کابل:
افغانستان انڈیپینڈنٹ ہیومن رائٹس کمیشن کی گاڑی باردوی سرنگ دھماکے میں تباہ ہوگئی جس کے نتیجے میں این جی او سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون اپنے ڈرائیور سمیت جاں بحق ہوگئیں۔
افغان میڈیا کے مطابق بارودی سرنگ دھماکا دارالحکومت کابل کی مصروف شاہراہ پر اس وقت ہوا جب انسانی حقوق کی ایک این جی او کی گاڑی وہاں سے گزر رہی تھی۔ دھماکا اتنا خوفناک تھا کہ گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔
کابل پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ مقناطیسی باردوی سرنگ دھماکے میں افغانستان انڈیپینڈنٹ ہیومن رائٹس کمیشن کی خاتون وکیل 24 سالہ فاطمہ خلیل اور ان کا ڈرائیور جاوید فولاد جاں بحق ہوگئے۔ تاحال کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
قبل ازیں کابل ہی میں بارودی سرنگ دھماکے میں افغان لکھاری اسد اللہ والولی کی فیملی کے چار افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔ ہلاک ہونے والے تمام افراد ایک گاڑی میں کسی تقریب میں شرکت کے لیے جا رہے تھے۔ ایک ماہ کے دوران کابل میں 12 بارودی سرنگ دھماکوں میں 12 شہری ہلاک اور 40 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔