عالمی سازشیں….مسلم اُمہ کو جاگنا ہوگا!!!

0
201
جاوید رانا

جاوید رانا، بیوروچیفشکاگو

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں نوازشریف و شہباز شریف کی والدہ ماجدہ محترمہ شمیم اختر 90 سال کی عمر میں خالق حقیقی سے جا ملیں، انا للہ وانا علیہ راجعون۔ ہم اپنے ادارے اور اپنی جانب سے شریف خاندان سے اظہار تعزیت ویکجہتی اور مرحومہ کی مغفرت و اعلیٰ درجات کیلئے دست بہ دعا ہیں۔ مرحومہ شمیم اختر کے انتقال پر جہاں پاکستان کے صدر، وزیراعظم، آرمی چیف اور دیگر راہنماﺅں و طبقات نے اظہار تعزیت و مغفرت کیا، وہیں مرحومہ کی پوتی نے جو اس وقت پی ڈی ایم کے پشاور جلسے میں شریک تھیں، اس سانحہ کو سیاست سے ملوث کرنے کی کوشش کی بلکہ ان کے لیگی ساتھیوں نے بھی سانحہ کی اطلاع اور میاں صاحب کی تدفین میں شرکت یا عدم شرکت کے حوالے سے حکومت کو مطعون کرنے کی حرکت کی۔
پاکستان کے سیاسی منظر نامے میں ایک انتہائی منفی رحجان جڑ پکڑ چکا ہے کہ سنجیدہ سے سنجیدہ معاملے میں بھی فریقین ایک دوسرے کو مطعون کرنے اور بے جا تنقید کو اپنی برتری و کامیابی سمجھتے ہیں۔ اس حقیقت سے قطع نظر کہ ان کے ریوں اور بیانیہ سے ملکی حالات، داخلی و خارجی صورتحال پراس کے کیا اثرات مرتب ہونگے، اپنی اغراض و وابستگیوں کے حوالے سے وہ اقدامات کر جاتے ہیں جو قومی مفادات و عالمی منظر نامے میں ہونےوالی سرگرمیوں کے تناظر میں پاکستان کے حق میں نہ ہوں اور عوامی مفادات کے برعکس ہوں، کرونا کے حالات میں اپوزیشن کے جلسے اور ہمارے مفاد پرست صحافیوں کا نوازشریف کی تقریروں پر پابندی کےخلاف اقدام اس کی بدترین مثال ہے۔
احادیث قُدسی و نبوی سے یہ حقیقت واضح ہے کہ جب افراد، معاشرے و اقوام راہ راست سے منکر ہو کر اپنی زندگی استوار کرتے ہیں تو انہیں قدرتی ارضی و سماوی آفات، مشکلات و ناکامیوں کی شکل میں تنبیہہ کی جاتی ہے اور اگر وہ پھر بھی اپنے اعمال میں بہتری نہ لائیں تو شکست و ریخت ان کا مقدر ہوتی ہے۔ حالیہ عالمی منظر نامے پر نظر ڈالیں تو جہاں ایک جانب کرونا کی صورت میں قدرتی تنبیہہ تمام اقوام و ممالک اور افراد کو درپیش ہے، وہیں سازشوں، ہوس اقتدار و حکمرانی، مفادات اور دوسروں کو مطیع و محکوم بنانے کی سازشیں اور اقدامات کُھل کر سامنے آرہے ہیں۔ اس تمام کھیل کا مرکزی ایجنڈا خصوصاً ملت اسلامیہ میں افتراق و انتشار پیدا کرنے، اسے کمزور کر کے صہیونیت و تکفیر کے تابع لانے کا مقصد ہے۔ افسوس یہ ہے کہ اس کھیل میں خود ملت اسلامیہ کے مقتدر ممالک و حکمران اپنے مفاداتی مقاصد کے تحت سازشیوں کے بالواسطہ اور بلا واسطہ آلہ¿ کار بن چکے ہیں اور اپنی اجتماعیت و وحدت کا شیرازہ بکھرنے سے بچانے کیلئے کسی بھی اقدام سے گریزاں نظر آتے ہیں۔
اس حقیقت میں کوئی شُبہ نہیں کہ مسلم اُمہ کی تضحیک مسلمانوں میں پھوٹ ڈال کر آپس میں لڑانے، مختلف حوالوں اور اقدامات سے ان کی نسل کشی کے اس ایجنڈے میں بھارت اسرائیل اپنی حمایت یافتہ مقتدر قوتوں خصوصاً مغربی ممالک کے تعاون سے ناپاک کردار ادا کر رہے ہیں۔ مشرق وسطیٰ و افریقی مسلم ممالک کی آپس کی لڑائیوں، امریکہ و نیٹو ممالک کے ہاتھوں ملکوں اور اقوام کی تباہی، شعائر اسلام و پیغمبرﷺ کے حوالے سے گستاخانہ تحاریک اور کشمیر، فلسطین میں مسلم کُشی کے شیطانی و نفرت انگیز سلسلوں کےساتھ مسلم یونیٹی کو تار تار کرنے اور عصبی فرقہ و فقہہ کی بنیاد پر بلاکس بنا کر حربی کارروائیوں کی تفصیلات، ایک واضح مقصد کو سامنے لانا ہے، اب جغرافیائی اور وسائل کو بنیاد بنا کر صہیونیت اور کفار کےساتھ یکجائیت و تعلقات کا شیطانی کھیل بھی شروع ہے جس میں عالمی برتری کی خواہاں طاقتیں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔
گزشتہ ہفتے ایک ایسا واقعہ پیش آیا ہے جو ہمارے متذکرہ بالا مو¿قف کو واضح کرتا ہے، تاریخ اس بات کی شاہد ہے کہ اسرائیل کا کوئی بھی وزیراعظم سعودی عرب کے دورے پر کبھی نہیں گیا، گزشتہ ہفتے یہ انہونی بالآخر ہو گئی، اگرچہ سعودی حکومت نے اب تک اس کی تصدیق یا تردید نہیں کی لیکن مغربی، اسرائیلی عرب میڈیا بشمول الجزیرہ وغیرہ نے نہ صرف اس کی تصدیق کی ہے بلکہ ہیرالڈ کے ایڈیٹر ایبی اسکلف نے اسرائیلی وزیراعظم کے طیارے T7CPX کی سعودی میگا سٹی نیوم روانگی، دو گھنٹے قیام اور بعد ازاں تل ابیب واپسی کا نقشہ اور تفصیل کھل کر بیان کر دی۔ بعد ازاں اسرائیلی وزیراعظم نے بھی نیتن یاہو کے موساد چیف کاہن کے ہمراہ نیوم جانے اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی تصدیق کر دی۔ عین اسی وقت جب نیتن یاہو کا طیارہ نیوم پہنچا، امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو کا ایک ٹوئیٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا، سعودی شہر نیوم میں محمد بن سلمان سے ملاقات بہت مفید و مثبت رہی، ہمارے 75 سالہ تعلقات مثالی ہیں۔ سعودی عرب کے سرکاری جریدہ سعودی گزٹ نے خبر لگائی، اسرائیل کے مشرقی یروشلم میں 1257 ہاﺅسنگ بلاکس کے منصوبے و تعمیرات کا سعودی عرب خیر مقدم کرتا ہے۔ واضح رہے کہ اسرائیل کے اس منصوبے کی اقوام متحدہ یورپی یونین، فسلطینی قیادت نے مخالفت کرتے ہوئے دو ریاستی حل کے منافی قرار دیا ہے۔
مسلم کشی اور اسلام دشمنی کا یہ ایجنڈا یا عالمی سازش جس طرح روبہ عمل ہے اس کے سب سے بڑے اہداف کشمیر و فلسطین ہیں اور اس کےساتھ ہی مسلم شناخت و یکجہتی کا خاتمہ کرنا ہے، اسرائیل کو تسلیم کرنا بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے امریکہ کے کاسہ¿ لیس اور اپنے وسائل کے مفاد میں ممالک اسرائیل و بھارت کےساتھ مل کر پاکستان، ترکی، ایران جیسے ممالک کو سخت حالات سے دوچار کرنے سے بھی نہیں چوُک رہے ہیں۔ پاکستان دنیا کا واحد نیو کلیائی حیثیت کا اسلامی ملک ہے ایک طرف سعودی عرب اور یو اے ای پاکستان کیلئے معاشی دشواریوں، پاکستانی افرادی قوت میں کمی کے حربے آزما رہے ہیں تو دوسری جانب بھارت مسلم کش جنونیت اور پاکستان دشمنی میں براہ راست جنگی ہوس اور ہائبرڈ وار میں تمام حدیں پھلانگ رہا ہے۔ افسوس یہ ہے کہ بھارت اس کے سرپرست قوتوں کی اس سازش کےخلاف ہماری سیاسی اشرافیہ (خصوصاً اپوزیشن) میڈیا اور نام نہاد لبرلز ان سازشوں کا آلہ¿ کار بنے ہوئے ہیں زبردستی کے احتجاجی روئیے، ریاست کے اداروں کےخلاف زہر افشانی اور قومی مفاد پر اپنے مفادات کیلئے یہ روئیے دشمنوں کے مقاصد کو قوی بنا رہے ہیں وقت کا تقاضہ ہے کہ اس عالمی سازشی منظر نامے میںپاکستان کے تمام طبقات مضبوط زنجیر بن کر اپنا فرض ادا کریں۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here