لاہور:
کرکٹر امام الحق نے انکشاف کیا ہے کہ پہلی سیریز کے دوران گھنٹوں واش روم میں روتا رہا جب کہ کھیلنے سے قبل ہی انضمام الحق کا بھتیجا ہونے کے طعنے ملنے لگے تھے۔
ایک انٹرویو میں کرکٹر امام الحق نے کہا کہ ٹیم میں بابراعظم کے سوا کوئی دوست نہیں تھا، ان کی توجہ کرکٹ پر مرکوز ہونے کی وجہ سے بات کرنے کا زیادہ موقع نہیں ملتا تھا، سخت دباؤ میں تھا، کھانا بھی الگ کھاتا، ایک خوف سوار تھا کہ ابھی تو کوئی میچ ہی نہیں کھیلا، موقع ملا اور ناکام ہوگیا تو سمجھو کیریئر ختم ہوا۔
امام الحق کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا اور میڈیا پر سخت تنقید کے بعد اپنا فون بند کر دیا، واش روم میں جا کر گھنٹوں رویا، پہلے دونوں ون ڈے میچز میں احمد شہزاد کی کارکردگی اچھی نہیں رہی، ابوظہبی میں مجھے آزمانے کا فیصلہ کیا گیا لیکن ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے غیر ضروری دباؤ سے بچانے کے لیے مجھے رات کو بتانے سے گریز کیا تاہم اگلے روز اچھی بیٹنگ کرنے میں کامیاب رہا۔
واضح رہے کہ 2017 میں سری لنکا کے خلاف کھیلی جانے والی اس ون ڈے سیریز میں امام الحق نے ڈیبیو پر سنچری بنانے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔