”میں نہیں مانتا ظلم کے یہ ضابطے“

0
139
شبیر گُل

 

 

امریکہ د±نیا کا س±پر پاور ملک ہے جس کا صدر انتہائی طاقتور شخص کہلاتا ہے۔ جمہوریت کا چیمپئن اور اخلاقی روایات کا امین سمجھتا ہے۔ انسانیت کا علمبردار اور اعلی تہذیب و تمدن کا داعی ہے۔ جسٹس اور انصاف سمبل سمجھتا ہے۔ جس کی ڈیموکریٹک سسٹم کو Develop کرنے میں ڈھائی صدیاں لگ گئیں۔موجودہ الیکشن میں اسکی جمہوریت کے چہرہ سے نقاب ا±تر چکا ہے۔ ٹرمپ اور ریپبلکن نے جمہوریت کے چہرہ کو مسخ کیا ہے۔ موجودہ الیکشن ہارنے کے بعد ڈانلڈ ٹرمپ نے پنجابی اسٹائل میں رزلٹ ماننی سے انکار کرکے الیکشن کو متنازعہ بنا دیا۔لا سوٹ کے کئی کیس فائل کئی جہاں انہیں منہ کی کھانا پڑی۔صدر ٹرمپ کے بیانات نے پورے ملک میں خوف و ہراس کی کیفیت پیدا کردی۔پہلے تو وائٹ ہاو¿س سے مسلسل انکاری تھے لیکن گزشتہ دو دن سے منظرعام پر آئے۔ صحافیوں کے سوالات کے جواب دئیے اور کہا کہ وہ جارجیا ریلی سے خطاب کرینگے۔صدر ٹرمپ اگلے ویک جارجیا میں دو کانگریس کے ا±میدواروں کے لئے کمپین ریلی سے خطاب کرینگے۔صدر نے جارجیا کی اسٹیٹ سکرٹری کے بارے سخت کلمات ادا کئے۔ٹرمپ کے سپورٹرز لوگوں کو جارجیا میں سینٹ الیکشن کے بائیکاٹ پر ا±کسا رہے ہیں۔ ٹرمپ اسی لئے اس ہفتے جارجیا ایک بڑی ریلی سے خطاب کے لئے جارہے ہیں تاکہ لوگوں جو سینٹ الیکشن میں ووٹنگ پر آمادہ کرسکیں۔ جارجیا میں سینٹ کی دونوں سیٹوں پر ریپبلکنز مشکل میں ہیں۔ ریپبلکن سینٹ میں اپنی میجارٹی کہونا نہیں چاہتے۔
ٹرمپ نے کہا ہے کہ جوبائیڈن نے اسی ملین کہاں سے لئے۔ رگ الیکشن تھا۔ پریذیڈنٹ بار بار الیکشن ہارنے کو ماننے سے انکاری بیں۔ کہہ رہے ہیں بہت بڑا الیکشن فراڈ ہے۔ ٹرمپ نے 39 لاءسوٹ ہار چکے ہیں ، یا کِک آوٹ کردی گئی ہیں۔ لیکن ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر الیکٹوریل کالج کنفرم جوبائیڈن وکٹری ووٹ تو وہ پیس ف±لی وائٹ ہاو¿س چہوڑ دینگے۔ڈانلڈ ٹرمپ نے نیشنل سکیورٹی بریفنگ اورکلاسئیفائڈ َ بریفنگ سے ہچکچا رہے ہیں۔ ٹرمپ کو خدشہ ہے کہ ا±نکے آفس چہوڑنے کے بعد نیشنل سیکرٹ مخفوظ نہیں ہونگے۔دراصل ٹرمپ ریٹینگ سے خوفزدہ ہیں۔ جوبائیڈن کو ایکسس نہیں دینگے۔پریذیڈنٹ ٹرمپ نے شکست کے بعد پہلی دفعہ صحافیوں کےسوالوں کے جوابات دئیے۔صدر ٹرمپ غصہ میں نظر آئے۔ ایک صحافی کے سوال پوچھنے پر جواب دیا کہ وائٹ ہاو¿س چھوڑنا اور جوبائیڈن کے س±پرد کرنا بہت مشکل عمل ہوگا۔ انہوں نے ایکبار پھر کھل کر الیکشن کو فراڈ الیکشن قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مرے ہوئے لوگوں کے ووٹ بھی کاسٹ ہوئے۔صدر ٹرمپ کی ٹیم انتخابات میں دھاندلی کے الزامات لگا رہی ہے لیکن اسکا ایک بھی ثبوت فراہم نہیں کرسکے۔ صدر کی ٹیم کو کئی اسٹیٹ کی کورٹس میں س±بکی کا سامنا کرنا پڑا ہے ، جہاں کورٹس نے الیکشن فراڈ کے evidence فراھم کرنے کا کہا ہے۔ ریپبلکن اور ٹرمپ کی ٹیم ثبوت کی فراہمی سے قاصر ہے۔ صدر ٹرمپ ویک اینڈ پر ایک بڑی ریلی سے خطاب کے لئے جارجیا کا دورہ کررہے ہیں ، اسکے۔ رد انہوں نے مشی گن اور مزید جگہوں ریلوں سے خطاب کا عندیہ دیا ہے۔ لیگل شکست کے بعد ٹرمپ بہت غصہ میں ہیں۔ اور الیکٹورل کالج کو ایڈوائس کیا کہ جوبائیڈن کو ووٹ نہ کریں۔
صدر ٹرمپ کے وکیل روڈی جولیانی کا کہنا ہے کہ پنسلوانیا، ایری زونا، جارجیا،مشی گن ، وسکانسن ، نیواڈا، میں ڈیموکریٹ پوسٹل بیلٹ اور اعلی بیلٹ کو کئی بار اکاو¿نٹ کیا گیا ہے۔ اکاو¿نٹنگ میں فراڈ کیا گیا ہے۔ ایک ووٹ کو پانچ پانچ دفعہ اکاونٹ کیا گیا ہے۔ اس پر ہمارے پاس چار ،پانچ سو شہادتیں موجود ہیں ۔
پینسٹھ ججز نے اٹارنی جنرل کو لکھا ہے کہ کہیں بھی کوئی irregularity کا ثبوت نہیں ملا۔اسسٹنٹ اٹارنی جنرل کا لیٹر واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہوا ہے جس میں اٹارنی جنرل ولیم بار کوcriticizeکرتے ہوئے کہا ہے کرپٹ قرار دیا ہے۔ ولیم بار نے تمام فیڈرل پراسیکوٹر کو میموایشو کیا ہے جس میں الیکشن فراڈ اپیل کو Review کرنے کی ہدایت کی ہے۔ کرپٹ اٹارنی جنرل کے خلاف ججز نے کہا ہے کہ یہ الیکشن پراسسز میں مداخلت ہے۔
ان تمام بڑے ججز نے یو ایس اٹارنی جنرل کے خلاف اسسٹنٹ اٹارنی جنرل کو لیٹر لکھا ہے۔ جس میں الیکشن فئیر اینڈ فری کہاہے۔ اور ٹرمپ کے روئیے کو غیر جمہوری قرار دیا ہے۔
ٹرمپ کے قریبی حلقوں کا کہنا ہے کہ وہ خلف برداری کی تقریب اٹینڈ نہیں کرینگے ، کیونکہ وہ اس فراڈ الیکشن کو نہیں مانتے جبکہ کئی ریپبلکن ارکان کانگریس چاہتے ہیں کہ ٹرمپ اس تقریب کو اٹینڈ کریں، ٹرمپ اپنی ہار تسلیم کرنے سے انکاری ہیں۔ انکے کچھ ساتھی ابھی بھی انہیں غیر جمہوری روئیے پر ا±کسا رہے ہیں۔
ٹرمپ رجیم کی سوچ ہے کہ لڑنا ہوگا،مرنا ہوگا،دھرنا ہوگا۔
ری اکاو¿نٹنگ اور ڈانلڈ ٹرمپ کی الیکشن میں ارلی بیلٹ کے خلاف اپیلوں پر فیصلوں سے ریپبلکن کیطرف سے س±پریم کورٹ پر حملہ بھی ہوسکتاہے۔ جو ہمیں مسلم لیگ ن کیطرح سپریم کورٹ پرحملہ اور تھرڈ ورلڈ کیطرح غیر جمہوری اور فاشسٹ سوچ کیطرف لی جارہی ہے۔ مائیکل فلن کو پارڈن کے بعد اسے چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سینئر لاءمیکرز اور legislators کا کہنا ہے کہ پریذڈنٹ پارڈن پاور کو چیلنج کیا جا سکتا ہے۔ ولیم بار نے کانگرس کمیٹی کے سامنے پریذڈنٹ کے پارڈن کے بارے کہا تھا کہ پریذڈینشل پارڈن از کرائم۔ ولیم بل بار کو الیکشن ہیرنگ اور ڈانلڈ ٹرمپ کی مائیکل فلن پارڈن پر conviction کا سامنا کرنا پڑے گا۔جسکی سزا چالیس ماہ ہے۔ دوسری طرف ٹرمپ کے حامی وکلائ کا کہنا ہے کہ صدر کے پارڈن کو چیلنج نہیں کیا جاسکتا۔فیڈرل کورٹ کے تین ججز نے ڈانلڈ ٹرمپ اور روڈی جولیانی کے لاءسو کو ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا ہے۔ صدر ٹرمپ اور روڈی جولیانی نے تھرڈ کورٹ فیڈرل سرکٹ کورٹ میں پنسلوانیا کے جج کی رولنگ کے خلاف ووٹنگ کی دوبارہ اکاونٹنگ کی اپیل سننے سے انکار کردیا۔ریپبلکن کیطرف سے دائر کی گئی الیکشن پیٹیشن کے خلاف تین سینیرز جج ڈیوڈ بروک، اور جج مائیکل ، جنہیں جارج ب±ش نے اپواینٹ کیا تھا ،جج فرانسس پیٹرز جسے ڈانلڈ ٹرمپ نے اپوائنٹ کیا ہے۔ ان تینوں ججز نے پنسلوانیا کے جج کی رولنگ کو سپورٹ کیا اور اپیل کو ری جیکٹ کر دیا ہے۔ جج نے رولنگ میں کہا ہے کہ الیکشن فئیر اور فری ہوئے ، فراڈ ووٹنگ کے کوئی ثبوت فراہم نہیں کئے جاسکے۔فری، فئیر الیکشن ھماری ڈیموکریسی ہے۔ یہ تمام ججز ریپبلکن ججز ہیں اور جارجیا کے اسٹیٹ سکرٹری بھی ریپبلکن ہیں جنہوں نے جارجیا میں الیکشن کو فری اینڈ فری قرار دیا ہے۔
جن کیخلاف صدر ٹرمپ مسلسل بول رہے ہیں،سنجیدہ اور ذمہ دار حلقوں کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کو ہٹانا ہوگا۔ یہ جمہوریت اور ملک کی بقاءدنیا کے لئے خطرناک ہے۔ ایساشخص ملک کے لئے سیکورٹی رسک ہے۔ جسکے پاس ایٹم بم اور ایٹمی مزائلز کا کوڈ ہے۔ آئندہ مہینوں جوبائیڈن کے خلف اٹھانے کے بعد ریپبلکن اور ڈیموکریٹس کے درمیان ،پارڈن پاور کی قانونی جنگ چھڑنے والی ہے۔ امریکی معاشرہ میں جہاں قانون کی حکمرانی ہے ، ڈیموکریٹک سوسائٹی ہے ، وہاں تھرڈ ورلڈ کی ڈکٹیڑ شپ جیسے قوانین بھی موجود ہیں جیسے پاڈرن پاور۔صدر کسی بھی کریمنل یا فیملی ممبر کو پارڈن کر سکتا ہے ،
جوبائیڈن اپنی ٹرانزیشن ٹیم کے کئی ممبران اناو¿نس کردئیے ہیں۔ تیس نومبر سے جوبائیڈن کی ٹیم ٹرانزیشن پر ٹرمپ انتظامیہ سے بریفنگ شروع کرے گی۔۔ڈیموکریٹس کا کہنا ہے کہ یہ وقت سوسائیٹی کو دوبار بلڈ کرنے کا ہے۔ گزشتہ معاشی کرائسس میںبیس ملین امریکنز ان ائمپلائمنٹ بینیفٹس وصول کررہے ہیں۔ لیبر ڈیپارٹمنٹ کے مطابق تھینکس گیونک ویک اینڈ پر سات لاکھ اٹھہتر ہزار امریکنز نے unemployment فائل کیا ہے۔ معاشی ماہرین کے مطابقاس سال کے آخر میں مزید 12 ملین بیروزگاری الاو¿نس فائل کرسکتے ہیں۔ سینٹ میں میجارٹی لیڈر سینٹر مچ مکانوپانچ سو بلین ڈالر کی COVID ریلیف فنڈز کی اپروول میں روڑے اٹکا رہے ہیں ڈیموکریٹس نئی معاشی پالیسی پر کام کررہے ہیں جس میں کرونا سے نمٹنے کے ساتھ ملک معاشی استحکام پکڑ سکے۔اکانومی کو درست کرنے کا ہے۔ کرونا کے خلاف پلاننگ کا ہے۔ قوم کو یونائیڈ کرنے کا ہے۔ جو بائیڈن تیس سال سینٹر اور آٹھ سال امریکہ کا نائب صدر رہے۔ بیٹے کے علاج کے لئے گھر بیچنے والا، امریکہ کا صدر بن رھا ہے۔ جس پر کرپشن کا کوئی دھبہ نہیں۔مبصرین کے مطابقجوبائیڈن اپنی انتظامیہ میں ا±بامہ دور کی ٹیم کو لے آئے ہیں۔ جوبائیڈن نے ہالیڈے میں اپنے گھر سے فورفرنٹ ورکرز کے نام یونیٹی کا پیغام دیا ہے ۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here