راچی:
کلفٹن میں پارکنگ کے تنازع پر بااثر سیاسی شخصیت کے سیکیورٹی گارڈز نے تشدد کرکے نوعمر لڑکے کو زخمی کردیا، پولیس نے تین ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
ایکسپریس کے مطابق اتوار کی شب کلفٹن درخشاں کمرشل کے علاقے میں کیفے کلفٹن کے قریب جھگڑے کا واقعہ پیش آیا جہاں 17 سالہ نجم الحسن اپنی گاڑی میں سودا خریدنے آیا۔ اس دوران اس کی گاڑی ایسی جگہ پارک ہوگئی جہاں سے بااثر شخصیت کے سیکیورٹی گارڈز کی گاڑیوں کا راستہ بلاک ہوگیا۔
نجم نے درخشاں تھانے میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان میں سے کئی افراد مسلح تھے اور اسے مسلسل آوازیں دیتے رہے کہ فوری طور پر اپنی گاڑی ہٹاؤ، میں سودا لے کر جب دوبارہ گاڑی کے پاس پہنچا تو کئی افراد نے اسے چاروں طرف سے گھیرلیا اور تشدد کا نشانہ بنایا اور زمین پر گرادیا۔
اس دوران موقع ملتے ہی میں وہاں سے اپنی گاڑی میں بھاگا جبکہ اس سے قبل انہوں نے موبائل فون اور گاڑی کی چابی چھیننے کی بھی کوشش کی، جب وہاں سے بھاگا تو عقب سے فائرنگ کی بھی آواز سنی، واقعے کے بعد دوبارہ اپنی والدہ کے ہمراہ پہنچا تو لوگوں نے بتایا کہ وہ انتہائی بااثر افراد ہیں ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوسکتی۔
واقعے کے بعد پولیس اور رینجرز سمیت لوگوں کی بڑی تعداد وہاں جمع ہوگئی۔ تھانے میں موجود نجم کی والدہ نے بتایا کہ لوگوں نے انھیں ڈرایا کہ وہ لوگ بااثر سیاسی شخصیت کے سیکیورٹی گارڈز ہیں، جب پولیس آئی تو گارڈز نے کہا کہ ان کے پاس اسلحے کے لائسنس ہیں لیکن کیا اسلحہ لائسنس ہونے کا مطلب یہ ہے کہ نہتے شہریوں پر گولیاں برسادی جائیں؟
ایس پی کلفٹن سہائے عزیز واقعے کے بارے میں کہتی ہیں کہ تشدد کے نشانات واضح ہیں، نجم کا طبی معائنہ کرایا جائے گا، جائے وقوعہ کے اطراف سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کی جائیں گی، واقعے میں جو بھی ملوث ہوا تو اس کے خلاف بھرپور قانونی کارروائی کی جائے گی۔ ایک پر انھوں ںے کہا کہ اگر جائے وقوعہ پر پولیس موجود تھی تو اس کی بھی انکوائری کی جائے گی۔
دریں اثنا پولیس نے متاثرہ لڑکے نجم کی مدعیت میں مقدمہ الزام نمبر 681/19 بجرم دفعہ 337 جے اور 324 کے تحت درج کرلیا جوکہ اقدام قتل اور تشدد کی دفعات ہیں۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق نجم سودا سلف لینے آیا تھا جہاں گاڑی پارک کرنے پر تنازع ہوا اور اس دوران نجم کو پندرہ سے بیس افراد نے تشدد کا نشانہ بنایا، نجم کا کہنا ہے کہ تشدد کرنے والے تمام افراد لمبے بال ، گھنی داڑھی اور مضبوط جسم کے مالک تھے، ایک کے پاس پستول اور ایک کے پاس رائفل تھی، تمام افراد کو سامنے آنے پر پہچان سکتا ہوں۔
علاوہ ازیں رات گئے پولیس نے جائے وقوع پر چھاپہ مارا اور قریبی فلیٹس سے تین افراد کو حراست میں لے لیا۔ ایس ایس پی ساؤتھ شیراز نذیر نے ایکسپریس کو بتایا کہ ایک ڈرائیور اور گن مین کو پولیس نے چھاپے کے دوران حراست میں لے کر تھانے منتقل کردیا ہے، تمام افراد کے بیانات قلمبند کیے جائیں گے، اسلحے کے لائسنس چیک کیے جارہے ہیں جبکہ اسلحے کا فارنسک بھی کرایا جائے گا۔