لاہور:
نوبالز امپائرز کی نگاہوں سے اوجھل رہنے لگیں جب کہ برسبین ٹیسٹ کے دوسرے دن ابتدائی2سیشنز میں ہی پاکستانی بولرز21بار کریز سے پاؤں باہر نکالنے کے باوجود امپائرز کی نظروں میں نہ آسکے۔
برسبین ٹیسٹ کے پہلے روز پیٹ کمنز کی نوبال کے باوجود محمد رضوان کو پویلین واپس بھیج دیا گیا تھا، دوسرے دن نسیم شاہ نوبال کے سبب ڈیوڈ وارنر کی وکٹ سے محروم رہ گئے، ابتدائی2 سیشنز میں ہی پاکستانی بولرز21بار کریز سے پاؤں باہر نکالنے کے باوجود امپائرز کی نظروں میں نہ آ سکے۔
سابق آسٹریلوی کپتان رکی پونٹنگ نے کہاکہ نوبال کی وجہ سے وکٹ حاصل نہ کرنے کے بعد اگلی گیند پر نسیم شاہ کا پاؤں کریز سے خاصا اندر تھا، نوجوان پیسر کو اپنی غلطی کا اندازہ ہوگیا تھا۔ اگر پہلے ہی غیر قانونی گیندوں کی نشاندہی کردی جاتی تو وہ مسئلے پر قابو پالیتے اور وکٹ سے محروم نہ رہ جاتے۔
دوسری جانب آئی سی سی بھی نوبال نہ دیے جانے کے حوالے سے پیدا ہونے والی صورتحال سے پریشان اور مسئلے کا حل تلاش کرنے کیلیے فکرمند ہے۔
آئی پی ایل میں ٹی وی امپائر کو نوبال پر نظر رکھنے کی ذمہ داری دی جائے گی،بھارت اور آسٹریلیا کی ٹی ٹوئنٹی سیریز میں بھی کڑی نگرانی کا نظام وضع ہو گا،فروری میں جنوبی افریقہ اور انگلینڈ کی سیریز میں بھی اس کا ٹرائل ہوگا،اس سے قبل پاکستان اور انگلینڈ کے مابین 2016 کی ون ڈے سیریز میں بھی نوبال کی نشاندہی کیلیے ہاک آئی سے مدد لی گئی تھی۔
آئی سی سی کے جنرل منیجر جیف ایلرڈائس نے کہاکہ اس معاملے میں تھرڈ امپائر کو شامل کرنے کا تجربہ کامیاب رہا، سسٹم کو مزید بہتر بنانے کیلیے کام کیا جائے گا۔