کراچی:
قومی کرکٹ ٹیم کے کوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق نے گزشتہ روز سی ای او پی سی بی وسیم خان سے ملاقات میں شکایات کے ڈھیر لگا دیئے۔
ہیڈکوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق کی گذشتہ روز لاہور میں سی ای او پی سی بی وسیم خان سے ملاقات ہوئی،ذرائع نے بتایا کہ اس موقع پر قومی ٹیم کی کپتانی کا معاملہ چھایا گیا، سری لنکا سے ہوم ٹی ٹوئنٹی میچز میں کلین سوئپ کے بعد سرفراز احمد تنقید کی زد میں آئے ہوئے ہیں، مصباح بھی ان سے خوش نہیں مگر مناسب متبادل نہ ہونا کسی سخت فیصلے سے روک رہا ہے۔
مختصر طرز میں سرفراز کو برقرار رکھے جانے کا امکان روشن مگر ٹیسٹ میں تبدیلی خارج از امکان نہیں لگتی،اس حوالے سے حتمی فیصلہ چیئرمین احسان مانی کرینگے، مصباح نے وسیم خان کو ٹیم میں فٹنس کلچرکی کمی، معیاری اسپنرز اور آل راؤنڈرز کے فقدان سمیت بعض دیگر مسائل کا بھی بنایا، سی ای او نے انھیں فیصلوں کیلیے مکمل اختیار دیتے ہوئے سپورٹ کا یقین دلایا۔
دوسری جانب کوچ کی جانب سے فٹنس پر زیادہ زور دینے سے کھلاڑی مشکلات کا شکار ہیں، انھیں لگتا ہے کہ حد سے زیادہ ٹریننگ سے مسائل سامنے آ سکتے ہیں، اسی لیے بعض کرکٹرز نے سخت روٹین پر عمل سے گریز کیا جس پر مصباح چراغ پا ہو گئے تھے۔
ذرائع نے بتایاکہ سری لنکا سے غیرمتوقع شکست نے کوچ کو شدید دباؤ کا شکار کردیا ہے، پریس کانفرنس میں ان کے رویے سے ہی یہ عیاں تھا،انھیں لگتا ہے کہ آسٹریلیا میں بھی ٹیم کی جیت کا زیادہ امکان نہیں، ایسے میں بعض نئے کھلاڑیوں کو موقع دینا چاہیے تاکہ تنقید کا سلسلہ کم ہو، بورڈ حکام بھی ان کی رائے سے متفق نظر آتے ہیں، ایسے میں قومی ٹی ٹوئنٹی کپ میں عمدہ پرفارم کرنے والے بعض کرکٹرز کی قسمت چمک سکتی ہے۔