اہل کشمیر ہم تمہارے ساتھ ہیں!!!

0
147
سردار محمد نصراللہ

سردار محمد نصراللہ

قارئین وطن! 5 فروری یوم یکجہتی کشمیر ہے، پوری دنیا میں پھیلے ہوئے پاکستانی اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کےساتھ کھڑے ہیں، دنیا کے قریہ قریہ میں بسے آزادی¿ فکر اور حریت پسند اپنے اپنے فورمز پر بھارتی جارحیت کےخلاف سراپا احتجاج ہیں بلکہ ہندوستان کی مرکزی شاہراہوں پر بھی زندہ دل ہندو اور سکھ کشمیری بھائیوں کیساتھ ان کے د کھ میں شور ڈال رہے ہیں لیکن افسوس کے ہندوستان کی ہندتوا حکومت اور یو این او کے علاوہ سب ہی کشمیریوں کی آزادی کے داعی ہیں۔ آج وطن عزیز پاکستان کی قومی ا سمبلی میں ن لیگ کے ایک ممبر خواجہ آصف کو کشمیریوں کی آزادی کیلئے تقریر کرتے سنا۔ اس کی تقریر کا ایک ایک لفظ ایسا لگتا تھا جیسے کوئی مگرمچھ کے آنسو گرا رہا ہے، میں ایک پولیٹکل ورکر کی حیثیت سے خواجہ کی تقریر سنتا رہا اور سر دھنستا رہا کہ سوائے ایک دوسرے کےخلاف الزام تراشی کے اس کے پاس کوئی بات نہیں ہے ،اپنے خطاب میں آخر میں اس کی تان وزیراعظم عمران خان کی اس بات پر ٹوٹی کہ اس نے کہا تھا کہ جب بھارتی ہندتوا کا رہبر مودی الیکشن جیتے گا تو کشمیر کا مسئلہ حل ہو جائےگا لیکن کیا ہوا وہ جب جیت کر آیا تو اس نے تو کشمیر اور کشمیریوں کی کا یہ ہی پلٹ دی اور آج کشمیر دنیا کی سب سے بڑی جیتی جاگتی جیل ہے، میرا خواجہ آصف سے سوال ہے کہ محترم جب تمہاری اور تمہارے لیڈر کی حکومت تھی تو اس وقت یہی مودی تمہارے لیڈر جس کی فیکٹریوں میں بھارتی جاسوس کام کر رہے تھے آنکھ کا تارا تھا، تمہارے لیڈر نوازشریف نے تو اس کو تو بغیر پروٹوکول کی ذمہ داریوں کے اپنے گھر میں لا بٹھایا تھا، خیر میں تم کو یہ بتانا چاہتا ہوں خواجہ آصف کہ یہ وقت ایک دوسرے پر الزام تراشیوں کا نہیں ہے۔ آج ہم سب کو مل کر خواہ وہ اسمبلی میں بیٹھے ہیں یا اسمبلی سے باہر ہیں اہل کشمیر کی آزادی کیلئے پوری دنیا میں سراپا احتجاج بن کر ایک آواز بن جائیں، خواجہ آصف تمہاری پوائنٹ ا سکورنگ سے کہ تم عمران پر الزام تراشی کرو کوئی فرق نہیں پڑے گا بس اتنا سمجھ لو کہ!
جس خاک کے ضمیر میں ہو آتشِ چنار
ممکن نہیں کہ سرد ہو وہ خاک اَرجمند
قارئین وطن! دیکھنے اور سمجھنے کی بات یہ ہے کہ کیا وجہ ہے کہ کشمیری 150 دنوں سے زیادہ ہو گئے ہیں بھارتی فوج کے جبر کے تحت جینے پر اور پوری دنیا پر خاموشی ہے۔ ہم پاکستانی تو اپنا حق ادا کر رہے ہیں جیسے تیسے لیکن عالم اسلام خاموش ہے اور خاص طور پر یو این او اور ہیومن رائٹس کی تنظیمیں بالکل ہی بے شرمی کا مظاہرہ کر رہی ہیں، انہیں چاہیے کہ وہ منحوس کشمیریوں کی آزادی کیلئے اپنی آواز بلند کریں بلکہ یو این کو تو باقاعدہ امن فوج بھیجنی چاہیے یہ بات بڑے وثوق اور دوسری جنگ عظیم کے گہرے مشاہدے اور اسٹڈی کے یہ بات کر رہا ہوں کہ اگر دنیا کے نام نہاد پانچ بڑوں نے اس سلسلے میں اپنا کردار ادا نہ کیا تو ہندوستان اور پاکستان کے درمیان شروع ہونےوالی تیسری عالمی جنگ کو کوئی نہیں روک سکتا، کہ اب پاکستانیوں کا صبر کا پیمانہ لبریز ہوتا جا رہا ہے۔ سب کو یہ پتا ہونا چاہئے کہ کشمیر میں ٹپکنے و الا ہر لہو کا قطرہ پاکستانیوں کا قطرہ ہے، ہر اٹھنے والا جنازہ ہمارے کندھوں پر بھی اس کا اثر ہوتا ہے، ہر گھر کا وین ہمارابھی ہے کہ میرے قائد حضرت قائداعظمؒ ہمیں بتا گئے ہیں کہ کشمیر ہماری شہہ رگ ہے!
آج کشمیر کی آزادی کیلئے ہماری افواج کی بھی بڑی ذمہ داری ہے انہیں اپنی کشمیر پالیسی کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے جس طرح بھارتی فوج ہماری سرحدوں کی آئے روز خلاف ورزی کر ر ہی ہے اور ہم چُپ سادھے ان کی بدمعاشی دیکھ رہے ہیں ہمیں چاہئے کہ بالکل اسی انداز میں ان بھارتیوں کو جواب دینا چاہیے اور آج بھی ہمارا ہر اول دستہ جس کو ہم قبائلی بھائی کہتے ہیں وہ تڑپ رہے ہیں اس اذن کیلئے کہ کشمیر کی آزادی ان کا ایک ہی مقصد ہے بس ہمیں یہ سمجھنا چاہیے کہ آزادی کشمیر اب زیادہ دور نہیں ہے اور ہم بھی اب اس دست جفاءکش کو توڑنے کیلئے بیتاب ہیں۔
یوم یکجہتی کشمیر زندہ باد ۔۔پاکستان زندہ باد

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here