لاہور / کراچی:
ٹڈی دَل کے حملوں سے اب تک کئی ہزار ایکڑ فصل متاثر ہوچکی ہے اور کورونا وائرس وبا کے بعد یہ ممکنہ طور پر ملک کے لیے سب سے بڑا چیلنج ثابت ہوسکتا ہے۔
نیشنل لوکسٹ کنٹرول سنٹر کے مطابق ٹڈی دل کے مو ثر تدارک کے لیے ہوائی جہازوں اور ہیلی کاپٹرز کی مدد سے فضائی اسپرے کیا جا رہا ہے۔ جاری کردہ تفصیلات کے مطابق محکمہ زراعت، فوڈ سکیورٹی اور پاک فوج کی مشترکہ ٹیموں کا ملک کے مختلف اضلاع میں ٹڈی دل کے خلاف کنٹرول آپریشن جاری ہے۔ اب تک بلوچستان میں 2743، پنجاب میں 1489، خیبرپختونخوا میں 394 اور سندھ میں 294 مربع کلو میٹر رقبہ میں ٹڈی دل کنٹرول آپریشن کیا جا چکا ہے۔ملک بھر کے مختلف اضلاع میں میں ٹڈی دل کے حملوں نے کسانوں کی پریشانیوں میں مزید اضافہ کر دیا۔ ٹڈی دل کے حملوں کی وجہ سے کپاس کی فصل سمیت مختلف باغات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
فصلوں کو بچانے ک لیے ایک ارب جاری
پنجاب میں وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے محکمہ زراعت اور پی ڈی ایم اے کو ہدایت کی ہے کہ صورتحال پر لمحہ بہ لمحہ نظر رکھیں۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ٹڈی دل کے خاتمے اورفصلوں کو بچانے کیلئے ایک ارب روپے کے فنڈز جاری کیے ہیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ کا وزیر اعظم کو خط
وزیراعلیٰ مرادعلی شاہ نے وزیراعظم عمران خان کو ایک اور خط لکھ کر ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے ہنگامی اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان کو لکھے گئے خط میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بتایا کہ صوبے میں ٹڈی دل صحرائی علاقوں کے بعد زیر کاشت رقبے کوبھی تباہ کررہی ہے۔ اسے روکنے کے لیے ہنگامی اقدامات نہ ہوئے تو فصلیں تباہ ہوجائیں گی۔ ٹڈی دَل کے سبب سندھ میں فوڈ سیکورٹی کا خطرہ بڑھتاجارہاہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت اسپرے کے لیے 6 ایئر کرافٹ اور 110 ڈبل کیبن گاڑیاں، ایک لاکھ لیٹرزرعی ادویات اور بارہ ٹریکٹرز بھی فراہم کیے جائیں۔ وزیراعلیٰ مرادعلی شاہ نے یکم مئی کوبھی وزیراعظم کو ٹڈی دل کی صورت حال پر خط لکھا تھا۔
کوئٹہ میں ٹڈی دَل کے حملوں کی وارننگ
دوسری طرف این ڈی ایم اے نے کوئٹہ میں 15جون سے قبل ٹڈی دل کے حملے کی وارننگ جاری کر دی۔ جس کے تدارک کیلئے سپرے کے عمل کو تیز کیا جارہا ہے۔