اسلام آباد:
کسٹمز انٹیلی جنس نے رپورٹ میں طورخم بارڈر پر اشیاء سے بھری گاڑیوں کی بغیر ڈیوٹی کلئیرنس کے الزامات کو غلط قرار دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاک افغان سرحد کے طورخم اسٹیشنز پر کسٹمز حکام کی ملی بھگت سے بغیر ڈیوٹی اشیاء سے بھری گاڑیوں کی کلئیرنس کے الزامات پر کسٹمز انٹیلی جنس نے تحقیقات کے لیے چیف کلکٹر کسٹمز ڈاکٹر آصف جاہ پر مشتمل انکوائری کمیٹی بنائی تھی۔ کمیٹی کی رپورٹ ایف بی آر کو بھجوادی گئی جس میں انکوائری کمیٹی نے کسٹمز انٹیلی جنس کی رپورٹ کو جھوٹ کا پلندہ قرار دے دیا۔
کسٹمز انٹیلی جنس کی رپورٹ کے مطابق 355 کنٹینر بغیر ڈیوٹی / ٹیکس کے نکل گئے ہیں تاہم متعلقہ ریکارڈ کو جب جانچا گیا تو طورخم اسٹیشن پر صرف ٹرکوں میں مال کی نقل و حمل ہوتی ہے، ان گاڑیوں میں سے 255 ٹرک پرعائد کردہ ڈیوٹی ٹیکسز کی مد میں 14 کڑور روپے سے زائد کی محصولات قومی خزانے میں جمع کرائے گئے تھے، جب کہ آئندہ چند روز میں باقی 100 ٹرکوں کا ریکارڈ بھی مل جائے گا اور صورتحال واضح ہوجائے گی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے افتتاح کے بعد ریونیو میں 25 فیصد اضافہ ہوا ہے، کسٹمز و دیگر محصولات 3 ارب سے بڑھ کر 4 ارب روپے سے زیادہ ہو گئے ہیں، درآمدات و برآمدات میں واضح اضافہ ہوا ہے اور روزانہ آنے جانے والوں ٹرکوں کی تعداد بھی بڑھ گئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ جنوری میں پاک افغان سرحد پر کسٹمز کے بدعنوان افسران سے متعلق انکشاف ہوا تھا کہ وہ برآمد کنندگان کو ٹیکس سے بچانے کے لیے برآمدی سرٹیفکیٹ کی تصدیق نہیں کرتے اور ٹرک ڈرائیوروں کو ملی بھگت سے سادہ سرٹیفکیٹ تھما دیئے جاتے ہیں۔
خبر پر نوٹس لیتے ہوئے وزیراعظم کے احکامات پر ایف بی آر نے خزانے کو اربوں روپے کے نقصان میں ملوث اعلیٰ افسروں ممبر کسٹمز، 4 کلکٹرز اور کئی ملازمین کو ان کے عہدوں سے برطرف کردیا تھا۔