امریکی انتخابات!!!

0
169
کوثر جاوید
کوثر جاوید

کوثر جاوید
بیورو چیف واشنگٹن

2020ءکے امریکی صدارتی انتخابات میں چند دن باقی ہیں، انتخابی مہم میں تیزی آگئی ہے، انتخابات صرف صدر کے چناﺅ کیلئے نہیں بلکہ کانگریس کی چار سو پینتیس نشستوں اور سینیٹ کی 33% نشستوں پر بھی انتخابات ہونگے۔ ہر الیکشن میں امیدواروں کی کارکردگی اور مسائل چیلنجز موضوع بحث ہوتے ہیں اس دفعہ تین صدارتی مباحثوں میں ایک کو منسوخ کرنا پڑا جس کی وجہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو کرونا پازیٹو تھا، صدارتی انتخابات میں یہ مباحثے بہت زیادہ اہمیت کے حامل ہیں پہلا مباحثہ جو 29 ستمبر کو ہوا اس میں ڈیمو کریٹک امیدوار جوبائیڈن کا پلڑہ باری رہا بلکہ ایک موقع پر تو جوبائیڈن نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو شٹ اپ کہہ دیا ،دونوں کے درمیان مختلف ایشوز پر گرما گرم بحث ہوئی، 2016ءکے صدارتی انتخابات میں تمام کے تمام پولز اور تجزئیے ہیلری کلنٹن کے حق میں تھے لیکن الیکٹرول ووٹ کی وجہ سے ڈونلڈ ٹرمپ صدر منتخب ہو گئے، ڈونلڈ ٹرمپ نے 2016ءمیں جو اپنی عوام سے وعدے کئے وہ کسی حد تک پورے کئے لیکن پارٹی کے اندر ان کی حمایت کم ہو گئی، صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے کئی اہم ساتھیوں کو مختلف عہدے دیئے اور بعد ازاں بُری طرح عہدوں سے ہٹایا پھر ان چار سالوں میں سب سے بڑا بحران کرونا وائرس ہے جو ابھی تک رکنے کا نام نہیں لے رہا، اکثریتی امریکی ڈونلڈ ٹرمپ کی کارکردگی سے مطمئن ہیں لیکن اچھی خاصی تعداد امریکیوں کا یہ خیال ہے کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ جنوری اورفروری میں کرونا کےخلاف حکمت عملی شروع کر دیتے تو اموات اور متاثرین کی تعداد میں کمی واقع ہو سکتی تھی۔
ڈیمو کریٹک پارٹی کے صدارتی امیدوار بہت زیادہ سٹراک نہیں سمجھے جاتے تھے لیکن پہلے صدارتی مباحثے اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے متنازعہ بیانات کی وجہ سے جوبائیڈن کی پوزیشن مضبوط ہو گئی اس کےساتھ ساتھ سابقہ فوجی جرنیلوں اور ریپبلکن پارٹی کے اہم رہنماﺅں کا جوبائیڈن کی حمایت کرنا صدر ڈونلڈ ٹرمپ کیلئے مقبولیت میں کمی کا باعث بن رہا ہے، تمام تر حالات کے باوجود امریکی عدالتی سسٹم غیر جانبدارانہ اور انصاف پر مبنی فیصلے آتے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ سپریم کورت کی جج کی تعیناتی میں جلد بازی سے کام لے کر بھی اپنی حمایت میں کمی کی دیگر اہم ایشوز پر ڈونلڈ ٹرمپ ایک وقت میں کچھ بیان دیا بعد میں اپنا ہی جاری کردہ بیان بدل ڈالا۔ اس وقت تک ابھی ایک صدارتی مباحثہ باقی ہے جوبائیڈن کے پولز میں سرویز بھی ڈونلڈ ٹرمپ سے سبقت لے رہے ہیں، امریکہ میں صدارتی انتخابات امیگرنٹس کیلئے نہایت اہم ہوتے ہیں جتنی بھی قومیں آباد ہیں وہ اپنے اپنے بیک ہوم ملکوں کےساتھ امریکی تعلقات اور امریکہ میں درپیش مسائل کو سامنے رکھ کر ایک ایجنڈے کےساتھ انتخابات میں حصہ لیتے ہیں جہاں تک مسلمانوں کا تعلق ہے دونوں پارٹیوں کے مسلم چیپٹرز میں مسلم فار ٹرمپ اور مسلم فار جوبائیڈن لیکن ابھی تک دونوں چیپٹرز کا ایجنڈا سامنے نہیں آیا کہ وہ کن شرائط پر امیداروں کی حمایت یا مخالفت کر رہے ہیں یا ان دونوں چیپٹرز کے نمائندوں کو تمام دیگر مسلمانوں کی حمایت حاصل ہے یا نہیں مسلمانوں میں پاکستانی مسلمانوں کی لاکھوں کی تعداد امریکہ میں آباد ہے ابھی تک کسی بھی پاکستانی امریکن کی رہنمائی ا ور کوئی گرمجوشی نظر نہیں آئی چند پاکستانی ہیں جو ذاتی طور پر خود ساختہ لیڈری اور ذاتی کاروباروں کو مد نظر رکھتے ہوئے ان امیدواروں کی حمایت میں مصروف ہیں اور واشنگٹن ایریا کے اکثر پاکستانی سیاسی پارٹیوں کے چکر میں اپنا اور پاکستانیوں کا وقت اور وسائل ضائع کر رہے ہیں ابھی الیکشن میں چند دن باقی ہیں سنجیدگی سے انتخابی مہم میں حصہ لے کر اپنے اپنے امیدوار کو سپورٹ کریں جیتنے کی صورت میں نہ صرف یہاں پاکستانیوں اور مسلمانوں کے طرز زندگی میں بہتری آئے گی کےساتھ ساتھ ملکی حالات بھی بہتر ہونگے۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here