لاہور:
پاکستان کرکٹ بورڈ نے 192 کھلاڑیوں کے لیے ڈومیسٹک کنٹریکٹ برائے 21-2020 کی کٹیگریز کا اعلان کردیا ہے۔
ان کنٹریکٹ کی کٹیگریز کے لیے کھلاڑیوں کا انتخاب شفاف انداز سے کیا گیا ہے، جس میں کارکردگی اور مستقبل کی سوچ کو اہمیت دی گئی ہے۔ 192 کھلاڑیوں میں سے 10 کرکٹرز کو اے پلس کٹیگری سے نوازا گیا ہے جس میں یا تو ڈومیسٹک کرکٹ میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑی شامل ہیں یا پھر وہ کھلاڑی جو قومی اسکواڈ کا حصہ تو ہیں مگر ان کے پاس پی سی بی کا سنٹرل یا ایمرجنگ کنٹریکٹ نہیں ہے۔
ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر؛
اے پلس کٹیگری کے لیے کھلاڑیوں کا انتخاب کرنے والے مصباح الحق کا کہنا ہے کہ وہ ان 10 کھلاڑیوں کو اے پلس کٹیگری کا حصہ بننے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں، دراصل یہ ان تمام کھلاڑیوں کی ڈومیسٹک سیزن 20-2019 میں انتھک محنت کا صلہ ہے جس کی بدولت ان میں سے کسی نے ڈومیسٹک کرکٹ تو کسی نے پاکستان کرکٹ ٹیم میں جگہ بنائی۔
قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر نے کہا کہ وہ تسلیم کرتے ہیں کہ کچھ کھلاڑیوں کے لیے یہ مشکل وقت ہوگا مگر سمجھنا چاہیے کہ ہم اس کٹیگری کے لیے صرف 10 کھلاڑی ہی منتخب کرسکتے ہیں، میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ہر کھلاڑی کو یقین دلاتا ہوں کہ قومی اسکواڈ کے لیے اس کی دستیابی برقرار رہے گی اور آئندہ سال اس کے کنٹریکٹ کی کٹیگری میں اضافہ اس کی ڈومیسٹک سیزن 21-2020 میں کارکردگی پر منحصر ہے۔
مصباح الحق نے مزید کہا کہ مختلف کٹیگریز پر مشتمل یہ کنٹریکٹ ہماری اس حکمت عملی کا نتیجہ ہے جس کے تحت ہم پاکستان کی کرکٹ کوسخت، مقابلے سے بھرپور اور کارکردگی پر مبنی بنانا چاہتے ہیں، یقین ہے کہ اس سے کھلاڑیوں کا جوش اور جذبہ بڑھے گا جس کا فائدہ پاکستان کی کرکٹ کو ہوگا۔
اعلان کردہ کنٹریکٹ کی اے کٹیگری میں کُل 38 کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا ہے، جن میں گزشتہ ڈومیسٹک سیزن میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے 10 بہترین کرکٹرز، ٹیسٹ اور ایک روزہ کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے کرکٹرز شامل ہیں۔
بی کٹیگری کُل 47 کھلاڑیوں پر مشتمل ہے، جس میں نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ (فرسٹ الیون) کے گزشتہ ایڈیشن کے 10 بہترین کرکٹرز اور وہ کھلاڑی شامل ہیں جو ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کرچکے ہیں۔ اس کٹیگری میں پاکستان شاہین اور ایمرجنگ ٹیم کے کھلاڑیوں سمیت گزشتہ سال فرسٹ کلاس کرکٹ میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
کٹیگری سی مجموعی طور پر 71 کھلاڑیوں پر مشتمل ہے، جس میں ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ کے ایڈیشن 2019 یا 2020 کا حصہ رہنے والے کرکٹرز، قائداعظم ٹرافی (فرسٹ اور سیکنڈ الیون) میں متاثرکن کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والےکھلاڑی، پاکستان کپ 19-2018 کے 10 ٹاپ پرفارمرز، پیٹرنز ٹرافی گریڈ ٹو 19-2018 کے بہترین بیٹسمین /باؤلر اور ایج گروپ کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے کھلاڑی شامل ہیں جب کہ 6 کرکٹ ایسوسی ایشنز میں باقی رہ جانے والے 26 کھلاڑیوں کو کٹیگری ڈی میں جگہ دی گئی ہے۔
ندیم خان، ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس؛
ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس ندیم خان کا کہنا ہے کہ وہ ہمیشہ معیار اور کارکردگی پر یقین رکھتے ہیں اور ڈومیسٹک سیزن 21-2020 کے اعلان کردہ کنٹریکٹ بھی اسی کی ایک مثال ہیں، ہم نے تمام کھلاڑیوں کے لیے ایک مقررہ وظیفے کے بجائے اس مرتبہ مختلف کٹیگریز پر مشتمل ایک ڈھانچہ متعارف کروایا ہے جو کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے، تجربہ کار اور نئے آنے والے کرکٹرز کی تنخواہوں میں فرق واضح کرتا ہے اور یہ سنٹرل کنٹریکٹ سے متعلق ہماری پالیسی کے بھی عین مطابق ہے۔
ندیم خان نے مزید کہا کہ کنٹریکٹ کے اس نئے ڈھانچے سے ہم مختلف ایج گروپ کرکٹ کھیلنے والے اپنے کھلاڑیوں کے مستقبل کو محفوظ بنارہے ہیں، جنہیں ماضی میں نظر انداز کردیا جاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی سی انڈر19 کرکٹ ورلڈکپ 2020 کھیلنے والے 8 کرکٹرز اور پاکستان شاہین میں شامل 11 ایمرجنگ کرکٹرز اب اس نظام کا حصہ رہیں گے اور اس دوران انہیں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منواکر آگے بڑھنے کے مختلف مواقع بھی پائیں گے۔
ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس کا مزید کہنا تھا کہ ان 192 کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں میں سے 146 کے پاس کوئی دوسری ملازمت نہیں ہے جب کہ 24 کے پاس کنٹریکٹ پر ملازمتیں تھیں، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پی سی بی اپنے ٹیلنٹڈ اور اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کا خیال رکھتا ہے۔