اسلام آباد:
مسلم لیگ (ن) نے چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال کی مبینہ ویڈیو کی پارلیمانی تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔
اسلام آباد میں دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے سینیئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ہمیں انصاف نہیں ملا لیکن ہم چاہتے ہیں چیئرمین نیب کو انصاف ملے ، انہیں بلیک میل کیا جارہا ہے، ان پر اپوزیشن کے خلاف کارروائی اور حکومتی کرپشن بچانے کے لیے دباؤ ڈالا رہا ہے، سارے معاملے کے پیچھے وزیر اعظم ہاؤس کا ہاتھ ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: چیرمین نیب کے خلاف اسکینڈل میں منظم گروہ ملوث ہونے کا انکشاف
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پہلے دن سے نیب کے بارے میں تحفظات ہیں کہ حکومت نیب کو استعمال کر رہی ہے اور نام نہاد احتساب کے پیچھےعمران خان کا ہاتھ ہے، ان سوالات کی کڑیاں بھی ملنا شروع ہوگئی ہیں، ہمارے وزیر اعظم اور نیب کا اصول ہے الزام لگا دیا تم مجرم بن گئے، جب تک گناہ ثابت نہ ہو وہ شخص بے گناہ ہوتا ہے، آج تک کے حقائق بتاتے ہیں دال بالکل کالی ہے، حالات سنگین ہیں اس میں چیئرمین نیب، وزیر اعظم ہاؤس، وزیراعظم اور ان کے مشیر ملوث ہیں۔
رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ چیئرمین نیب کی مبینہ ویڈیو چلانے والے ٹی وی کے مالک طاہر خان وزیراعظم کے مشیر اور دوست ہیں، یہ وہی طاہر خان ہیں جنہوں نے پی ٹی آئی الیکشن مہم کو فنڈ کیا اور ان کی میڈیا کمپین بھی چلائی، قومی اسمبلی کے رول 244 بی کے تحت چیئرمین نیب کے معاملے کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دی جائے اور رپورٹ کو عوام کے سامنے پیش کیا جائے، خواجہ آصف کمیٹی کی تشکیل کے لیے قومی اسمبلی میں قرارداد پیش کریں گے، حکومت کا کمیٹی سے بھاگنا ثابت کرے گا کہ دال میں کچھ کالا ہے۔
دوسری جانب قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کہا ہے کہ چیئرمین نیب کی وڈیو وزیراعظم کے دوست کے چینل سے نشر ہوئی، پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے جو وزیراعظم اور چیئرمین نیب سے سوالوں کے جواب لے۔