مسلم حکمران ناموس رسالت کیلئے متحد ہوں: عمران کا خط

0
134

 

اسلام آباد( پاکستان نیوز)گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے معاملہ پر پوری مسلم دنیا سراپا احتجاج ہے جبکہ وزیراعظم عمران خان نے مسلم حکمرانوں کو خط لکھ دیاجس میں کہا گیا ہے کہ مسلم ممالک کے سربراہان ناموس رسالت کیلئے متحد ہوں۔گزشتہ روزوزیراعظم کی جانب سے لکھے گئے خط میں مزید کہا گیا کہ ہمیں مغربی دنیا کو ناموس رسالت کی مسلمانوں کیلئے اہمیت بتانا ہوگی۔ہمیں مغرب کو بتانا ہوگا اس گستاخی کی وجہ سے ہم کتنے دکھی ہیں۔ یورپ میں مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے کے واقعات ہو رہے ہیں۔ بے حرمتی کے واقعات، قیادت کی سطح پر بیانات اسلامو فوبیا بڑھنے کا ثبوت ہے۔یورپ میں مساجد کو بند، حجاب پر پابندیاں لگائی جا رہی ہیں جبکہ پادریوں و مذہبی پیشواﺅں کو مذہبی لباس پہننے کی آزادی ہے۔ ہولوکاسٹ کی طرح مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے کے یورپ میں واقعات ہو رہے ہیں۔گستاخانہ خاکے اور قرآن پاک کو جلانے کے واقعات اسلامو فوبیاظاہر کررہے ہیں۔ مغربی ممالک کی ہو لوکاسٹ پر تنقید پا بندی کی پالیسی کااحترام کرتے ہیں مغرب مسلمانوں کے عقائد کابھی احترام کرے۔یورپ میں اسلامو فوبیا بڑھ رہا ہے۔،وقت کاتقاضا ہے کہ ہمیں حضور? کی شان میں گستاخی کرنے والوں کیخلاف متحد ہونا ہوگا، مسلم سربراہان متحد ہو کر دنیا کو پیغام پہنچائیں ، گستاخانہ خاکوں کیخلاف بھرپور آوازاٹھائیں۔مغربی دنیا بالخصوص یورپ کی جانب سے ہمارے پیارے نبی ?کے گستاخانہ خاکوں کے ذریعے حملوں اور اسلامو فوبیا کی بڑھتی ہوئی لہر کے پیش نظر امت مسلمہ میں تشویش بڑھتی جا رہی ہے ، مغربی دنیا کو سمجھنا ہو گا کہ مسلمانوں کو برابر عزت دینی ہے۔ ہمارے عقیدے اور پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی ہرگز قبول نہیں۔ مسلمان رہنماو?ں کو اسلامو فوبیا کیخلاف اتحاد کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔مغربی ممالک کی قیادت رسول اکرم کی ذات سے امت مسلمہ کے دلی لگاو? کو سمجھنے سے عاری ہے جس کے نتیجہ میں خطرناک اقدامات کا سلسلہ جاری ہے۔ دنیا نفرت انگیز مواد کی متحمل نہیں ہو سکتی، نفرت انگیز مواد اور منافرت سے انتہا پسندوں کو فائدہ ہو گا۔ بوسنیا، افغانستان، عراق اور بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کا قتل عام ہوا جبکہ ہمیں ریاست مدینہ اور میثاق مدینہ کے تحت امن اور برداشت کا سبق دیا گیا ہے۔دریں اثنا وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری نے گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر شیخ جامع? الازہر اور عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس سے رابطہ کرنیکا اعلان کردیا۔ نورالحق قادری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ وہ گستاخانہ خاکوں کو شائع کرنے والوں کیخلاف قانونی چارہ جوئی کیلئے شیخ جامع الازہر سے رابطہ کرینگے۔ بین الاقوامی سربراہوں، یورپ اور امریکہ کے مذہبی حلقوں سے اس مسئلہ پر بات کی جائیگی۔ویٹی کن میں پوپ کو بھی بتایا جائیگا کہ ایسے اقدام سے ہم آہنگی کونقصان پہنچ رہا ہے۔ ادھرفرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کی مذموم حرکت کے بعد مسلمانوں کیخلاف کریک ڈاو?ن کا آغاز بھی کردیا جبکہ حکومت نے مختلف اسلامی تنظیموں اور مواد پر پابندی کا بھی فیصلہ کرلیا۔ فرانسیسی پولیس نے سرچ آپریشن کے نام پر 120 گھروں کی تلاشی لی جبکہ پیرس کی مقامی انتظامیہ نے شمالی فرانس کے ضلع ورنون میں مسجد بھی سیل کردی جبکہمسجد کو ڈاک کے ذریعے ملنے والے خط میں ترک، عرب باشندوں اور مسجد میں آنیوالے دیگر افراد کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں۔خط میں لکھا گیا کہ جنگ شروع ہوچکی اور تمہیں سیمیول کی موت کا حساب دینا ہوگا۔ فرانسیسی طنزیہ جریدے چارلی ایبڈو نے اپنے ٹائٹل پر ترک صدر رجب طیب اردوان کا خاکہ شائع کیا جس میں ان کو ایک ٹی شرٹ اور زیر جامے میں دکھایا گیا اور ہاتھ میں بیئر کا کین پکڑا ہوا ہے ،اس کیخلاف ترک حکومت نے شدید احتجاج کیا۔ترک صدر کے ترجمان نے کہا کہ اس خاکے کی اشاعت اس امر کا ثبوت ہے کہ فرانسیسی صدر کے مسلم مخالف ایجنڈے کے نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے۔ترک صدر رجب طیب اردوان کا کہنا ہے کہ مغربی ممالک دوبارہ صلیبی جنگ شروع کرنا چاہتے ہیں۔، برائی اور نفرت کے بیچ پھر سے بوئے جارہے ہیں جس سے امن تباہ ہوا ہے۔ یورپی رہنماو?ں کو یورپ میں نفرت کا پھیلاو? روکنے کیلئے فرانسیسی صدر کی پالیسیوں کو روکنا اور انہیں سمجھانے کی کوشش کرنی چاہئے۔ ترکی اسلاموفوبیا کو قومی سلامتی کا مسئلہ سمجھتا ہے۔ یورپی یونین کی اولین ذمے داری ہے کہ اسلام کیخلاف منافرت کو روکے ، اس معاملے کو اب مزید نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔علاوہ ازیں ترکی کی قومی اسمبلی کی جنرل کمیٹی نے سپیکر آفس کے پیش کردہ اور اسلام مخالف بیانات کی وجہ سے فرانس کے صدر میکغوں کو ملعون قرار دینے سے متعلق میمورینڈم کو منظور کر لیا۔ میمورینڈم میں اسلام مخالف روّیوں کیخلاف ہر ایک سے عقل سلیم سے کام لینے کی اپیل کی گئی اور کہا گیا کہ ترکی کی قومی اسمبلی میں سیاسی پارٹیوں کے نمائندوں کی حیثیت سے ہم فرانس کے صدر کے اسلام، اسکے عزیز پیغمبر حضرت محمد مصطفیٰ? اور مسلمانوں کیخلاف اشتعال انگیز ، گستاخانہ اور خطرناک بیانات پر شدت سے لعنت بھیجتے اور انہیں مسترد کرتے ہیں۔مصر کی سب سے بڑی دینی درس گاہ جامعہ الازہر کے امام اعظم نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ مسلم مخالف کارروائیاں کرنیوالوں کو مجرم قرار دیا جائے۔میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی تقریب سے خطاب میں شیخ احمد الطیب نے مزید کہا کہ سیاسی مقاصد اور انتخابی کامیابی کیلئے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرکے مسلم مخالف پالیسی کو استعمال کرنے کو سختی سے مسترد کرتے ہیں۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے کہا کہ مغرب مسلمانوں کوتکلیف پہنچانا بند کرے۔ مذہب کے نام پرتشددودہشتگردی کی مذمت کرتے ہیں۔ مسلمانوں کے جذبات مجروح ہونے پر آزادی اظہار کو روکا جائے۔اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے انسانی حقوق کمیشن نے فرانسیسی سیاستدانوں کے طرز عمل کی مذمت کرتے ہوئے استنبول پروسیس کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔اعلامیہ میں کہا گیا کہ آزادی اظہار رائے کے نام پر فرانس نے جو رویہ اپنایا وہ قابل مذمت ہے۔ گستاخانہ خاکے اور امتیازی سلوک عالمی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے ، ہرسطح پرہمیں تحمل اوراعتدال پسندی سے کام لیناہوگا۔ باہمی احترام بڑھانے ،غلط فہمی دورکرنے کیلئے بین المذاہب مکالمے کی ضرورت ہے۔ فرانس میں پیغمبر اسلام ? کے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کیخلاف لبنان کے فلسطینی پناہ گزین کیمپوں میں بڑے پیمانے پر مظاہرے کئے گئے اور جلوس نکالے گئے۔مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے اور فرانس کے معاشی، سیاسی اور سفارتی بائیکاٹ کا مطالبہ کیا۔ فرانس میں گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر پاکستان کی وکلابرادری بھی سراپا احتجاج ہے۔گزشتہ روزپنجاب بار کونسل کی اپیل پر وکلا نے ہڑتال اورعدالتی امور کا بائیکاٹ کیا ، ہزاروں مقدمات کی سماعت متاثر ہوئی۔ وکلاکا کہنا ہے کہ گستاخانہ خاکوں کی بھرپور انداز میں مذمت کرتے ہیں اور فرانسیسی صدر کے اقدامات سے پوری امت مسلمہ کے جذبات کو دھچکا لگا۔ حکومت اس حساس معاملے کو اقوام متحدہ میں اٹھائے۔فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کیخلاف کراچی کے وکلانے بھی احتجاج کیا اور تمام عدالتی امور کا بائیکاٹ کیا۔وکلا نے ایم اے جناح روڈ پر ریلی نکالی، نعرے بازی بازی کی، علامتی دھرنا دیا اور فرانسیسی صدر کے پتلے کو بھی نذر آتش کیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے گستاخانہ خاکوں پر فرانس سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کی درخواست پر معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے رکھنے کا حکم دیتے ہوئے کیس نمٹا دیا۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے کہ کابینہ عوامی جذبات کو سامنے رکھتے ہوئے فیصلہ کرے۔گستاخانہ خاکوں اور اسلام دشمن اقدامات کیخلاف لاہور میں جامعہ اشرفیہ سے تحفظ ناموس رسالت ریلی نائب مہتمم وناظم اعلیٰ مولانا قاری ارشد عبید کی زیر قیادت نکالی گئی۔مسلم ٹاو?ن موڑ پرحافظ اسعد عبید، مولانا قاری اجود عبید، احمد سلیمان بلوچ، سید فہیم الحسن تھانوی،مولانا نصیر احمد احرار، مولانا اعظم حسین اور دیگر نے خطاب کیا۔ لاہورٹاو?ن ہال کے قریب آل پاکستان یوناٹیڈایریگشن فیڈریشن پنجاب کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس کی قیادت افضل باجوہ نے کی۔انجمن طلباءاسلام کے زیر اہتمام لاہور پریس کلب کے سامنے احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں فرانس کے پرچم نذر آتش کرنے سمیت او آئی سی کا علامتی جنازہ بھی پڑھایا گیا۔ ناظم لاہور دانش مصطفائی نے مظاہرین سے خطاب کیا۔ تحفظ ناموس رسالت محاذ نے مصطفیٰ نقشبندی کی قیادت میں پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جس سے ڈاکٹر حسیب ، مولانا نعیم ، طاہر شہزاد سیالوی، مفتی عمران نے بھی خطاب کیا۔گوجرانوالہ ، وہاڑی، حافظ آباد،دیپالپور،پھالیہ،شیخوپورہ میں بھی ریلیاں اور مظاہرے کئے گئے جن میں شرکا نے فرانس کے پرچم اور فرانسیسی صدر کے پتلے بھی نذر آتش کئے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here