خوشنود علی خان
دوسروں کی قسمت اور وزارتوں، سفارتوں کاحال بتانےوالے شیخ رشید کی اپنی قسمت بدل رہی ہے دیکھتے جائیے ملک میں وہ ہوگا جو آپ نے دیکھا۔ نہ سُنا۔ مثلاً….ریلوے حادثے میں 70 مرنےوالوں کا حساب اب شیخ رشید کو دینا ہے ۔چاروں صوبوں میں پی ٹی آئی میں بغاوت کس نے کرائی؟ حکومت بہت جلد نئے بحرانوں سے دوچار ہونےوالی ہے۔عدالتیں ایک بار پھر انتہائی اہم کردار ادا کرینگی۔ ہو سکتا ہے کہ کچھ ایسے فیصلے بھی آجائیں جو ناقابل یقین ہوں۔ ملک کب تک بحرانی کیفیت سے دوچار رہے گا؟ ایک بحران مارچ اپریل میں ملک ہلا کر رکھ دے گا۔عاطف خان اینڈ کمپنی کو پختونخواہ کابینہ سے الگ کرنے کا مطلب کیا ہے؟ ملک میں ایک نیا بڑا سیاسی اتحاد بننے والا ہے۔ عاطف خان اینڈ کمپنی ابھی کسی سیاسی جماعت میں نہیں جائیں مگر عمران خان کو انہیں دلاسہ دینا پڑے گا،رُت بدل رہی ہے۔ تبدیلی تو یہ ہے کہ شیخ رشید سے سپریم کورٹ سوال کر رہی ہے۔ ریلوے میں سب سے بڑے تو آپ ہیں۔ 70 مرنےوالوں کا حساب آپ سے کیوں نہ لیا جائے۔ جو دوسروں کی قسمتوں کا حال بتاتے تھے اب انہیں ان کی قسمت کا حال بتایا جا رہا ہے۔ شیخ شید جو دوسروں کی وزارتوں کا پوچھتے تھے ان سے سپریم کورٹ پوچھ رہی ہے۔ بھائی صاحب ریلوے کا حادثہ ہوا آپ سب سے بڑے تھے۔ وزیر تھے استعفی کیوں نہیں دیا؟
یعنی سپریم کورٹ انہیں یاد کرا رہی ہے کہ دنیا میں روایت یہ ہے کہ حادثہ ہو جائے تو وزیر بدل جاتا ہے، وہ کہہ رہے۔ آپ کہیں تو مستعفی ہو جاتا ہوں۔ قارئین کرام اسی کو کہتے ہیں۔ بدلتا ہے رنگ آسمان کیسے کیسے۔ دیکھتے جائیں ملک میں وہ ہوگا جو آپ نے دیکھا نہ سُنا !
میرا اندازہ ہے کہ ملک مستقبل قریب میں بعض بحرانوں سے دوچار ہونےوالا ہے، بحرانوں کے نتیجے میں بعض بڑی بڑی تبدیلیاں آسکتی ہیں ایسی تبدیلیاں جو سب کچھ اوپر نیچے کر دیں گی ۔آپ کہیں گے میں اخبار نویس ہوں یا ولی۔ لیکن 1971ءسے لے کر اب تک میں نے سیاست میں جو مد و جزر دیکھتے ہیں ان میں عموماً میرے اندازے بڑی حد تک درست ثابت ہوئے ہیں۔ میں دیکھ رہا ہوں کہ عدالتیں ایک بار پھر انتہائی اہم کردار ادا کریں گی ۔عدالتوں کے سامنے ایسے سوالات لائے جا سکتے ہیں جو ابھی نظر نہیں آرہے لیکن وہ سوال اٹھائے بھی جائیں گے اور شاید ان کے جواب بھی مانگے جائیں گے اور جوابات آنے کے بعد ان کے اثرات بھی بہت گہرے ہوں گے اور ملک میں ان کے نتیجے میں بعض بری تبدیلیاں رونما ہو سکتی ہیں۔ یہ سارے سوالات عدالتوں کے سامنے لائے جائیں گے اور پھر ہو سکتا ہے کچھ ایسے فیصلے آجائیں جو ناقابل یقین ہوں لیکن جب تک وہ جوابات عدالتوں سے نہیں آئیں گے ملک بحرانی کیفیت سے دوچار رہے گا۔ دوسرا بحران جو میں سمجھتا ہوں مارچ اپریل میں ملک کو ہلا کر رکھ دے گا اور وہ بحران بجلی کا بحران ہوگا۔ میں تو سیدھا سادہ اخبار نویس ہوں اور میرا حساب کتاب بھی دو اور دو چار والا ہے۔ میں زیادہ تر اسلام آباد میں رہتا ہوں مگر اسلام آباد میں ان دنوں بھی لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے۔ مختصر یہ کہ ان سے بجلی کے معاملات سردیوں میں نہیں سنبھل رہے تو گرمیوں میں کیسے سنبھلیں گے۔ میں دیکھتا ہوں یہ مارچ اپریل میں بجلی کے شدید بحران سے دوچار ہو جائیں گے یہ بحران در بحران انہیں کمزور کر دے گا۔
میرا ایک سوال اور بھی ہے کہ چاروں صوبوں میں حکومت کیلئے مسائل کس نے پیدا کئے۔ پشاور میں عاطف خان اینڈ کمپنی کو کابینہ سے الگ کرنے کا مطلب یہ ہے کہ جلد محمود خان کی حکومت رخصت ہو جائےگی۔ البتہ مجھے یقین ہے کہ فوری طور پر عاطف خان اینڈ کمپنی کسی دوسری پارٹی میں نہیں جائیں گے مگر اس کیلئے ضروری ہوگا کہ عمران خان صاحب وقتی طور پر انہیں دلاسہ دیں۔ مستقبل میں ایک بہت بڑا نیا سیاسی اتحاد بننے والا ہے اور عاطف خان اینڈ کمپنی بالآخر اس نئے سیاسی اتحاد کا حصہ ہونگے۔