کراچی:
بین الاقوامی سطح پرپاکستان اسٹاک ایکس چینج کی ایم ایس سی آئی فرنٹئیر مارکیٹ انڈیکس میں تنزلی کے خطرات ٹل گئے ہیں۔
یہ فیصلہ بین الاقوامی انڈیکس پرووائیڈر مورگن اسٹینلے کیپیٹل انٹرنیشنل کی جانب سے جمعہ کو ششماہی ریویوٹیم کی جانب سے انڈیکس میں شامل کمپنیوں کے سرمایہ کاری کے حجم کاتفصیلی جائزہ لینے کے بعد کیاہے۔
ریویوٹیم کی رپورٹ کی بنیاد پر ایم ایس سی آئی ایمرجنگ مارکیٹ انڈیکس میں پاکستان کے درجے کو مستحکم رکھتے ہوئے تین بڑی کمپنیوں ایم سی بی بینک، حبیب بینک اور آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی کو ان کے سرمائے میں معمولی کمی کے باوجود فہرست میں برقرار رکھا ہے کیونکہ حالیہ کچھ عرصے میں نامساعد معاشی حالات کے باوجود پاکستان کی اسٹاک مارکیٹوں کی کارکردگی حوصلہ افزا رہی ہے تاہم اس کے برعکس ریویوٹیم نے ایم ایس سی آئی کے اسمال کیپ اسٹاکس کی فہرست سے پاکستان کی3 کمپنیوں ڈی جی خان سیمنٹ، تھل لمیٹڈ اورکوٹ ادوپاور کمپنی کونکال دیاہے جس کے نتیجے میں ایم ایس سی آئی اسمال کیپ انڈیکس میں پاکستانی کمپنیوں کی تعداد 19سے گھٹ کر16ہوگئی ہیں جن میں بینک الفلاح، اینگروکارپوریشن، اینگرو فرٹیلائیزر، فوجی فرٹیلائیزر، حبکو، انڈس موٹرز، لکی سیمنٹ، ملت ٹریکٹرز، نیشنل بینک آف پاکستان، نشاط ملز، پیکیجزلمیٹڈ، پاکستان آئل فیلڈ، پی ایس او، سوئی نادرن گیس کمپنی، سرل فارما اور یوبی ایل شامل ہیں۔
ماہرین اسٹاک کاکہناہے کہ مورگن اسٹینلے کیپیٹل انٹرنیشنل کے ششماہی ریویو میں پی ایس ایکس کی ایم ایس سی آئی فرنٹئیرمارکیٹ انڈیکس میں تنزلی کے خطرات ٹلنے کے فیصلے کے مارکیٹ پرمثبت اثرات مرتب ہونگے تاہم ایم ایس سی آئی اسمال کیپ اسٹاکس کی فہرست سے 3 پاکستانی کمپنیوں کے انخلا سے ان کمپنیوں کے حصص میں غیرملکیوں کی جانب سے فروخت کا رحجان غالب ہوسکتاہے۔