جنرل اسد درانی کے حقائق پر مبنی انکشافات!!!

0
145

Ramzan Rana. Legal Analyst. M. A , LLB & LLM (USA

دنیا بھر میں جاسوسی کے ادارے پائے جاتے ہیں۔جو ملکی اندرونی اور بیرونی سازشوں اور سازشوں سے آگاہ رکھتے ہیں تاکہ ریاست کے خلاف کوئی غیر قانوی اور غیر آئینی سازش برپا نہ ہوپائے۔شہر میں امریکی سی آئی اے برطانوی ایم آئی،بھارتی را اسرائیلی موساد پاکستانی آئی ایس آئی یا پھر سابقہ سوویٹ یونین کے جی پی ابرانی ساوک قابل ذکر میں جن کے جاسوسی اداروں کے کرداروں اور رازوں پر نظر دوڑائیں تو پتہ چلتا ہے کہ بعض ایجنسیوں نے اپنے ہی عوام پر بے انتہا ظلم وستم کیا ہے جس میں بادشاہت،آمریت اور فسطائیت کا بہت بڑا دخل ہے جیسا کہ کے جی بی نے اپنے ہی عوام کو غلام بنائے رکھا۔ایرانی ممالک نے اپنی عوام قتل عام ہاتھ پاﺅں کاٹ رکھے تھے۔پاکستانی آئی ایس آئی کے بارے میں آئے دن اغوا لاپتہ اور قتل وغارت گری کے الزامات لگ رہے ہیں۔وہ ممالک جو جمہوریت پر ایمان اور اعتماد رکھتے ہیں ان کے جاسوس کے ادارے ملکی آئین اور قانون کے مطابق کام کرتے ہیں۔یہاں قانون اور آئین کی پاسداری نہ ہو وہاں بربریت اور ظلمت کا بازار گرم رہتا ہے۔امریکی سی آئی اے دنیا بھر میں جاسوسی کرکے تہلکہ مچائی نظر آتی ہے۔مگر امریکی عوام کو اس ادارے سے بہت کم شکایت ہونگی جو جانتی ہے کہ شہریوں کے پاس آئینی اداروں، قانون اور آئین کی مدد حاصل ہے۔جو جاسوسی اداروں کو بے لگام نہ ہونے دیں گے اگرچہ ماضی میں امریکی جاسوسی اداروں نے بائیں بازو کے کارکنوں استادوں مفکروں، دانشوروں کے ساتھ زیادتیاں کی تھیں۔جس کا سلسلہ آج بند ہوچکا ہے کہ آج امریکی بائیں بازو کے لوگ موجود ڈیموکریٹ پارٹی میں ضم ہوکر ایوانوں تک پہنچ چکے ہیں۔
اسی طرح اسرائیلی موساد دنیا بھر میں کہرام مچاتی نظر آتی ہے مگر اپنے عوام اس سے محفوظ ہیں یہی حال بھارتی اور برطانوی جاسوسی کے اداروں کا ہے۔جو اپنی عوام پر بوجھ نہیں مگر پاکستانی جاسوسی کے اداروں پر اپنی عوام کی انگلیاں اٹھ رہی ہیں جس کے بارے میں آئی ایس آئی کے سابقہ سربراہ جنرل اسد درانی نے پردہ چاک کیا ہے جنہوں نے بھارتی را کے سابقہ سربراہ اے ایس دولت کے ساتھ مل کر کتاب اسپائی کرونیکل لکھ ڈالی۔جس کا پاکستان میں بہت بڑا چرچا ہے کہ جس کی وجہ سے جنرل دروانی فوج کے جوم بن چکے ہیں۔جن کو ملک سے باہر جانے پر پابندیاں عائد ہیں چنانچہ اس کتاب کی وجہ سے جنرل اسد دورانی کو(را) کا ایجنٹ قرار دیا گیا ہے حالانکہ بھارتی را اور آئی ایس آئی کے سابق سربراہوں نے امریکی سی آئی اے کی طرح وہ راز افشاں کیلئے ہیں جو وہ ہر بیس سال کے بعد عیاں کر دیتی ہے۔
مگر جنرل دروانی کی درگت بنا رکھی ہے جبکہ بھارتی را کے سربراہ دولت کو بھارتی حکومت نے ایک لفظ تک پوچھا نہیں ہے۔حالانکہ دونوں سربراہوں کے کتاب میں ملتے جلتے خیالات ہیں۔قبل ازیں پاکستان کے سابق پہلے ایئرمارشل چیف اصغر خاں نے پھر اپنی کتاب جنرلز ان پالیٹیکس میں سب کچھ لکھا تھا کہ پاکستانی جنرلوں نے1958 سے1982تک کیا گیا ہے۔جس پر کوئی مقدمہ غداری نہ داغا گیا تھا لیکن جنرل اسد دورانی عتاب میں مبتلا ہوئے ہیں۔چونکہ جنرل اسد دورانی نے اصغر خان کیس میں گواہ بن چکا ہے جنہوں نے سابقہ آرمی چیف اسلم بیگ کے حکم پر محترمہ بےنظیر بھٹو کے خلاف مخالف پارٹیوں کے اتحاد آئی جی آئی کو مہران بنک سے بھاری رقمیں لے کر سیاستدانوں میں بانٹی تھیں جس کا اس وقت کا آئی ایس آئی کا سربراہ جنرل دورانی گواہ ہے۔جس کی تصدیق سابقہ آئی ایس آئی کا سربراہ جنرل گل حمید بھی لاتعداد مرتبہ تصدیق کر چکا ہے کہ ہم نے وہ رقمیں پاکستان کے سیاستدانوں کو بےنظیر بھٹو شہید کے خلاف بانٹی تھیں۔جس کا مقدمہ آج بھی سپریم کورٹ میں التواءکا شکار ہے جس کو نہ جانے جج صاحبان اپنی قبروں میں لے کر چلے جائیں گے۔جس کا جنرل اسد دورانی گواہ ہے۔جس کی بنا پر اسلم بیگ کو بچانے کے لئے جنرل اسد دورانی کو انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔مزیدبرآں جنرل اسد دورانی نے ایک اور جرات کے جنرل باجوہ کوننگا کیا ہے کے انہوں نے کس طرح2018کے انتخابات میں مداخلت کے انتخابات کو متنازعہ بنا دیا ہے جس پر پوری دنیا کی انگلیاں اٹھ رہی ہیں۔جو کسی بھی قومی سلامتی کے ادارے کے لیے بڑا نقصان ثابت ہوتا ہے کہ ایسے ادارے کو پاکستانی عوام کی نظر میں متنازعہ بنا دیا گیا کہ آج فوج پیدا کرنے والا صوبہ پنجاب میں لوگ اپنی فوج کے خلاف شک وشہبات رکھتے ہیں کہ جنرلوں نے لوٹ مار کرکے عمران خان کو بھجوا کر پاکستان اور خصوصاً پنجاب کو شدید بحرانوں کا شکار کردیا ہے جس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی ہے کہ آج پاکستان میں مہنگائی، بے روزگاری، بھوک ننگ اور غربت افلاس کا ذمہ دار موجود جنرلوں کو مورد الزام ٹھہرایا جارہا ہے جس کی وجہ سے پاکستان میں بے حد انتشار اور خلفشار پایا جارہا ہے جس سے ملک روز بروز تیسری دنیا کا غریب ترین راستہ بن کر رہ گیا ہے۔جس پر اربوں کھربوں کے قرضوں کا بوجھ ہے جو آسانی سے اترتے نظر نہیں آرہے ہیں۔ڈین اپنے بچے خود کھا جاتی ہے کہ آج جنرلوں نے اپنے ہی جنرل کو بھارتی را کا ایجنٹ قرار دیا ہے کل کیا ہوگا اس کا انتظار کرنا پڑے گا۔
٭٭٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here