لاہور:
مزدور کا بیٹا عامر علی جونیئر ورلڈکپ میں کیریئر کی تعمیر کیلیے بے تاب ہے، اسپنر کا کہنا ہے کہ ہمیشہ مشکلات سے لڑنا سیکھا، میگا ایونٹ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کروں گا۔
دادو سے تعلق رکھنے والے اسپنر عامرعلی17جنوری سے جنوبی افریقہ میں شروع ہونے والے آئی سی سی جونیئر ورلڈکپ میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔
پی سی بی کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق مزدود کے بیٹے نے برادرز کلب سے اپنے شوق کا آغاز کیا۔ شہر میں گراؤنڈز کی کمی کے سبب انھیںگردونواح میں جا کرکھیلنا پڑتا، گھریلو حالات کے باعث اہلِ خانہ عامر علی کو درزی کا کام سیکھنے کیلیے بھائی کے ساتھ بھیجتے تو وہ دوستوں کے ہمراہ میدان کا رخ کرلیتے، والد نے جلد ہی ان کی لگن کو بھانپتے ہوئے مکمل توجہ کرکٹ پر دینے کی ہدایت کردی۔
پی سی بی انڈر16دو روزہ ٹورنامنٹ2015 سے کیریئر کا آغاز کرتے ہوئے انھوں نے ابتدائی 4میچز میں 19شکار کیے،اگلے برس4میچز میں 19 وکٹیں حاصل کیں، رواں سال قومی انڈر 19 تین روزہ ٹورنامنٹ کے 4 میچز میں 28 شکار کیے۔
حالیہ سیزن میں قومی انڈر 19 ون ڈے ایونٹ کے 4میچز میں 7وکٹیں حاصل کرنے والے عامر علی دورئہ جنوبی افریقہ میں قومی جونیئر ٹیم کے کامیاب ترین بولر تھے۔ انھوں نے 7میچز میں 13شکار کیے، اے سی سی انڈر 19 ایشیا کپ میں کے 3میچز میں 4وکٹیں حاصل کیں۔
17 سالہ اسپنر کا کہنا ہے کہ میں نے حالات سے ہار ماننے کے بجائے مشکلات سے لڑنا سیکھا، جونیئر ٹیم میں شمولیت اعزاز کی بات اور میری خواہش ہے کہ پاکستان کی نمائندگی کرنے والا دادو کا پہلا کرکٹر بنوں، انھوں نے کہا کہ میں ورلڈکپ میں ٹیم کی جیت میں کلیدی کردار ادا کرنے کی ہر ممکن کوشش کروں گا، سابق سری لنکن اسپنر رنگانا ہیراتھ آئیڈیل ہیں،ان کی ویڈیوز دیکھ کر بہت کچھ سیکھا۔