سید کاظم رضوی
محترم قارئین السلام و علیکم و رحمت اللہ وبرکاتہ گزشتہ کالم میں ہم شمسی طالع اور برج قوس پر بحث اور زائچہ پر نظر کررہے تھے اب اس کو وہیں سے متصل کرتے ہیں۔دوسروں سے تعلقات :- تخلیقی قوت رکھنے کی وجہ سے اور چست وچالاک ہونے کی بناءپر وہ دوسروں سے کسی معاملے پر متعلق ہوگاتو پیش پیش ہوگا اور کارواءکا آغاز کرنے والا ہوگا اس پر پرانی چیزوں کو نئے طریقے سے پیش کرنے کی اہلیت ہوگی اور دوسروںکے نئے خیالات کو اجاگر کرنے میں نمایاں حصہ لیتا ہوگا وہ جلد غمگین ہوتا ہے اور غلط فہمی میں مبتلائ ہوتا ہے وہ زبردستی اور تحکمکو پسند نہیں کرتا اپنے فیصلے پر مطمئن ہوتا ہے اور اسے صحیح ثابت کرسکتا ہے یہی ان کی طبع کا ایک مخصوص جوہر ہوتا ہے لوگاتنی جلدی کسی امر کے حسن و قبیح کا اندازہ نہیں کرسکتے جتنی جلدی یہ کرسکتا ہے یہ صاف گو اور مخلص ہے باعزت اور معزز ہےمددگار و ہمدرد ہے بعض اوقات اس درجہ اسے ترقی پر پائیں گے کہ حیرت ہوگی یہ لوگ دوسروں کے لیئے اگر اسکیم بنائیں تو خیالرکھو ایسا نہ ہو کہ تم مفت کا شکار بن جاﺅ وجہ یہ ہے کہ یہ لوگ شاھ خرچ اسکیموں کو پسند کرتے ہیں مذہبی معاملات میں روحانیت پسند صاحب قدر اور پر مغز انداز اختیار کرنے والے ہوتے ہیں یہ مذہبی معاملات میں اس وقت بہت انتہا پسند واقع ہوتے ہیں جبان کی مخالفت کی جائے یہ گہرا سوچنے والے رائے اور حق میں آزادی پسند ہوتے ہیں لیکن یہ لوگ مذہبی اور سیاسی گفتگو اورمباحثہ میں اپنی مزاحمت سے خوب آگاہ ہوتے ہیں۔کہی ہوئی بات کے اظہار افسوس کے لیے بہت مضطرب ہوتے ہیں لیکن اس شتاب کاری میں اپنی لغزش کو بھول جاتے ہیں یہحسد کو پسند نہیں کرتے اگر کوئی ان کو کسی خطرے یا مقابلے کے لیے ابھارے تو یہ مشتعل ہوجانے والے اور گرم مزاج ثابت ہوتے ہیں خاص طور پر بڑے افراد سے وہ اپنے حق آذادی کے لیے بہتر فیصلہ کرتے ہیں اور وہ لوگ جو ان سے مخالفت اور دشمنی پیدا کرنے والے ہوتے ہیں ان کو بڑی آسانی سے غلط فہمی میں مبتلاءکردیتے ہیں یہی ان کا کامیاب حربہ ہوتا ہے اگر قوس والے گفتگو کم کرنے کی کوشش کریں تو یقیناً پرامن اور طبع کے توازن قائم رکھنے میں ماہر گنے جائیں۔صحت : یہ سفر کے شائق ہوتے ہیں اور سپورٹس کے بھی اپنے عزیزوں کے ساتھ بہتر تعلقات کے خواہشمند ہوتے ہیں بہترین صحت کیلئے ورزش کو پسند کرتے ہیں خاص طور پر اپنے نچلے حصے جسم کے لیے یہ اپنی بیماری کے سالوں میں ران وغیرہ میں تکلیف پائیں گے ( اگر اس کے لیئے محتاط نہ ہوں گے ) ان کے عضو قدرتی طور پر متناسب اور مضبوط ہوتے ہیں لیکن کسی بھی مرض سے بدن کے نچلے حصے میں کمزوری پیدا ہوتی ہے رانیں خاص طور پر متاثر ہونگی لہٰذا صحت کا خیال رکھنا چاہیے اور اس حصے کو خاص طور پر مدنظر رکھنا چاہیے جسم کا یہ سب سے زیادہ حساس حصہ ہے جو تکلیف و مرض کا باعث ہوا کرے۔