نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست قابل سماعت قرار

0
108

لاہور:

ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست قابل سماعت قرار دے دی۔

لاہور ہائی کورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام غیر مشروط طور پر ای سی ایل سے نکالنے کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی۔

لاہورہائیکورٹ نے نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے درخواست کو قابل سماعت اور دائرہ اختیار سے متعلق وفاق اور نیب کا موقف مسترد کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست کی سماعت یہیں ہوگی اور کیس کی اگلی سماعت پیر کو ہوگی۔

نوازشریف کے وکیل امجد پرویز نے عدالت سے درخواست کی کہ نوازشریف کی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے سماعت کل مقرر کی جائے، عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت کل مقرر کردی۔ لاہور ہائیکورٹ کل 11 بجے درخواست پرسماعت کرے گی۔

اس سے قبل دوران سماعت وفاقی حکومت کی جانب سے عدالت میں جواب جمع کرایا گیا جس میں کہا گیا کہ لاہور ہائیکورٹ کو اس درخواست کی سماعت کا اختیار نہیں ہے لہذا ہائیکورٹ اس درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کرے۔

وفاق اور نیب کے جواب پر نواز شریف کے وکیل امجد پرویز نے دلائل دیے، اس موقع پر عدالت نے کہا کہ ہم یہاں ایک ایسے معاملے کو سن رہے ہیں جس کا نام ای سی ایل میں ہے، ابھی ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ ہم اس کی سماعت کرسکتے ہیں کہ نہیں۔

شہباز شریف کی ہائی کورٹ میں درخواست؛

صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف کی جانب سے گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ میں نواز شریف کا نام ای سی ایل سے غیر مشروط طور پر نکلوانے کے لیے درخواست دائر کی گئی تھی جس پر عدالت نے حکومت کے وکیل کو جواب داخل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی تھی۔

شہباز شریف کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ لاہور ہائیکورٹ سے نواز شریف کی ضمانت بیماری کی بنیاد پر منظور ہوچکی ہے، ضمانت منظور ہونے کے باوجود وفاقی وزارت داخلہ نے نام ای سی ایل سے نہیں نکالا، نواز شریف سزا یافتہ ہونے کے باوجود بیمار اہلیہ کو چھوڑ کر بیٹی کیساتھ پاکستان واپس آئے۔

درخواست میں عدالت سے استدعا کرتے ہوئے کہا گیا کہ ہائیکورٹ نے ضمانت منظور کرتے ہوئے ای سی ایل سے نام نکالنے کے حوالے سے کوئی قدغن نہیں لگائی تاہم وفاقی کابینہ نے ای سی ایل سے نام نکالنے کی درخواست پر شرائط عائد کر دی ہیں لہذا نواز شریف کا نام غیر مشروط طور پر ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا جائے۔

کیس کا پس منظر؛

واضح رہے کہ حکومت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کو 4 ہفتوں کے لیے ایک بار بیرون ملک جانے کی مشروط اجازت دی تھی جب کہ وزرات داخلہ کی جانب سے اس حوالے سے باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا تھا۔ وزارت داخلہ کی جانب سے جاری میمورنڈم میں 80 لاکھ  پاؤنڈ، 2 کروڑ 50 لاکھ  امریکی ڈالر، 1.5 ارب روپے جمع کرانے کی شرط رکھی گئی تھی۔

حکومت کی جانب سے باہر جانے کے لیے 7 ارب روپے کے سیکیورٹی بانڈ جمع کرانے کی شرط پر سابق وزیراعظم نواز شریف نے مشروط طور پر بیرون ملک جانے سے انکار کرتے ہوئے عدالت جانے کا فیصلہ کیا تھا۔

 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here