سوشل میڈیا کا انقلاب

0
116
سردار محمد نصراللہ

سردار محمد نصراللہ

قارئین وطن! اپنی سیاسی انفارمیشن اور تجزئیے کا سارا دارومدار یو ٹیوب پر چلنے والے ٹاک شوز کے کلپ پر ہے اور بظاہر نظر آنے والے اینکرز اور دانشور سب اپنے اپنے ٹیلیفونک ٹی وی چینلز کھول کر ایک دوسرے سے بازی لے جانے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں، انہیں ٹیلیفونک چینلز میں بھی ابراہیم، رﺅف کلاسرا، صابر شاکر اور ایک نوجوان صدیق جان نمایاں ہیں۔ سچی بات یہ ہے کہ ان سب میں صدیق جان بغیر لگی لپٹی رپورٹنگ کر رہا ہے جبکہ دوسرے کسی نہ کسی کی سائیڈ لیتے نظر آتے ہیں۔ نیویارک میں بھی کچھ دوستوں نے اس کاروبار کو ہوا دی ہوئی ہے اور ان کو دیکھتے دیکھتے میرے منہ میں پانی بھر آیا اور دل للچانے لگا کہ رفیکان سیاست کےساتھ ایک رابطہ استوار ہو سکتا ہے اور سچی بات یہ ہے کہ سوشل میڈیا نے ہمارے الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا میں انقلاب برپا کیا ہے اور اس نے میرے جیسے سیاسی کارکن کو ایک ا یسا ایندھن فراہم کیا ہے کہ اب کسی ٹی وی اینکر یا پرنٹ میڈیا کے رپورٹر اور اداریہ لکھنے والے کی ضرورت ہے۔
قارئین وطن! اپنا سوشل میڈیا بنانے کے سلسلے میں خادم وطن فروری کے وسط میں پاکستان جا رہا ہوں جہاں اس سلسلے میں باصلاحیت نوجوان، لڑکوں اور لڑکیوں کو اپنی ٹیم کا حصہ بناتا ہے۔ خاص طور پر کمپیوٹر ایکسپرٹ کو اس سلسلے میں ہمارے اس پروگرام کے چیئرمین شیخ شعیب نے 2 لاکھ ڈالر کی رقم مختص کی ہے۔ شیخ صاحب ایک محب وطن پاکستانی ہیں وہ چاہتے ہیں کہ ایک طرف تو عوام کو بغیر کسی لگی لپٹی کے انفارمیشن مہیا کی جائے خاص طور پر ویسٹ اور ایسٹ کا ایک مضبوط پُل بنایا جائے اس سے ہماری ینگ جنریشن کا اپنے آبائی ملک پاکستان سے ایک مضبوط بانڈ بنایا جائے اور دوسرا وطن عزیز میں ینگ لوگوں کیلئے روزگار مہیا کیا جائے، تاکہ وہ اپنا فیوچر بہتر بنا سکیں۔
قارئین وطن! ہمارے چیئرمین شیخ شعیب نے ٹیم کے اراکین سے قسم دے کر وعدہ لیا ہے کہ ہم سچ کو سچ اور جھوٹ کو جھوٹ کہیں گے۔ کسی کی بھی سائیڈ نہیں لیں گے اس سلسلے میں بھی شیخ صاحب سے ایک درخواست کی ہے کہ وہ ہمارے کام میں مداخلت نہیں کرینگے اور نواز، شہباز، زرداری جیسے لوگوں کےخلاف عوام کو صحیح صورتحال بتانے سے بھی نہیں روکیں گے جس پر انہوں نے کہا قوم کو ان لوگوں کے بارے میں بتانا تو بہت ضروری ہے اور خاص طور پر امریکہ میں ان کی منی لانڈرنگ اور شاہین بٹ کےساتھ نمبر دو معاملات کی خبر دینا کہ اس شخص کےساتھ شہباز شریف نے مل کر ریاست پاکستان کے خزانوں کو کس طرح لُوٹا ہے، میں نے شعیب صاحب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کو یقین دلایا ہے کہ ان کا ٹرسٹ اور دو لاکھ ڈالروں کی امانت ہے اور میں اللہ کو حاضر و ناظر جان کر بہترین ینگ لوگوں کی ٹیم تشکیل دونگا ،اس سلسلے میں میں نے آئی ٹی انڈسٹری کے کچھ لوگوں سے رابطہ کیا ہے اور انہوں نے وعدہ کیا ہے کہ شیخ شعیب صاحب کو اور ان کے اعتماد کوٹھیس نہیں پہنچائیں گے۔
قارئین وطن! سوشل میڈیا کے بڑھتے ہوئے رُحجان کو دیکھتے ہوئے اورچھوٹے بجٹ کےساتھ ان بڑے ٹی وی پروگراموں سے زیادہ پرفارمنس پیش کر سکتے ہیں۔ شیخ صاحب کے اس نیک جذبہ کو دیکھتے ہوئے ہمارے بڑے پیارے دوست بل گیٹس نے بھی حامی بھر لی ہے کہ وہ بھی ہماری ٹیم کا حصہ بنیں گے اور اس سلسلے میں ابتدائی انوسٹمنٹ میں اپنا حصہ بھی ڈالیں گے۔ اس پر چیئرمین شیخ شعیب اور میں نے بھی ان کا شکریہ ادا کیا اور امید رکھتے ہیں کہ اللہ ہمیں ہمت دے کہ اس سوشل میڈیا کے انقلاب میں ہم کامیابی کے جھنڈے گاڑھیں اور قوم کو بہترین انفارمیشن تجزیوں اور خبروں سے آگاہ کریں۔ اس سلسلے میں میرے قارئین اور آئی ٹی میں کام کرنےوالے دوست مجھے khansardar2005@yahoo.com پر رابطہ کر سکتے ہیں۔ اور اپنی رائے سے ہمیں فیضیاب کر سکتے ہیں۔ اس وقت لفافہ صحافت اور اینکری کا دور دورہ ہے ہماری ٹیم کی پوری کوشش ہوگی کہ اس لفافہ ازم کے زہر کو پھیلانے والوں کا قلع قمع کیا جائے کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ سمی ابراہیم، رﺅف کلاسرا، ندیم ملک، صابر شاکر، طاہر ملک جیسے بڑے دانشوروں کو بتائیں کہ کس نے تبسم بٹ کو اس لئے بڑا مانا کہ وہ بڑا دلچسپ بریانی اور پلاﺅ کھلاتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کو سیاسی تبصرہ کرنے کو کوئی نہیں ملا اور ایک صاحب کو ایک ریسٹورنٹ مالک کو وہ شام کو ان کے گھر کھانا پہنچاتے تھے اور اس کے عوض وہ بہت بڑے سماجی اور سیاسی رہنما ہیں ہم نے اپنے میڈیا کے ذریعے اس روش کو ختم کرنا ہے ،خادم اور میری ٹیم آپ کی دعاﺅں کے طالب ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here