کوئٹہ:
وزیراعظم عمران خان نے کوئٹہ میں نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔
وزیراعظم عمران خان نے کوئٹہ میں نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کا سنگ بنیاد رکھ دیا ہے، اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ سیکریٹری ہاؤسنگ نے منصوبے کے لیے جنون کے ساتھ کام کیا، ایک عام آدمی کی سب سے بڑی ضرورت چھت ہوتی ہے تاہم پاکستان میں تنخواہ دار طبقہ کا آمدن سے گھر نہیں بن سکتا، بدقسمتی سے پاکستان میں تنخواہ دار طبقے کے لیے وقت کے ساتھ ساتھ گھر بنانا مشکل ہوگیا ہے۔
گھربنانے سے 40 صنعتوں کو روزگار ملنا شروع ہوجائے گا
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں گھر کےلیے قرضہ لینا مشکل ہے، گھر بنانے کے لیے قرضوں کے حوالے سے اسمبلی میں قانون سازی کررہے ہیں جب کہ ہوسکتا ہے کہ پانچ سال بعد 50 لاکھ سے زیادہ گھر بن جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم کہتے ہیں مدینہ کی ریاست سب کے لیے ماڈل ہے، گھربنانے سے 40 صنعتوں کو روزگار ملنا شروع ہوجائے گا، چاہتے ہیں نوجوان سرکاری نوکریوں کے بجائے اپنا بزنس کریں۔
2 طرح کے نظام کی وجہ سے پاکستان عظیم ملک نہیں بن سکا
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ایلیٹ کلاس کے لیے رہ گیاہے، 2 طرح کے نظام کی وجہ سے پاکستان عظیم ملک نہیں بن سکا، اللہ تعالیٰ جب ملک کا سربراہ بناتاہے وہ بہت بڑی ذمہ داری دیتا ہے تاہم ہماری حکومت بلوچستان کو اوپراٹھائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بڑے بڑے ڈاکو پکڑے جارہے ہیں، پہلی دفعہ بڑے ڈاکوؤں کو پکڑا جارہا ہے ورنہ ہمیشہ غریب جیل میں جاتا ہے، 7 دن جیل میں گزارے وہاں صرف غریب آدمی تھا بڑے ڈاکو اسمبلی میں تھے۔
تھوڑی دیر کے لیے ہم مشکل وقت سے گزر رہے ہیں
وزیراعظم نے کہا کہ ساڑھے 4 ہزار ارب ٹیکس کا پیسہ اکھٹا ہوتاہے اس میں سے 2 ہزارقرضے میں چلے جاتاہے، یہ قرضے بھی اتر جائیں گے اور ملک میں دولت آنا شروع ہوجائیگی تاہم تھوڑی دیر کے لیے ہم مشکل وقت سے گزر رہے ہیں۔
ملک کو پچھلے 10 سال میں بے دردی سے لوٹا گیا
وزیراعظم نے کہا کہ یہ سب ڈرے ہوئے ہیں کہ عمران خان کی حکومت گراؤ ورنہ سب جیل میں چلے جائیں گے، ملک کو پچھلے 10 سال میں بے دردی سے لوٹا گیا، پی پی اور (ن) لیگ کی حکومتوں نے جو ملک سے کیا ہے وہ کوئی دشمن بھی نہ کرے جب کہ فضل الرحمان کہتا ہے کہ نہ خود کھیل رہا ہوں اور نہ کسی کو کھیلنے دوں گا۔
ہم ملک لوٹنے والوں کو سزائیں دیں گے تاکہ یہ لوگوں کے لیے عبرت بنے
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جس ملک میں 10 سالوں میں حکمرانوں نے قرضہ 6 سے 30 ہزار ارب کیا ہو وہاں آپ کو دشمنوں کی ضرورت نہیں، یہ بتا دوں کہ جو ان لوگوں نے اس ملک سے کیا ہے تاہم جتنی بھی دیر لگ جائے ہم نے ان کو سزائیں دیں گے اور سزائیں صرف اس لیے دینی ہیں تاکہ یہ لوگوں کے لیے عبرت بنے، آئندہ سے کوئی بھی آئے تو ملک لوٹتے ہوئے ڈرے۔
اس سے قبل وزیراعظم عمران خان جب کوئٹہ پہنچے تو وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے ان کا استقبال کیا جب کہ وزیراعظم نے ہزارہ برادری کے وفد سے بھی ملاقات کی اور شہدا کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں: وزیر اعظم عمران خان 2 روزہ دورے پر ایران پہنچ گئے