکہ جنسی زیادتی کا مرکز ہے جس میں کورس کی تکمیل کے دوران کئی طالبات کو سین کی فلم بندی کا عملی تجربہ کرانے کے بہانے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جاچکا ہے۔
جیمس فرانکو نے ان الزامات کی کھل کی تردید نہیں کی ہے تاہم وہ ساکھ کو نقصان پہنچانے پر ان اداکاراؤں کیخلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اُن کے وکیل کا کہنا ہے کہ جیمس فرانکو کو ابھی قانونی نوٹس نہیں ملا ہے۔
واضح رہے کہ 41 سالہ جیمس فرانکو اسپائیڈر مین، 124 آورز اور ’دی ڈیزازٹر آرٹسٹ میں اپنے فن کا مظاہرہ کرچکے ہیں جب کہ اس وقت وہ ایک چینل کے پروگرام کے میزبان بھی ہیں۔ وہ آسکر ایوارڈ کے لیے بھی نامزد ہوچکے ہیں۔