Ramzan Rana. Legal Analyst. M. A , LLB & LLM (USA
دنیا کے آج کے تین حکمران جو عہد جہالت کی نشانیاں ہیں جن کی ذہنی واخلاقی کیفیت حکمرانوں سے مختلف ہے جن کے اندر حکمرانوں جیسی چال ڈھال نظر نہیں آتی ہے۔جو وہ اپنے اپنے ملکوں کی عوام پر عذاب بن کر نازل ہوئے ہیںجس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پاکستانی حکمران عمران خان اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی قابل ذکرہیں، تینوںکے عادات اور آپس میں ملتی جلتی ہیں۔تینوں جھوٹے ،مکار ،دھوکے باز،بہتان باز، الزام باز، تینوں وعدہ خلاف نہیں، تینوں سے عوام بے زار اور تنگ آچکے ہیںجس میں ایک امریکی صدر ٹرمپ جو20جنوری کو دفعہ ہوجائے گا مگر باقی دو سے نہ جانے کب تک عوام کا واسطہ رہے گا۔صدر ٹرمپ چار سال تک عوام پر ظلم وستم کرتا رہا۔اقلیتوں کو ذہنی اور جسمانی اذیت پہنچاتا رہا۔عوام کو نسل پرستی کا شکار کرتا رہا،مخالفین کو گالی گلوچ کرتا رہا۔کانگریس کو رسوا کرتا رہاجو آخر کار صدارتی انتخابات میں راندھے درگاہ ہوا مگر انہوں نے امریکی انتخابات کو تسلیم نہ کیا جبکہ ریاستوں کے گورنروں، سیکریٹروں اور عدالتوں نے تصدیق کردی ہے کہ انتخابات میں کسی قسم کی دھاندلی کی ہوئی ہے مگر ٹرمپ نے آج تک نتائج کو تسلیم نہیں کیا جس پر انہوں نے اپنے سخت گیر اور بنیاد پرست پیروکاروں کو کانگریس کے ایوانوں پر چڑھ دوڑنے پر اُکسایا جس میں سے کانگریس کا وقار برُی طرح مجروح ہوا۔کانگریس مینوں نے جان بچانے کے لیے کیپٹل ہل کے تہہ خانوں میں پناہ لی جس کا اب خطرہ لاحق ہے کہ شاید یہ ڈومیسٹک دہشت گرد20جنوری کو جوبائیڈن کی حلف وفاداری پر وائٹ ہاﺅس پر حملہ کریں گے جس کے دفاع کے لیے پچیس ہزار نیشنل گارڈر نامزد کیے ہیں تاکہ وائٹ ہاﺅس کو بچایا جائے جو امریکی تاریخ کا پہلا بندوست ہوگا کہ جس میں منتخب صدر خوف وہراس کے عالم حلف وفاداری لے رہا ہے۔پاکستان کے بھی حکمران عمران خان، ٹرمپ کے نقش قدم پر چل کر اپنی عوام پر عذاب بن کر نازل ہوئے جنہوں نے مخالفین سے جیلوں کو سجایاعوام سے من گھڑت اور جھوٹے وعدے کیے۔مخالفین پر نہ جانے کون کون سے الزامات عائد کیے ہر وعدہ سے انحراف کیا۔اپنے آپ کو سچا،محنتی، پرہیزگار کہلایا۔اپنے اردگرد کرپٹوں کا جمگھٹا جمایا ملک میں مہنگائی بے روزگاری بھوک ننگ کا طوفان برپا کیا۔اپنی ہر نااہلی اور نالائقی کو اپوزیشن کے سر تھوپ دیا۔آج ملائیشیا میں پی آئی اے کا جہاز ضبط موا تو اس کا بھی الزام سابقہ نواز حکومت پر دھر دیا۔
چنانچہ عمران خان کی حماقتوں ،بیوقوفیوں اور جہالتوں سے پاکستان ایک مذاق بن کر دنیا کے سامنے رہ گیا ہے۔جس سے ملک کو خطرات لاحق ہوچکے ہیں۔بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اگرچہ غریب خاندان سے تعلق رکھتے ہیں جو بذات خود چائے بیچا کرتے تھے جن سے امید تھی کہ وہ غریبوں کے نمائندے ہونگے۔جو بلاتفریق اور بلاامتیاز لوگوں کی خدمت کریں گے۔وہ لوگ جو کل ہندو تھے وہ آج مسلمان، عیسائی، سکھ، یا بدھ ہیںجن کی مذہب کے نام پر نسل بدل دی ہے جس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی ہے کہ ایک راجپوت ہندو میرے مسلمان راجپوت سے برتر ہوگاکیونکہ وہ ہندو ہے حالانکہ دونوں کی نسل ایک ہے اسی طرح دوسری اقلتیں میں جو زمانہ قدیم میں ہندو یا بدھ تھیں جو بعد میں مسلمان عیسائی اور سکھ ومذہب میں تبدیل ہوگئے مگر وہ آج بھارت کے شہری نہیں کہلا سکتے ہیںکیونکہ ان کا درہم دوسرا ہے لہٰذا اگر تینوں حکمرانوں ٹرمپ ،عمران اور مودی کا ڈی این اے چیک کرایا جائے تومحسوس ہوتا ہے کہ ان تینوں کی نسل ایک ہے جو فاشزم،تازی ازم اور گسٹاپوازم بھرپور ہے۔جنہوں نے اپنی اپنی عوام کو یرغمال بنا رکھا ہے۔جو عہد جدید میں کی ہٹلر سے کم نہیں ہے۔یہی وجوہات ہیں کہ امریکی کانگریس نے ٹرمپ کا مواخذے کا عمل اپنایا۔فوجوں کے سربراہوں سے ایٹم بم چلانے کا کوڈ چھیننے کی استدعا کی ہے تاکہ ٹرمپ جیسا پاگل انسان دنیا کو تباہ وبرباد نہ کر ڈالے۔یہی حال عمران خان کا ہے جو پاکستان کو لے ڈوبا ہے جن کے قول وفعل میں فسطائیت نظر آتی ہے جن کو گناہ گار اور بے گناہ میں تمیز نہیں نظر آتی ہے جس سے پاکستان میں ایک چھوٹا سا جمہوریت کا پودا اجڑ چکا ہے۔بحرحال مذکورہ بالا بحث کا مطلب اور مقصد یہ ہے کہ بعض اوقات ایسی ویسی قیادتیں ملکوں اور قوموں پر عذاب بن کر نازل ہوتی ہیں جن سے لوگ جرمن قوم کی طرح تباہ وبرباد ہو جاتے ہیں،اقتدار کے نشے میں قوموں کو برباد کر دیتی ہیں جس کا مظاہرہ امریکہ جو آج افریقہ جیسی ریاست بن کر رہ گئی ہے۔بھارت جو جمہوریت کا نمونہ بن کر ابھرا تھا۔آج انسانوں کے لیے نفرتوں اور حقارتوں کا آما جگاہ بن کر رہ گیا ہے۔پاکستان جس پر چالیس سال تک حکمرانوں قابض رہے جس سے بڑی طویل جدوجہد اور قربانیوں سے جمہوریت کا پودا لگایا تھا اس کو عمران خان نے تباہ وبرباد کر ڈالا ہے جو نہ جانے کب دوبارہ آئے گا اور کب پھل دے گا۔
٭٭٭