کراچی:
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں گزشتہ ہفتے مجموعی طور پر تیزی کا رحجان غالب رہا۔
پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ سرپلس میں تبدیل ہونے اور ایکسٹرنل اکاؤنٹ بحران ختم ہونے کی اطلاعات نے سرمایہ کاری کے تمام شعبوں کا اعتماد بڑھایا جبکہ عالمی ریٹنگ ایجنسیوں کی مستقبل میں معیشت کی بہتری کی پیشگوئیاں بھی مارکیٹ کی سرگرمیوں پراثرانداز ہوئیں۔
اسی طرح اسٹیٹ بینک کی روشن پاکستان اسکیم سے ترسیلات زر کی آمد مزید بڑھنے کی توقعات جیسے عوامل نے کیپٹل مارکیٹ کے گراف کو بلندی کی جانب گامزن کیا۔
ہفتے وار کاروبار کے دوران سرمایہ کاروں نیپر اعتماد انداز میں آئل گیس ایکسپلوریشن، سیمنٹ، اسٹیل سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے حوالے سے زیادہ دلچسپی لی ہفتے وار کاروبار میں تیزی سے انڈیکس کی 41000 پوائنٹس کی نفسیاتی دوبارہ بحال ہوگئی۔
ہفتے کے 5روزہ کاروبار میں 4 سیشنز میں تیزی لیکن شہر میں طوفانی بارشوں کے بعد انٹرنیٹ موبائل فونز اور لینڈ لائنز کی خدمات معطل ہونے سے اختتامی ایک سیشن میں مندی رہی۔
مجموعی طور پر تیزی کے سبب حصص کی مالیت میں 2 کھرب 49 ارب 11 کروڑ 8 لاکھ 39 ہزار 166 روپے کا نمایاں اضافہ ہوا جس سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ بھی بڑھ کر 76 کھرب 10ارب 31 کروڑ 75 لاکھ 59 ہزار 674 روپے ہو گیا۔