مان لو کہ آپ ہار گئے!!!

0
106
عامر بیگ

عمران خان وزیر اعظم تھے تو انہوں نے تقریبا ہر شعبہ زندگی کو ایڈریس کیا غریب کے لیے ہر طرح سے کوشش کی کہ اس کا معیار زندگی بہتر ہو جائے اس کے لیے وہ تاریخ سے ریاست مدینہ کی مثالیں دیا کرتے کہ کیسے ایک بدو قوم رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کی روشنی میں عقل و شعور کی معراج پا گئی اسی پر ریسرچ کرنے کے لیے انہوں نے رحمت اللعالمین اتھارٹی بنائی القادر یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا جہاں دنیا بھر سے سکالرز اس مد میں کام کرنے کے لیے سلیکٹ کئے گیے اور پالستان سے ذہین مگر ضرورت مند طلبا تعلیم حاصل کرنے کے ساتھ ریسرچ میں معاونت کرتے ہیں موجودہ دور میں عمران خان چین کی مثالیں دیتے تھے کہ کیسے تیس کروڑ انسانوں کو غربت سے نکال کر اپنے پاں پر کھڑا کر دیا اس کے لیے بھی وہاں کا ماڈل سٹڈی کرنے کے لیے وہ خود بھی گیے اور ڈیلیگیشن بھی بھیجے تاکہ پتا چلایا جا سکے کہ یہ سب کس طرح ممکن ہوا اور وہ پاکستان میں بھی اپلائی کیا گیا جس کی بدولت پاکستانی معاشرے میں واضع تبدیلی محسوس کی گئی لنگر خانے پناہ گاہیں احساس پروگرام کوئی بھوکا نہ سوئے انصاف ہیلتھ کارڈ کسان کارڈ کامیاب نوجوان پروگرام ذہین طلبا کے لیے وظائف اعلی تعلیم کے لیے فنڈز سیٹیزن پورٹل ووٹنگ مشین صنعتی و زرعی شعبے میں ریکارڈ ترقی برآمدات و ریمیٹنسز میں اضافہ وزارتوں میں کارکردگی دکھانے پر سرٹیفکیٹ فارن پالیسی کو معاشی پالیسی سے جوڑنا جس کے لیے کافی عرق ریزی بھی کی گئی یکساں نصاب کرونا میں نمایاں کارکردگی کہ جس کی عالمی سطح پر پذیرائی بھی ہوئی رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی عظمت کے لیے اقوام متحدہ میں دن کا مقرر کروانا جس کی وجہ سے یہ تمام برکت ہوئی اور نتائج آپکے سامنے ہیں موجودہ نیشنل اکانٹس کمیٹی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ عمران خان حکومت کے آخری سال میں جی ڈی پی چھ اعشاریہ ایک آٹھ تھی اور پی ڈی اے حکومت کے آخری سال میں جی ڈی پی مائنس اعشاریہ دو ایک تھی یہ سرکاری اعدا و شمار ہیں اس سے اندازہ لگا لیں کہ ایک اچھی خاصی چلتی ہوئی حکومت جس نے کرونا جیسی عالمی وبا کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیکے اور مردانہ وار مقابلہ کیا ملکی معیشت کا ڈھانچہ مضبوط ہو رہا تھا مگر ایک کرپٹ حکومت کے آتے ہی زمیں بوس ہو گیا عمران حکومت کا اگلا اقدام آرمی کی کرپشن پر ہاتھ ڈالنا تھا جس کے ثبوت عاصم باجوہ کے پاپا جان کے پیزہ کھانے کے طریقے سے معلوم ہوئے اور اب دبئی لیکس میں جرنلز کی جائدادوں مہر ثبت کر دی اسی لیے جنرل قمر باجوہ نے اس وقت کے وزیر خارجہ قریشی کو سائفر کیس کی دھکمی دی تھی اور عمران خان کی حکومت کو پہکے سائفر کے زریعے چلتا کیا پھر کیس بنا دیا گیا جو اب اپنے منتقی انجام کوپہنچنے والا ہے سر جی مان کو کہ آپ ہار گئے ہو سچ کی جیت ہوئی ہے آج نہیں تو کل کو ماننا ہوگا سانچ کو آنچ نہیں
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here