کشمیر کی عظمت تجھے سلام!!!

0
281

سلیم صدیقی، نیویارک

بھارتی مقبوضہ کشمیر کے مسلمان گزشتہ73برس سے جن مصائب اور جبروتشدد کا دلیری سے مظاہرہ کر رہے ہیں جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں خصوصاً گزشتہ ایک سال سے کرفیو زدہ حالات کا شکار ہیں۔ آج کی آزاد دنیا کورونا کی وجہ سے نظربندی کی کیفیت کا شکار ہے اور نفسیاتی امراض کا سامنا کر رہی ہے جبکہ ہر قسم کی سہولیات بھی میسر ہیں۔ان بہادر جفاکش مظلوم کشمیریوں کی عظمت اور شجاعت کو سلام جو قرون اولے اور مکہ کے نومسلم بہادروں کی یاد تازہ کر رہے ہیں۔مگر بے حس حکمران اور عالمی رائے عامہ نہ تو کشمیریوں نہ ہی فلسطینیوں کی آج تک مدد کوآئی ہے۔بھارتی ہندو انتہا پسند حکمران اور انکے حواری جدید دور کے ہٹلر اور نازی ہیں ۔ قائداعظم کی عظمت اور دور اندیشی اور پاکستان کی تحریک آزادی کے دیگر رہنماﺅں کی جدوجہد نے ایک آزاد مملکت حاصل کرکے ثابت کیا کہ ان کا فیصلہ درست تھا۔برطانوی سامراج نے دنیا کے ہر خطے میں کشمیر کی طرح مسلمانوں کےلئے مسلسل وردسری کا سامان تیار رکھا تھا اور آج تک مسلمان اس کا شکار ہیں۔آزادی کے بعد مسلمان حکمرانوں نے تاریخ سے سبق حاصل کرنے کی بجائے اپنی کرسیوں کو مضبوط بنانے کی فکر کی۔ اپنے اپنے ممالک کو عیاشیوں اور کرپشن کی دلدل میں پھنسا کر غربت ،افلاس اور قرضوں کی دلدل میں پھنسا دیا جس سے یہ ممالک اور قومیں آزاد ممالک اور حکومتیں بنانے میں کامیاب تو ہوگئے مگر اپنی معاشی اقتصادی اور سیاسی خودمختاری کھو بیٹھے۔ پاکستان بھی روز اول سے کشمیریوں کی مسلسل حمایت اور مدد کرتا آیا ہے پاکستان اور اسکی عوام نے اسکی قیمت بھی چکائی ہے اور ادا کر رہا ہے مگر ناعاقبت اپوزیشن حکمرانوں نے جس طرح ملک گروی رکھو دیا ہم بھی اپنی خودمختاری پوری طرح نہ بچا سکے۔ تاہم اب امید ہے کہ موجودہ حکومت جس طرح کشمیریوں کا مقدر لڑ رہی ہے وہ دن دور نہیں کہ ہمارے عظیم بہادر کشمیری جلد اپنی منزل حاصل کرلینگے۔
5 اگست کو یوم استحصال کشمیر کے موقع پر ، سلامتی کونسل نے کشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ، اور اقوام متحدہ کے سیکریٹریٹ کی جانب سے کشمیر کی موجودہ صورتحال اور ہندوستان اور پاکستان میں اقوام متحدہ کے ملٹری آبزرور گروپ (UNMOGIP) کے کام کے بارے میں بریفنگ سنی۔ سلامتی کونسل کے ممبران نے ، کشمیر کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا وہ امید کرتے ہیں کہ علاقائی امن و استحکام کو مشترکہ طور پر برقرار رکھنے کے لئے متعلقہ فریق روابط برقرار رکھیں گے اور باہمی معاملات کو باہمی طور پر حل کریں گے۔ اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندہ سفیر جانگ جون نے اجلاس میں چین سے متعلق چین کے اصولی مو¿قف کی وضاحت کی۔ژانگ جون نے کہا ، گذشتہ اگست میں ، ہندوستان نے یکطرفہ طور پر کشمیر کی جمہوری حیثیت کو آئینی ترامیم کے ذریعہ تبدیل کیا ۔ ہم یکطرفہ اقدامات کی مخالفت کرتے ہیں جو صورتحال کو پیچیدہ بنادے گی۔ ہم متعلقہ فریقوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہم تحمل سے کام لیں اور سمجھداری سے کام کریں۔ خاص طور پر ، انہیں ایسے اقدامات کرنے سے گریز کرنا چاہئے جس سے تناو¿ بڑھتا جائے جانگ جون نے زور دے کر کہا ، مسئلہ کشمیر ماضی سے چھوڑا ہوا تنازعہ ہے اور اقوام متحدہ کے چارٹر ، سلامتی کونسل کی قراردادوں اور دوطرفہ معاہدے کے مطابق پرامن اور مناسب طریقے سے اس پر توجہ دی جانی چاہئے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here