کراچی:
دو مرتبہ آسکر ایوارڈ جیتنے والی فلم ساز شرمین عبید چنائے کی نئی اینی میٹڈ فلم ’چھینا ہوا بچپن‘ ریلیز کردی گئی۔
عالمی شہرت یافتہ فلمساز شرمین عبید چنائے نے اپنی اینی میٹڈ فلم ’چھینا ہوا بچپن‘ سوشل میڈیا پر ریلیز کردی جوکہ چار اقساط پر مشتمل ہے، ہمیشہ کی طرح اس بار بھی فلم کا موضوع معاشرے کی رہنمائی کے حساب سے منتخب کیا گیا ہے، فلم کی کہانی گھر میں کام کرنے والی ملازمہ بچی کے گرد گھومتی ہے۔
فلم کی کہانی میں دکھایا گیا ہے کہ معصوم ملازمہ بچی کو اُس کے والدین قرضہ چکانے کے لئے ایک خاندان کے گھر چھوڑ کر چلے جاتے ہیں اور بچی دن بھر کام کاج کرتی رہتی اور خود کو تنہا محسوس کرتے ہوئے اپنے والدین کو یاد کرتی ہے۔
ملازمہ بچی پر مالک ظلم اور تشدد کرتے اور ایک روز سردی کی رات بچی کو گھر سے باہر نکال دیتے ہیں تاہم اس وقت پڑوس میں رہنے والی خاتون بچی کو اس حالت میں دیکھ کر پولیس کو اطلاع دیتی ہے اورپولیس گھر آکر بچی کو اپنے ساتھ لے جاتی ہے اور پھر عدالت میں بچی کا کیس چلتا ہے۔ بچی اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافی کی روداد عدالت کے سامنے بتاتی ہے۔
عدالت بچی پر ہونے والے ظلم و جبر اور بچی کے بیان کے بعد ملزمان کو تعزیرات پاکستان کی دفعہ 328 اے کے تحت مجرم قرار دیکر ایک سال قید کی سزا سنا دیتی ہے۔ بعدازاں بچی کو ایک ایس او ایس ولیج بھیج دیا جاتا ہے۔
شرمین عبید چنائے نے اپنے اس پوسٹ میں بتایا کہ یہ فلم ہمارے ملک میں سماجی مسائل کا سامنا کرنے والے بچوں کے حوالے سے ایک آگاہی ہے،اس فلم میں عوام کو حقیقی زندگی میں بچوں پرہونے والے ظلم اور اس ظلم کے خلاف بننے والے قانون کو سمجھانے کی کوشش کی گئی۔