عامر بیگ
ویسے تو پاکستان میں پشین گوئیاں کرنے میں شیخ رشید ہی کو ید طولی حاصل ہے ان سے پہلے پیر پگاڑا صاحب اور وسطی مدت میں منظور وسان صاحب بھی شوق فرماتے رہے ہیں چند ایک پشین گوئیاں حاضر خدمت ہیں پہلی پشین گوئی ملکی اکانومی سے متعلق ہے کہ پاکستان میں انشااللہ معاشی ترقی اب ہو کر ہی رہے گی حالات اور واقعات سازگار ہیں خام تیل کی عالمی منڈی میں اسکی قیمت چونتیس ڈالر فی بیرل تک گر گئی ہیں اور پاکستان کی امپورٹ کا پچیس فیصد تیل اور گیس پر خرچ کرتا ہے اسکا فائدہ براہ راست بچت کی صورت میں سامنے آنے والا ہے اور پاکستان میں تیل سے بجلی پیدا کرنے کی وجہ سے بھی مہنگی بجلی پر بھی عوام کو ریلیف ملے گا جس سے مہنگائی میں پسے عوام کو کافی حد تک آفاقہ ہو گا چھوٹی صنعتوں پر پہلے ہی گورنمنٹ نے پچاس پرسینٹ اضافی بجلی پر چھوٹ دینے کا اعلان کر دیا ہے کاٹن مینوفیکچرنگ ایکسپورٹ اپنے پیک پر ہے کہا جارہا ہے کہ مزید آرڈر لینے کی گنجائش ہی نہیں ہے امپورٹ ڈیوٹی کم ہونے کے باوجود پچھلے کوارٹر میں ریوینیو کولیکشن میں بھی اضافہ ہوا ہے دوبلین کے اضافے سے حدف سے زیادہ ایکسپورٹ ہوئی ہے بیرون ملک سے بیجھی گئی رقوم میں اضافہ سے بھی پچھلے دو ماہ کے دوران ڈالر میں گیارہ روپے کی ریکارڈ کمی دیکھنے میں آئی ہےپاکستان کی اکانومی میں بوسٹ کی ایک وجہ نئے ایوینیو کی کھوج بھی ہے کہ اب میڈیکل سے ریلیٹڈ کافی سازوسامان پاکستان میں ہی بن رہا ہے خاص طور پر کرونا سے جڑے گیئرز تفتیشی کٹس اور وینٹیلیٹرز نہ صرف بن رہے ہیں بلکہ ایکسپورٹ میں دس ارب ڈالرز کے سودے بھی طے ہو چکے ہیں اگر حکومت آئی ٹی کے شعبہ میں بھی اسی طرح سے کچھ انرویشن لے آئے تو سوفٹ ویئر کی ایکسپورٹ سے بہت فائدہ ہو سکتا ہے کنسٹرکشن انڈسٹری بوم پر ہے جس کا وعدہ تھا اور اس انڈسٹری کی وجہ سے نوکریاں بھی اور اسی سے جڑی چالیس صنعتوں کو عروج حاصل ہونے والا ہے سیمنٹ اور سریے کی انڈسٹری تو پہلے ہی پینتیس پرسینٹ نفع پر چل رہی ہے کرونا اور لاک ڈاو¿ن کے باوجود یہ ترقی مثالی ہے سٹاک ایسچینج گیارہ سال کی انتہا پر ہے اب اس معاشی ترقی کے ثمرات غریب آدمی کوپہنچنے چاہئیں ایک اور اہم پیشین گوئی کہ جتنے بھی کرپٹ عناصر ہیں ان کی گوشمالی کا وقت اب قریب آگیا ہے وزیر اعظم عمران خان نے ایک سو بیس احتساب عدالتوں کے قیام کی منظوری دے دی ہے اور چیف جسٹس جناب گلزار احمد صاحب نے بھی سپیڈی جسٹس بارے بھی ہامی بھر لی ہے اور چیئرمین احتساب بیورو جناب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال بھی ڈے ٹو ڈے ہیرنگ کے لیے راضی ہیں بڑی بڑی مچھلیوں کو پکڑنے اور ریفرینس دائر کرنے کی جو تگ و دو شروع ہوئی تھی ان کو منتقی انجام تک پہنچانے کی کوشش ہے یہ ایک ایسی خوش کن پشین گوئی ہے کہ جس کا وعدہ تحریک انصاف کے منشور میں کیا گیا تھا اور جس کی وجہ سے لوگوں نے ووٹ دیا تھا اب وہ پورا ہو گا اور پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہو گا انشااللہ ۔
٭٭٭